اٹیکیٹس (آداب یا رکھ رکھاؤ) کا معیار کا ہے؟

رانا

محفلین
ہوٹلوں یا پبلک مقامات پر کھانے وغیرہ کا اتفاق اکثر لوگوں کی طرح ہمیں بھی ہوتا رہتا ہے۔ ناشتہ کرتے ہوئے ہمیں تو عادت ہے پراٹھا چائے میں ڈبو کر کھانے کی کہ اگر آملیٹ اپنی قلت مقدار کی وجہ سے پراٹھوں سے ہار مان جائے یا پراٹھے صرف چائے کے ساتھ ہوں تو چائے میں ڈبو کر کھانے کا بھی اپنا ہی مزہ ہے۔ بلکہ ہم تو میٹنگز وغیرہ میں بھی آسرا نہیں کرتے اور بسکٹ سے بھی یہی شغل لگارکھتے ہیں۔ ایک چیز ہم نے نوٹ کی کہ ناشتہ کرتے ہوئے اگر پراٹھا چائے میں ڈبو کر کھائیں تو سب تو نہیں لیکن بعض لوگ ایسے دیکھتے ہیں جیسے کوئی غیر اخلاقی حرکت کررہے ہیں۔ دیکھتے تو اس وقت بھی ہیں جب بسکٹ چائے میں غوطہ کھانے کے بعد باہر نکلنے سے انکاری ہوجائے لیکن اس وقت تو خیر ہم خود بھی شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ پراٹھے کی مثال تو صرف سمجھانے کے لئے ہے۔ اصل سوالات تو ہمارے صرف یہ ہیں کہ:
  • اٹیکیٹس کا معیار کیا ہے یا کیا ہونا چاہئے؟ کیسے پتہ لگے کہ اگلے بندے کی حرکت رکھ رکھاؤ کے خلاف ہے یا آداب کے خلاف ہے؟
  • اٹیکیٹس کے لئےاردو میں کونسا مناسب لفظ ہے جو اس انگریزی لفظ کا مکمل احاطہ کرتا ہو؟
 
Top