برہان امکان ووجوب برائے اثبات وجود خدا

حسینی

محفلین
فلسفہ اسلامی میں اثبات وجود خدا کے لیے بہت سی عقلی دلیلیں دی جاتی ہیں۔۔ جن میں سے اک انتہائی اہم دلیل برہان امکان ووجوب کے نام سے ہے۔ اس دلیل کو بو علی سینا نے اپنی کتاب الاشارات وال تنبیھات کی نمط رابع میں ذکر کیا ہے اور اس کے برہان صدیقین میں سے ہونے کا دعوی کیا ہے۔
اس دلیل کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں صرف اور صرف "وجود" میں غور اور فکر کے بعد خدا کے وجود کو ثابت کیا گیا ہے۔
اس دلیل کا خلاصہ یہ ہے کہ:
اگر ہم اس کائنات کی تمام موجودات کو مدنظر رکھتے ہوئے ان میں غور وفکر کریں
تو یہ موجودات اپنے وجود کے حوالے سے (ان میں صرف دو ہی احتمال ہو سکتے ہیں)
1۔ یا تو وجود ان کے لیے ضروری ہے۔ اس طرح سے کہ وجود کو ان سے سلب نہیں کیا جا سکتا۔ اس کو واجب الوجودکہا جاتا ہے۔
یا
2۔ وہ موجود تو ہیں لیکن وجود ان کے لیے ضروری نہیں، بلکہ وجود کو ان سے سلب بھی کیا جا سکتا ہے۔ جیسے انسان کا وجود۔ اس کو ممکن الوجود کہا جاتا ہے۔
ایسا نہیں ہو سکتا کہ وہ موجود ہو بھی اور وجود اس کے لیے ممتنع ہو۔ اگر ایسا ہوتا تو موجود ہی نہ ہوتا۔

پس اگر کسی واجب الوجود کو مانتا ہے تو فبہا۔ کہ وہ خداوند متعال کی ذات ہے۔
اور اگر نہیں مانتا۔ تو سوال یہ ہے کہ یہ ممکنات کیسے وجود میں آئے؟
ہر ممکن کے لیے وجود اور عدم اس کی ذات کی نسبت مساوی ہیں۔ وجود، عدم کی نسبت اس کے لیے اولی نہیں ہے۔ پس جب وہ موجود ہوا تو کسی بیرونی طاقت کی محتاج ہوگی جو اس کو حد اعتدال (تساوی بین الوجود والعدم) سے نکالے۔ اب اگر اس کو وجود میں لانے والا خود واجب الوجود ہے تو پس یہی مطلوب ہے۔ ورنہ خود اس کے بارے بھی یہی سوال ہوگا کہ کیسے وجود میں آیا؟ چونکہ وہ خود اگر ممکن ہوا تو اس کو وجود میں لانے کے لیے کسی خارجی طاقت کی ضرورت ہے۔ اسی طرح سے سلسلہ چلتا رہے گا اور تسلسل لازم آئےگا۔ لہذا تسلسل سے بچنے کے لیے ماننا پڑے گا کہ کوئی واجب الوجود ہے جو ان تمام ممکنات کو وجود بخش رہا ہے۔

اب اگلے مرحلے میں ثابت کرسکتے ہیں کہ واجب الوجود صرف ایک ہو سکتا ہے۔ اور اس طرح سے توحید باری ثابت ہوگی۔
 
Top