سید احسان

محفلین
راز دل بر سر محفل ہوا افشا ایسے
قیس بازار محبت میں ہے رسوا جیسے

دست کش ذوق عبادت سے ہو بندہ یار و
پھر سر عرش ہو اک طرفہ تماشا جیسے

زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس
میری آنکھوں کو دکھائے وہ تماشا ایسے

منتظر میری محبت ہے ترے وعدے کی
حورو غلماں کے ثمر سے کرے ایفا کیسے

کور دل عرض تمنا کا تہی کاسہ لے کر
در پہ ہو اہل دول کے کوئی منگتا جیسے

"سید احسان"
 

سید احسان

محفلین
ردیف کیا ہے اس غزل کی؟ کچھ مصرعوں میں ایک آدھ رکن کی کمی یا زیادتی ہے۔
ایسے، جیسے، کیسے کو بطور ردیف استعمال کیا گیا ہے۔۔ شاعری میں ردیف بار بار دہرایا جانے والے الفاظ کو ہی کہا جاتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ یکساں ہی ہو ہم وزن اور ہم آواز الفاظ بھی بطور ردیف استعمال ہو سکتا ہے۔۔۔
یہ میرا خیال ہے۔۔ بہتر راہنمائی آپ ہی فرما سکتے ہیں۔۔ میں مبتدی ہوں اور سیکھنے کا شوق ہے۔۔۔
 

الف عین

لائبریرین
ایسے، جیسے، کیسے کو بطور ردیف استعمال کیا گیا ہے۔۔ شاعری میں ردیف بار بار دہرایا جانے والے الفاظ کو ہی کہا جاتا ہے لیکن ضروری نہیں کہ یکساں ہی ہو ہم وزن اور ہم آواز الفاظ بھی بطور ردیف استعمال ہو سکتا ہے۔۔۔
یہ میرا خیال ہے۔۔ بہتر راہنمائی آپ ہی فرما سکتے ہیں۔۔ میں مبتدی ہوں اور سیکھنے کا شوق ہے۔۔۔
یہ غلط فہمی ہے آپ کی۔ ایک یا کچھ الفاظ کا ہر دوسرے مصرع میں دہرایا جائے، تو ان الفاظ کو ردیف کہتے ہیں ۔ اس غزل کو غیر مردف کہوں گا، اور اسے ذو قافیتین کی صنعت کہا جائے گا کہ اس میں دو دو قوافی کے سیٹ ہیں۔ پہلا سیٹ۔ افشا، ایفا، تماشا، اور دوسرا ایسے، جیسے، کیسے۔
جو مصرع بحر سے خارج ہیں وہ ہیں
زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس
۔۔۔پدیوار تقطیع ہوتا ہے، پس دیوار نہیں
زیر دیوار ہو جیسے پس دیوار کا عکس
کیا جا سکتا ہے؟
کور دل عرض تمنا کا تہی کاسہ لے کر
کاسہ لے، یا کاسہ کر تقطیع ہوتا ہے، لے کر میں سے ایک لفظ زائد ہے۔
کاسہ لیے ' کیا جا سکتا ہے۔
منگتا کا لفظ فصیح اردو میں نہیں، بازاری زبان ہے۔ یہ اور بات ہے کہ احمد رضا بریلوی صاحب نے اپنی نعتوں میں اتنا استعمال کیا ہے کہ لوگ اسے متبرک سمجھنے لگے ہیں شاید۔
 

سید احسان

محفلین
یہ غلط فہمی ہے آپ کی۔ ایک یا کچھ الفاظ کا ہر دوسرے مصرع میں دہرایا جائے، تو ان الفاظ کو ردیف کہتے ہیں ۔ اس غزل کو غیر مردف کہوں گا، اور اسے ذو قافیتین کی صنعت کہا جائے گا کہ اس میں دو دو قوافی کے سیٹ ہیں۔ پہلا سیٹ۔ افشا، ایفا، تماشا، اور دوسرا ایسے، جیسے، کیسے۔
جو مصرع بحر سے خارج ہیں وہ ہیں
زیر دیوار نظر آئے پس دیوار کا عکس
۔۔۔پدیوار تقطیع ہوتا ہے، پس دیوار نہیں
زیر دیوار ہو جیسے پس دیوار کا عکس
کیا جا سکتا ہے؟
کور دل عرض تمنا کا تہی کاسہ لے کر
کاسہ لے، یا کاسہ کر تقطیع ہوتا ہے، لے کر میں سے ایک لفظ زائد ہے۔
کاسہ لیے ' کیا جا سکتا ہے۔
منگتا کا لفظ فصیح اردو میں نہیں، بازاری زبان ہے۔ یہ اور بات ہے کہ احمد رضا بریلوی صاحب نے اپنی نعتوں میں اتنا استعمال کیا ہے کہ لوگ اسے متبرک سمجھنے لگے ہیں شاید۔
 

سید احسان

محفلین
حضور آپ کے جواب سے مطمئن ہوں اور نشاندہی کئے گئے الفاظ کو اختیار کرنے سے تصحیح ممکن ہوئی ہے۔۔ آپ کا بے حد شکریہ۔۔ میں کوشش کروں گا کہ غزل غیر مردف نہ رہے۔ تاہم رہنمائی فرما دیں کہ کیا ذو قافیتین کی گنجائیش موجود ہے یا نہیں؟؟ مکرر شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
یقینا ذو قافیتین کے طور پر لی جا سکتی ہے غزل۔ اس صورت میں دوسرے شعر کو تیسرے اور چوتھے کے درمیان منتقل کر دیں تاکہ 'جیسے' ردیف کے اشعار میں فاصلہ ہو سکے۔
یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ میرا مراسلہ مضحکہ خیز کیوں قرار دیا گیا؟
 

سید احسان

محفلین
یقینا ذو قافیتین کے طور پر لی جا سکتی ہے غزل۔ اس صورت میں دوسرے شعر کو تیسرے اور چوتھے کے درمیان منتقل کر دیں تاکہ 'جیسے' ردیف کے اشعار میں فاصلہ ہو سکے۔
یہ سمجھ میں نہیں آیا کہ میرا مراسلہ مضحکہ خیز کیوں قرار دیا گیا؟
شکریہ، نوازش، کرم۔ تعمیل ہو گی۔۔ مضحکہ خیز emoji غلطی سے دب گیا جس کے لئے معذرت۔۔
 
Top