[align=center]رباعیات
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #122 تمہید O ہر سازِ سخن ہے پردہ دارِ صد راز ہر پردۂ ساز میں ہے تیری آواز اے مطربِ خوش نوائے بزمِ معنی پردہ پردہ میں تو ہے نغمہ پرداز O وہ جامِ مئے سخن دیا ہے تو نے اپنا بندہ بنا لیا ہے تو نے کیا مجھ سے ادا ہو شکرِ نعمت ساقی احسان بہت بڑا کیا ہے تو نے
تمہید O ہر سازِ سخن ہے پردہ دارِ صد راز ہر پردۂ ساز میں ہے تیری آواز اے مطربِ خوش نوائے بزمِ معنی پردہ پردہ میں تو ہے نغمہ پرداز O وہ جامِ مئے سخن دیا ہے تو نے اپنا بندہ بنا لیا ہے تو نے کیا مجھ سے ادا ہو شکرِ نعمت ساقی احسان بہت بڑا کیا ہے تو نے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #123 O کعبہ دیکھا، شرار خانہ دیکھا دنیا کا ہر ایک کارخانہ دیکھا ہر ایک مکاں میں تیرے جلوے دیکھے ہر ایک ترا نگار خانہ دیکھا
O کعبہ دیکھا، شرار خانہ دیکھا دنیا کا ہر ایک کارخانہ دیکھا ہر ایک مکاں میں تیرے جلوے دیکھے ہر ایک ترا نگار خانہ دیکھا
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #124 O تشریقِ جمال صبحِ عشرت دیکھی تنویرِ سوادِ شامِ راحت دیکھی اک روز میں دو کرشمہ ہائے دلکش اے شاہدِ کُل، تیری کرامت دیکھی
O تشریقِ جمال صبحِ عشرت دیکھی تنویرِ سوادِ شامِ راحت دیکھی اک روز میں دو کرشمہ ہائے دلکش اے شاہدِ کُل، تیری کرامت دیکھی
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #125 O تمہیدِ نشاطِ کار دیکھی میں نے تکمیل بھی خوشگوار دیکھی میں نے ممنونِ کرم ہوں، باغبانِ فطرت جی بھر کے ہر اک بہار دیکھی میں نے
O تمہیدِ نشاطِ کار دیکھی میں نے تکمیل بھی خوشگوار دیکھی میں نے ممنونِ کرم ہوں، باغبانِ فطرت جی بھر کے ہر اک بہار دیکھی میں نے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #126 رموز و نکات O یہ شام کہ جس کو جانِ راحت کہئے ہم رنگِ سوادِ صبحِ جنّت کہئے ساقی سرمست و انجمن ہے سرخوش اے راز فسانۂ محبت کہئے
رموز و نکات O یہ شام کہ جس کو جانِ راحت کہئے ہم رنگِ سوادِ صبحِ جنّت کہئے ساقی سرمست و انجمن ہے سرخوش اے راز فسانۂ محبت کہئے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #127 O یہ وقتِ نماز،ِ شام، اللہ اللہ! یہ دَورِ مہِ تمام، اللہ اللہ! سرخوش ہے فضائے بزمِ امکاں اے راز لے تو بھی خدا کا نام، اللہ اللہ!
O یہ وقتِ نماز،ِ شام، اللہ اللہ! یہ دَورِ مہِ تمام، اللہ اللہ! سرخوش ہے فضائے بزمِ امکاں اے راز لے تو بھی خدا کا نام، اللہ اللہ!
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #128 O تمہیدِ کتابِ زندگانی ہوں میں تمّت بالخیرِ دہرِ فانی ہوں میں آغاز ہے دل پذیر، دلکش انجام افسانۂ راز کُن فیکانی ہوں میں
O تمہیدِ کتابِ زندگانی ہوں میں تمّت بالخیرِ دہرِ فانی ہوں میں آغاز ہے دل پذیر، دلکش انجام افسانۂ راز کُن فیکانی ہوں میں
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #129 O شمعِ تابانِ بزمِ فطرت ہوں میں خورشیدِ سپہرِ مہر و رافت ہوں میں افسانۂ سوز و سازِ دنیا کیا ہے افسانۂ دہر کی حقیقت ہوں میں
O شمعِ تابانِ بزمِ فطرت ہوں میں خورشیدِ سپہرِ مہر و رافت ہوں میں افسانۂ سوز و سازِ دنیا کیا ہے افسانۂ دہر کی حقیقت ہوں میں
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #130 O مخمورِ شرابِ کامرانی تو ہے مسحورِ طلسمِ زندگانی تو ہے معلوم بھی ہے مگریہ تجھ کو اے راز اک واقعہ یا کوئی کہانی تو ہے
O مخمورِ شرابِ کامرانی تو ہے مسحورِ طلسمِ زندگانی تو ہے معلوم بھی ہے مگریہ تجھ کو اے راز اک واقعہ یا کوئی کہانی تو ہے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #131 O یہ باغ، جہاں، یہ لالہ زارِ کثرت یہ محفلِ نازِ شاہدانِ فطرت ظاہر میں تو اک جہانِ رنگ و بو ہے باطن میں مگر ہے بوستانِ وحدت
O یہ باغ، جہاں، یہ لالہ زارِ کثرت یہ محفلِ نازِ شاہدانِ فطرت ظاہر میں تو اک جہانِ رنگ و بو ہے باطن میں مگر ہے بوستانِ وحدت
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #132 O اے صاحبِ عقل و ہوش حیراں کیوں ہے بے وجہ ، بلا سبب پریشاں کیوں ہے آ راز کی بات بتاؤں میں تجھ کو سرگشتہ مثالِ چرخِ گرداں کیوں ہے
O اے صاحبِ عقل و ہوش حیراں کیوں ہے بے وجہ ، بلا سبب پریشاں کیوں ہے آ راز کی بات بتاؤں میں تجھ کو سرگشتہ مثالِ چرخِ گرداں کیوں ہے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #133 O یہ منظرِ سحرکارِ بزمِ فطرت نظارے سے جس کے ہے جہاں کو حیرت حسنِ قدرت کی ہے کرشمہ سازی اتنا ہی سمجھنے کی ہے تجھ کو حاجت
O یہ منظرِ سحرکارِ بزمِ فطرت نظارے سے جس کے ہے جہاں کو حیرت حسنِ قدرت کی ہے کرشمہ سازی اتنا ہی سمجھنے کی ہے تجھ کو حاجت
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #134 O وہ حسن جو بے نقاب ہو جائے گا مہتاب ہے، آفتاب ہو جائے گا اچّھا ہے حجابِ رُخ نہ اٹّھے، ورنہ آنکھوں کے لئے عذاب ہو جائے گا
O وہ حسن جو بے نقاب ہو جائے گا مہتاب ہے، آفتاب ہو جائے گا اچّھا ہے حجابِ رُخ نہ اٹّھے، ورنہ آنکھوں کے لئے عذاب ہو جائے گا
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #135 O اب ذکرِ نشاطِ جوانی کیوں ہے شرمندۂ فکر، زندگانی کیوں ہے پیری میں خمارِ خواب آور کیسا جب پی ہی نہیں تو سرگرانی کیوں ہے
O اب ذکرِ نشاطِ جوانی کیوں ہے شرمندۂ فکر، زندگانی کیوں ہے پیری میں خمارِ خواب آور کیسا جب پی ہی نہیں تو سرگرانی کیوں ہے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #136 O دنیا پہ تو اپنا دل نہ شیدا کرنا بے جا خواہش نہ دل میں پیدا کرنا زنہار! اگر ہے پاسِ ایماں تجھ کو بُت خانۂ دہر میں نہ سجدا کرنا
O دنیا پہ تو اپنا دل نہ شیدا کرنا بے جا خواہش نہ دل میں پیدا کرنا زنہار! اگر ہے پاسِ ایماں تجھ کو بُت خانۂ دہر میں نہ سجدا کرنا
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #137 O دنیائے دنی سے ہے محبت تجھ کو افکار سے کس طرح ہو فرصت تجھ کو بیکار ہے جستجوئے راحت اے راز دوزخ میں کہاں ملے گی جنّت تجھ کو
O دنیائے دنی سے ہے محبت تجھ کو افکار سے کس طرح ہو فرصت تجھ کو بیکار ہے جستجوئے راحت اے راز دوزخ میں کہاں ملے گی جنّت تجھ کو
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #138 O ہنگامۂ سوز و ساز برپا کر دے نذرِ آتش، خیالِ بے جا کر دے دنیا میں اگر ہے جستجوئے راحت وقفِ غمِ عشق، فکرِ دنیا کر دے
O ہنگامۂ سوز و ساز برپا کر دے نذرِ آتش، خیالِ بے جا کر دے دنیا میں اگر ہے جستجوئے راحت وقفِ غمِ عشق، فکرِ دنیا کر دے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #139 O شیدائے خودی و خودپرستی کیوں ہے پابندِ طریقِ بزمِ ہستی کیوں ہے اُٹھ، توڑ یہ قید و بندِ لایعنی تو انساں ہو کر اسیرِ پستی کیوں ہے
O شیدائے خودی و خودپرستی کیوں ہے پابندِ طریقِ بزمِ ہستی کیوں ہے اُٹھ، توڑ یہ قید و بندِ لایعنی تو انساں ہو کر اسیرِ پستی کیوں ہے
الف عین لائبریرین جون 2، 2006 #140 O جب سرد یہ جوشِ آز ہو جائے گا وَا، دیدۂ امتیاز ہو جائے گا آئے گا نظر جمالِ معنی ہر سو دنیا سے تو بے نیاز ہو جائے گا
O جب سرد یہ جوشِ آز ہو جائے گا وَا، دیدۂ امتیاز ہو جائے گا آئے گا نظر جمالِ معنی ہر سو دنیا سے تو بے نیاز ہو جائے گا