کاشفی

محفلین
Faisal Raza Abidi with MQMparliamentarians, MNA Rashid Godil, MNA Syed Ali Raza Abidi and MPA Dr. Arshad Vohra during 9th Muharram procession at M.A. Jinnah Road, Karachi.
1425745_10151713509036373_939197216_n.jpg
 

کاشفی

محفلین
ایم کیو ایم میں سیدھے سادھے لوگ شامل ہیں۔ یہی ایم کیو ایم کی حقیقت ہے۔
بارگاہ سید الشہداء پہ حاضری
10365745_10152388020771373_2904212647575376591_n.jpg
 

کاشفی

محفلین
قوم کی یکجہتی کو مقدم رکھنا چاہیئے۔ سیاست، پارٹی، مسلک، فقہ اور سب سے اوپر۔
جئے الطاف حسین
10453460_10152397420051373_3636123355063853351_n.jpg

 

کاشفی

محفلین
Regardless , we live as a common man. This is what The Right Man teaches us
یہ ایم کیو ایم اور ایم کیو ایم والوں کی حقیقت ہے۔
224526_612792838831507_3946097597471495616_n.jpg

Meet Rashid Godil bhai, currently MNA and Parliamentary Leader of MQM in the National Assembly of Pakistan. The picture was taken by a random resident of his constituency who was passing by the market when he spotted Rashid bhai walking all alone with no security. He was carrying bags of breakfast snacks and going back to his nearby home at about 8:40am Sunday morning.

Thanks to QT Altaf Hussain for bringing such deserving, educated middle-class individuals in to politics who definitely are capable to understand and resolve problems of a common man as they belong to the same class.
 

کاشفی

محفلین
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کابینہ کا اعلان کردیا گیا
APMSOCentralCabnit-8Nov2014.jpg

آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کابینہ کا اعلان کردیا گیا
مرکزی کابینہ کا اعلان ڈپٹی کنوینر متحدہ قومی موومنٹ ڈاکٹر خالد مْقبول صدیقی نے کیا
مرکزی کابینہ چیئرمین سرفراز احمد صدیقی ، سیکریٹری جنرل ثاقب اعجاز سمیت (12)بارہ ارکین پر مشتمل ہے
کراچی۔۔۔10نومبر2014
آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی (12) بارہ رکنی مرکزی کابینہ کا اعلان کر دیا گیا ، مرکزی کابینہ کا اعلان متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اے پی ایم ایس او کے کارکنان کے اجلاس میں کیا گیا مرکزی کابینہ چیئرمین سرفراز احمد صدیقی، سیکریٹری جنرل ثاقب اعجازسمیت (12) بارہ ارکان پر مشتمل ہے ۔ دیگر اراکین میں سید محمد علی مصطفی(وائس چیئرمین)وجیہہ رؤف(وائس چیئرپرسن)حسن عباس(سیکریٹری نشراشاعت)علی زیدی(فنانس سیکریٹری ) محمد بلال حسین (سینئرجوائنٹ سیکریٹری) سیدہ زوناہ نقوی(جوائنٹ سیکریٹری برائے طالبات) مدرا حمدانی(جوائنٹ سیکریٹری برائے طالبات) سید شہریار علی (جوائنٹ سیکریٹری) سید یاسر نوازصدیقی(جوائنٹ سیکریٹری) محمدذیشان الحق(سوشل سیکریٹری) شامل ہیں

اللہ رب العزت مرکزی کابینہ کے ارکان کو کامیاب کو کامران کرے اور ذمہ داری احسن طریقے سے نبہانے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
 

کاشفی

محفلین
جئے الطاف حسین
1939925_671014069686337_2194475211002025841_n.jpg

یہ ثروت یہ عزت یہ نام تم سے ہے

خدا نےجو بھی دیا وہ مقام تم سے ہے
تمہارے دم سے ہے میری نسل کی پہچان
جہاں جہاں میں رہوں میرا احترام تم سے ہے
(Shamsuzzaman Siddiqi)
 

کاشفی

محفلین
اُمیدِ سحر کی بات سنو
جگر دریدہ ہوں چاکِ جگر کی بات سنو
الم رسیدہ ہوں دامانِ تر کی بات سنو
زباں بریدہ ہوں زخمِ گلو سے حرف کرو
شکستہ پا ہوں ملالِ سفر کی بات سنو
مسافرِ رہِ صحرائے ظلمتِ شب سے
اب التفاتِ نگارِ سحر کی بات سنو
سحر کی بات، امیدِ سحر کی بات سنو
 

کاشفی

محفلین
سانحہ قصبہ و علیگڑھ کالونی
(تحریر: قاسم علی رضاؔ )
14، دسمبر1986ء پاکستان کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا جب ظلم وبربریت کی ایسی داستان رقم کی گئی جسے سن کر انسانیت کے سرشرم سے جھک جاتے ہیں۔اس دن محض مہاجردشمنی میں قتل وغارتگری ، لوٹ مار اور درندگی کامظاہرہ کرکے سینکڑوں مہاجربزرگوں ، خواتین ، نوجوانوں اور معصوم بچوں کو تعصب اور نفرت کی آگ میں جھونک دیا گیا۔ اس دن کراچی کی غریب بستی قصبہ وعلیگڑھ کالونی میں وحشی درندے کھلے عام چارگھنٹے تک خون کی ہولی کھیلتے رہے لیکن بانیان پاکستان کی نہتی اولادوں کی جان ومال اور عزت وآبرو کو تحفظ دینے والا کوئی نہ تھا۔1986ء میں سندھ کے وزیراعلیٰ غوث علی شاہ تھے ، گزشتہ ماہ انہوں نے معروف صحافی واینکرپرسن مظہرعباس کوانٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ سانحہ قصبہ وعلیگڑھ کالونی منشیات اور اسلحہ مافیا کا ردعمل تھا۔یہ بیان دیکرانہوں اپنی نااہلی اور مجرمانہ غفلت کو ردعمل کی آڑمیں چھپانے کی کوشش کی ۔ سوال یہ ہے کہ اگر یہ سانحہ منشیات واسلحہ مافیا کا ردعمل تھا تو غوث علی شاہ ، بطوروزیراعلیٰ سندھ کیا کررہے تھے؟ اخبارات کے ریکارڈ کے مطابق 12، دسمبر1986ء سہراب گوٹھ میں اسلحہ اور منشیات کے خلاف نام نہاد کارروائی کی جاتی ہے اور اس کارروائی پر تبصرہ کرتے ہوئے وائس آف امریکہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ جب سہراب گوٹھ میں ناجائز اسلحہ اور منشیات کے خلاف ایکشن لیا جارہا تھا اس سے ایک روزقبل ہی منشیات واسلحہ فروش اپنا مال سہراب گوٹھ سے کہیں اور منتقل کرچکے تھے۔ بی بی سی کے مطابق اسلحہ اور منشیات کی تلاش کیلئے سہراب گوٹھ میں جو غیرقانونی اسلحہ اور منشیات کے اڈے کے خاتمے کے دوران علاقے کے لوگوں نے کوئی مزاحمت نہیں کی کیونکہ اس کاروبار میں ملوث گروہوں کو پہلے سے خبردار کردیا گیا تھا۔اس کارروائی سے بانیان پاکستان کی اولادوں کا دوردورتک کوئی تعلق نہیں تھا لیکن اس کے باوجود منشیات واسلحہ مافیا نے قصبہ وعلیگڑھ کالونی کے مکینوں پر مسلح حملہ کردیا ۔14، دسمبر کی صبح جب اورنگی ٹاؤن کے علاقے قصبہ کالونی اور علیگڑھ کالونی میں رہائش پذیر اپنے کام میں مصروف تھے اور ان کے وہم وگمان میں بھی نہ تھا کہ ان پرکیا قیامت ٹوٹنے والی ہے کہ اورنگی ٹاؤن کی پہاڑیوں سے مسلح دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا۔ یہ دہشت گرد جدید ہتھیاروں سے مکینوں پر حملے کرتے رہے ، گھروں کو لوٹ کر نذرآتش کرتے رہے، شیرخوار بچوں کو دہکتی ہوئی آگ میں جھونکتے رہے اور خواتین کی بے حرمتی کرتے رہے لیکن ان کی مدد کو نہ تو پولیس پہنچی اور نہ حکومت۔قصبہ علیگڑھ کالونی میں رونما ہونے والے دلدوز مناظر کو دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ علاقے غیرملکی فوج کے نرغے میں ہیں اوریہ دہشت گرد حکومت اور انتظامیہ کی سرپرستی کے باعث بلاخوف وخطر بے گناہ شہریوں کو اپنی دہشت گردی کا نشانہ بنارہے ہیں۔سفاک قاتل اور دہشت گرد سینکڑوں افراد کو اپنی درندگی کانشانہ بناکر اور ہزاروں ہنستے بستے گھروں کو خاکسترکرنے کے بعد دوبارہ پہاڑوں پر چلے گئے۔ غوث علی شاہ جانتے تھے کہ یہ دہشت گرد کون ہیں ، پولیس سفاک قاتلوں سے واقف تھی لیکن آج25 سال گزرنے کے بعد بھی سانحہ قصبہ علیگڑھ کالونی کے شہداء کے سفاک قاتل قانون کی گرفت سے محفوظ ہیں۔ بعض متعصب اور کینہ پرور صحافی ، اینکرپرسن اور کالم نگار جو دن رات امن وامان اور انسانیت کی دہائیاں دیتے نہیں تھکتے ان کی زبانیں سانحہ قصبہ علیگڑھ کی ہولناک داستان پر چپ ہیں ، ان کی جانب سے آج تک ان بے گناہ شہیدوں کی ہمدردی میں دو لفظ ادا نہیں کئے جاتے ۔قصبہ کالونی وعلیگڑھ کالونی کے مکینوں کے یہ زخم آج بھی تازہ ہیں ۔حکومت کوچاہئے کہ سانحہ قصبہ علیگڑھ کالونی کے شہداء کے سفاک قاتلوں کو گرفتارکرکے عبرتناک سزا دے تاکہ بے گناہ شہریوں کی جان ومال سے کھیلنے والے اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں۔ اللہ تعالیٰ سانحہ قصبہ وعلیگڑھ کے شہداء کے درجات بلند فرمائے ، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور شہداء کے سوگوارلواحقین کو صبرجمیل عطا کرے ۔ آج کے دن تحریک کے ہرسپاہی کو اس عزم کا اعادہ کرنا چاہئے کہ جس نیک مقصد کیلئے حق پرست شہداء نے اپنے لہو کے نذرانے دیئے ہم اس مشن ومقصد کے حصول کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔
 
Top