اے شافع محشر ﷺکوئی اعجاز دکھا دو، جواد رضا خان جامی

آہ! آج تیری قوم بھی غفلت شعار ہے
دنیا میں گم ہے دین بھی ناپائیدار ہے
ہر سمت ہے اسلام پر محشر کا سا عالم
کفار مومنوں سے برسرپیکار ہے
امریکا اس عراق کو جینے نہیں دیتا
اور اس کی پشت پر سعودی نابکار ہے
اسرائیل فلسطین کو بھنبھوڑ رہا ہے
چیچنیا پہ روس کی پیہم یلغار ہے
کشمیر پہ ہندو نے ڈھائے ہیں مظالم
مسلم ، درندے کافروں کا شکار ہے
لیکن یہ ہند و پاک کے مسلم کو کیا ہوا
کیوں کافروں کے سامنے بے اختیار ہے
کچھ تو کرم اے سرور دیں ﷺ اپنی قوم پر
اے شمع حرم ﷺ ملت بیضاءبیمار ہے

پھر ملت عاصی میں بھردے روح بیداری
پھر پشت عزازیل پہ لگا ضرب کاری

پھر جذبہ شہادت کا دے اس قوم کو اپنی
پھر سوئی ہوئی قوم کی ارواح جگا دے
پھر ہم میں بنا دے کوئی صدیق عمر عثماں
پھر حیدر کرار کے بازو کی ادا دے
پھر ہم میں پیدا کردے کوئی خالد و بلال
جو عزم سے اذان سے ہم سب کو اٹھا دے
ہم سارے فلسطین کو آزاد کرالیں
گر ہم میں خدا کربلا والوں سی وفا دے
اے بارگاہ ایزدی ، اے جان دو جہاں
ہم میں سے ہی اس قوم کو وہ مرد خدا دے
جو سارے زمانے سے مٹادے صف باطل
شیطان کے ایوان کو نعروں سے ہلا دے
پرچم تیرا ماؤنٹ ایورسٹ پہ لہرائے
باطل کے ہر نشان کو وہ آکے مٹا دے

اسلام چاہتا ہے محمد بن قاسم
جو ہم کو بنا ڈالے حر کی طرح مسلم

ہم میں پیدا کردے کوئی حوصلۂ بلال
روح پھونک دے ہم میں کوئی اصحاب بدر کی
جو قیصر و کسریٰ کی طرح روند دے انگلینڈ
جو روس کے ایوانوں میں دے بانگ سحر کی
اسرائیل کے پنجے سے چھڑالے جو فلسطین
تعلیم دے جو مسجد اقصیٰ کی قدر کی
امریکا کا وجود مٹادے جو عرب سے
دے ایسا کوئی شخص صدا ہے یہ عصر کی
اب تو نکال یاخدا کشمیر سے بھارت
حد ہوگئی کشمیریوں کے صبر و شکر کی
ظالم بنائے دین خدا میٹ رہے ہیں
ہر سمت حکومت ہے شیاطین و شرر کی
ہے جذبۂ جہاد ضروری برائے قوم
اسلام مانگتا ہے فتوحات عمر کی
(رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین)
ویسے تو آج بھی یہ مسلماں غیور ہے
لیکن یہ دنیا داری اب اسکا شعور ہے

دنیا نے مٹا ڈالے مسلمان کے جذبے
اے معطیٔ اسلام دنیا دار ہے مومن
باہر سے سو رہا ہے اسے ہوش نہیں ہے
لیکن یہ اپنی روح میں بیدار ہے مومن
مل جائے اگر اس کو حلاوت ایمان کی
تو اب بھی کافروں پہ بڑا بار ہے مومن
پھر جذبۂ حمزہ کی ضرورت ہے قوم کو
پھر ثبت حسینی کا طلب گار ہے مومن
مفقود ہیں فی الوقت شہادت کی امنگیں
ورنہ تو سرفروش سردار ہے مومن
پھر عزم ابوبکر کی خیرات اگر ہو
تو دیکھنا کہ کیسا وفا دار ہے مومن
ہو عشق بلالی اگر بیدار دلوں میں
تو جلتی ہوئی ریت کا انگار ہے مومن
(رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین)
اللہ گر عطا کرے ایمان دلوں میں
ہو ہاتھ میں تلوار تو قرآن دلوں میں

ہم نعرۂ تکبیر کی گردان کریں گے
اور بیت مقدس کو چھڑا لائیں جا کے
ہم روند دیں گے پاؤں سے یہ روس و امریکا
دم لیں گے اسرائیل کو دنیا سے مٹا کے
ہم حاکم حرمین کا قتال کریں جو
اندر سے یہودی ہیں مسلماں ہیں قبا کے
کشمیر کو آزاد کرائیں گے کفر سے
ہم توڑیں گے ابلیس کے سب پر فتن خاکے
چھا جائیں گے دنیا پہ مسلمان اور اسلام
مٹ جائیں گے چراغ سبھی اہل جفا کے
لیکن نہ جانے کس گھڑی اٹھیں گے مسلمان
جانے کب ہونگے محمل شیطاں میں دھماکے
اے کاش کہ ایمان کی حرارت لئے دل میں
اٹھ جائیں مسلمان بھروسے پہ خدا کے

اے جامیؔ ٹوٹے دل سے نبی ﷺکو یہ صدا دو
اے شافع محشر ﷺکوئی اعجاز دکھا دو
جواد رضا خان جامی
 
Top