محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
اگلدان کو لکھنو کی اردو میں پیکدان کہلاتا ہے ۔
پاندان میں جو کھتے اور چونا کے لیے چھوٹی ہنڈیا ہوتی ہیں ان کو کلیاں کہتے ہیں ۔
یہ لڑی پڑھ کر احساس ہو رہا ہے کہ میرے جیسا انگلش میڈیم بھی آج کل کے پاکستان سے زیادہ اردو اور پنجابی سے واقف ہے۔ یا حیرت!
پرمزاح و غیر دوستانہ وغیرہبات انگریزی میڈیم کی نہیں ہے بلکہ بات یہ ہےکہ آپ بھی اُس دور کی یادگار ہیں جب یہ سب اصطلاحیں مستعمل تھیں، جنہیں آج "مس" کیا جا رہا ہے۔
کچھ تدوین کی ہے۔پرمزاح و غیر دوستانہ وغیرہ
سچ یہ ہے کہ تدوین سے پہلے بہتر تھاکچھ تدوین کی ہے۔
مزاح کا رنگ غالب رکھنے کے لئے ہی یہ حرکت کی تھی۔
سچ یہ ہے کہ تدوین سے پہلے بہتر تھا
اصطلاحیں اور اصطلاحات۔جب یہ سب اصطلاحیں مستعمل تھیں
اصطلاحات عربی طریقے پر جمع ہے اور اصطلاحیں اردو طریقے پراصطلاحیں اور اصطلاحات۔
کیا یہ ایک ہی معنی رکھتے ہیں ؟
ہمارے ہاں تو ابھی بھی بچھونی ہی کہتے ہیں، میں خود بھی بچھونی یا وشونی بولتی ہوںمیں اپنے گھر میں چارپائی پہ بچھانے والی رلی ورک کی چادر کو بچھونی کہتی ہوں۔ چھوٹے بچوں کے نیچے بچھانے والے تہہ دار کپڑے کو بھی۔
اگلدان کو لکھنو کی اردو میں پیکدان کہلاتا ہے ۔
ہائے...اگلدان ( اگالدان) لکھنئو کی اردو میں پیکدان کہلاتا ہے
یا
اگلدان کو لکھنئو کی اردو میں پیکدان کہتے ہیں۔
یا
اگلدان کو لکھنئو کا اردو دان پیکدان کہلواتا ہے۔
اس میں ی زائد ہے ۔ کواڑ لفظ ہے۔دروازہ کو پہلے کیواڑ بھی کہتے تھے ۔
چنگیری کے بڑے بھائی چنگیر میں روٹی رکھی جاتی ہے۔ اور چنگیر خود ٹرے میں۔چنگیری ہمارے گھر میں پلاسٹک کی گول گہری ٹوکری کو کہتے تھے جو فروٹ رکھنے ،سبزی کاٹتے ہوئے استعمال میں آتی تھی ۔وقت کے ساتھ ساتھ ٹرے کا استعمال شروع ہوا تو چنگیری کا استعمال محدود ہوتا گیا ۔
پنجابی میں غالباً دموسا ہے۔اور پھر ایک اوزار غالباً اُسے دھمک کہتے تھے
اس پوسٹ کو دیکھ کر آپ کہہ سکتے ہیں کہ بھئی حد ہے فراغت کی۔