بتوں کے درسے کسی کو کبھی خدا نہ ملا ۔۔ فاروق درویش

بتوں کے درسے کسی کو کبھی خدا نہ ملا
ملا جسے بھی رگ ِ جاں سے ما ورا نہ ملا

خدا کو ڈھونڈ لیا ہم نے میکدے میں مگر
صنم کدوں سے تمہیں کوئی ناخدا نہ ملا

سقوطِ ہجر میں آنسو پئے کہ غم کھایا
مریض ِ شب کو انوکھا یہ آب و دانہ ملا

سفرہےعشق کا تنہا ہی کاٹنا ہو گا
کہ اس سفرمیں کسی کو بھی دوسرا نہ ملا

بلادِ نور کے مقتل پہ سارے پیاسے تھے
وجود ِ چشمہ ء آب ِ صفا نہ تھا نہ ملا

غزل سرا ہے مری قبر پر مرا قاتل
کہ ذوق اس کو مرے بعد شاعرانہ ملا

سمندروں کا سفر ہو کہ تپتے صحرا کا
سفیر ِ دشت کے سر پر کبھی ہما نہ ملا

چراغ جلتے رہے اور بجھ گئیں آنکھیں
وصال ِ یار کہاں کوئی نقش ِ پا نہ ملا

حضور ِ حسن پہ درویش جاں لٹا کے چلے
مرے تو ایک نئی زیست کا بہانہ ملا

فاروق درویش
 

طارق شاہ

محفلین
سیدہ صاحبہ
درویش صاحب کی غزل کے لئے تشکّر

حضورِ حُسن پہ درویش جاں لُٹا کے چلے
مرے تو ایک نئی زیست کا بہانہ ملا

درویش صاحب سے بات ہو تو ان سے میرا سلام کہہ کر یہ کہئے گا کہ
مطلع میں " حضورِ حُسن پہ " کی اصطلاح یا یوں بستگی درست نہیں

"حضور حُسن کے۔۔" ، یا کچھ بھی یوں صحیح رہتا
کیونکہ حضورِ حُسن بمعنی حُسن کے حضور میں
کے ہیں اور " پہ " کا یہاں مقام بالکل نہیں

تشکّر ایک بار پھر سے
بہت سی دعائیں آپ کے لئے ، بہت خوش رہیں
 
سر طارق بھیا میں نے آپکا پیغام انہیں پیسٹ کیا تو انہوں نے آپ سے اتفاق کرتے ہوئے سلام بھیجا اور شکریہ ادا کیا ہے۔
سر ایک طالبہ کی حیثیت سے پوچھ سکتی ہوں کہ اگر یہاں (پہ) کی بجائے (میں) ہو تو زبان کے اعتبار سے درست ہوتا؟
 

محمداحمد

لائبریرین
خدا کو ڈھونڈ لیا ہم نے میکدے میں مگر​
صنم کدوں سے تمہیں کوئی ناخدا نہ ملا​

واہ ! بہت خوب۔۔۔۔!​
 

طارق شاہ

محفلین
سر طارق بھیا میں نے آپکا پیغام انہیں پیسٹ کیا تو انہوں نے آپ سے اتفاق کرتے ہوئے سلام بھیجا اور شکریہ ادا کیا ہے۔
ایک طالبہ کی حیثیت سے پوچھ سکتی ہوں کہ اگر یہاں (پہ) کی بجائے (میں) ہو تو زبان کے اعتبار سے درست ہوتا؟

سیدہ صاحبہ
شکریہ، پیغام کے لئے
یہ درویش صاحب کی اعلی ظرفی ہے
۔۔۔۔۔
اردو میں مجموعی طور پر اس طرح کی اضافت معنی " کے" ہی ظاہر کرتا ہے
جی "میں" درست ہوتا !
تشکّر
بہت خوش رہیں
 
Top