یوسف سلطان
محفلین
کس تصور میں وہ کھوجاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
اپنے جی میں آپ شرماتےہیں اٹھتے بیٹھتے
پاس رہ کر جو ستم ڈھاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
جب چلے جائیں تو یاد آتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
اب تو وہ رہنے لگے ہر وقت مجھ سے بد گماں
ہو برا ان کا ، جو بھڑکاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
ہےغنیمت چند لمحوں کے لیے مِل بیٹھنا
دوست دنیا میں بچھڑ جاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
کس کو یارائے سخن ، کس کو مجالِ گفتگو
آپ جب خنجر ہی لہراتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
آئنہ ہے ، اور وہ ہیں ، اور میرا دل نصیر
ان کی بن آئی ہے ، تڑپاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
پیر نصیرالدین نصیررحمتہ اللہ علیہ
اپنے جی میں آپ شرماتےہیں اٹھتے بیٹھتے
پاس رہ کر جو ستم ڈھاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
جب چلے جائیں تو یاد آتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
اب تو وہ رہنے لگے ہر وقت مجھ سے بد گماں
ہو برا ان کا ، جو بھڑکاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
ہےغنیمت چند لمحوں کے لیے مِل بیٹھنا
دوست دنیا میں بچھڑ جاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
کس کو یارائے سخن ، کس کو مجالِ گفتگو
آپ جب خنجر ہی لہراتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
آئنہ ہے ، اور وہ ہیں ، اور میرا دل نصیر
ان کی بن آئی ہے ، تڑپاتے ہیں اٹھتے بیٹھتے
پیر نصیرالدین نصیررحمتہ اللہ علیہ