لسانی گروہوں سے نفرت کس بناء پر ہے؟ ناانصافی کی بناء پر۔۔۔ ۔ کیوں کہ لسانی گروہوں نے ہی لسانیت شروع کی تھی۔ اور سندھی اگر اسے نا انصافی سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں دوسرے ملک سے مہاجرین آ کر آباد ہوئے تب تو نظریہ پاکستان بچتا ہی نہیں ہے۔۔۔ اور اس وقت ہندوستان سے آنے والوں کو "مہاجر" ہی کہا جاتا تھا۔۔۔ غلط معنیٰ میں نہیں، بلکہ یہ کچھ ایسا غلط بھی نہیں تھا، البتہ اس شناخت نے آہستہ آہستہ بری شکل اختیار کی جس کے نتیجے میں مہاجروں نے اپنی تنظیمیں بنانی شروع کیں، جن میں سب سے نمایاں اور دوام پذیر ایم کیو ایم ہی رہی۔ کہا جاتا ہے کہ ایوب خان کے دور میں ہونے وال پٹھان مہاجر فسادات اس کی جڑ تھے۔ اور یہ اسٹیبلشمینٹ نے خاص طور پر کروائے تھے۔ واللہ اعلم۔ میں خود اس قوم پرستی اور مہاجریت سے مبرا ہوں، میں فقط زمینی حقائق کی بات کرتا ہوں، اپنے اوپر کسی کے ٹھونسے گئے نظریات کی نہیں۔ میں جو بہتر سمجھتا ہوں وہی کہتا ہوں، ایم کیو ایم اور الطاف سے مجھے بھی بہت اختلاف ہے مگر اس کا یہ مطلب نہیں کہ بے جا تنقید کیے جاؤں۔ غلط کو غلط اور صحیح کو صحیح کہنا چاہیے۔
سندھیوں نے اپنے ہی صوبے کو ترقی کہاں دی؟ وہ بس کراچی کے پیچھے پڑے رہے حالانکہ کراچی اتنا بڑا شہر نہیں تھا سندھیوں کا ہجرت سے پہلے۔ اندرونِ سندھ گاؤں دیہات اور دوسرے شہر قابلِ ذکر ہوا کرتے تھے، کراچی کے چکر میں سندھیوں نے اپنے صوبے کو خود تباہ کیا۔ ابھی پچھلے 5 سال میں ہی دیکھ لو قدیم باسیوں نے اپنے آبائی علاقوں میں کیا کیا؟ کوئی موٹروے۔۔کوئی پل، کوئی بس، ٹرین، انڈسٹری؟ صرف بے نظیر کے نام پر بے وقوفانہ منصوبے۔ اگر طائرانہ نظر سے سوچو تو کراچی اور حیدرآباد (جامشورو ملا کر) باقی سندھ ایک black box کی طرح نظر آئے گا۔۔۔
1) کیا موٹر وے، پل ، ٹرین انڈسٹری آپکی نظر میں ترقی کے پیمانے ہیں؟ سندھ میں تو آج بھی ٹرینیں چلتی ہیں، اچھے خاصی شاہرائیں ہیں! یہ بھی آپ کی غلط فہمی ہے کہ باقی سندھ بلیک باکس ہے ۔
2) سندھیوں نے کراچی کے چکر میں نہیں بھٹو کے چکر میں خود کو تباہ کیا! بھٹو نے سندھیوں کو پسماندہ بارآور کرایا جسے سندھیوں نے خود قبول کیا اور کوٹہ سسٹم جیسے نظام سے انہیں مستفیظ کیا! جس نے صحت مندانہ مقابلے اور اعلیٰ تعلیم کے رجحان کو بیشتر با شعور سندھیوں میں سے نکال پھینکا! وہ بیچارے اس بھٹو کے چلائے سرکاری نوکریوں کے سہل چکر میں پھنس کر اعلیٰ تعلیم اور دیگر تعلیمی اور روزگار کے مواقع جو سندھ اور پاکستان کے دیگر قومیتوں کے لوگ حاصل کرتے ہیں اس سے خود کو بچانے لگے ۔
3) کیا آپکی نظر غائر میں کراچی میں جو ترقی ہوئی ہے وہ ایم کیو ایم کی مرہون منت ہے یا؟ کراچی کی اپنی اسٹرٹیجک اہمیت کی بنیاد پر ہوئی؟ کراچی تو آج سے تیس سال پہلے بھی ملک کامعاشی حب تھا اور کہیں خوشحال اور غریب پرور شہر تھا! بلکہ اس سے بھی پہلے ملک کا دارالخلافہ بھی تھا۔۔۔
4) میرے خیال میں اصل مسائل شناخت کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں! سندھ کی طرح پنجاب میں بھی بے شمار مہاجرین یو پی ، سی پی، بہار کے علاقوں سے بعد از ہجرت آباد ہوئے! لیکن وہ پنجاب کے پہلے سے ہی آباد نسبتاً ترقی یافتہ شہروں میں وہاں کے مقامی باشندوں کےساتھ گھل مل گئے اور وہاں شناخت کا مسلہ ہی پیدا نہیں ہوا! جبکہ سندھ کے شہروں کو مہاجرین نے آباد کیا اور ہجرت کرجانے والے ہندوں کی جگہ لی ۔۔۔یہ دونوں ہجرتیں اور آباد کاریاں بہت مختلف اور متنوع تھیں سندھ میں بھی مہاجرین جو غیر منقسم بر صغیر کے نسبتاً دیہی علاقوں سے آئے تھے وہ مقامی دیہی آبادی کے ساتھ گھل مل گئے اور وہاں بھی شناخت کا مسلہ نہیں ہوا لیکن شہروں میں یہ شناخت کا مسلہ پیدا ہوا جسے لسانی بل اور کوٹہ سسٹم نے اور جلا بخشی۔۔
4)