محمداحمد
لائبریرین
زندگی نام ہی نشیب و فراز کا ہے۔ ہماری زندگی میں اچھے برے دن آتے رہتے ہیں۔ کبھی کبھی ہمارے ارد گرد تاریکیاں اتنی بڑھ جاتی ہیں کہ ایسا لگتا ہے کہ شاید اب کبھی سحر کا منہ دیکھنا ہی نصیب نہ ہو۔ لیکن ایسے میں ایک جگنو بھی نظر آ جائے تو پھر سے اُمید بندھ جاتی ہے، یہ اُمید ہمیں جینے کا اور کوشش کرنے کا حوصلہ فراہم کرتی ہے۔ زندگی کے دیگر معاملات کی طرح اردو شاعری میں اُمید و بیم کی کیفیات کو بھی خوب برتا گیا ہے۔
اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسے اشعار لکھیں گے جو اُمید افزا ہوں گے اور ہمیں اپنی اپنی زندگی کی مہمات میں مہمیز کرنے کا کام کریں گے۔
آغاز ایک ایسے قطعے سے جو مجھے بہت پسند ہے۔
اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسے اشعار لکھیں گے جو اُمید افزا ہوں گے اور ہمیں اپنی اپنی زندگی کی مہمات میں مہمیز کرنے کا کام کریں گے۔
آغاز ایک ایسے قطعے سے جو مجھے بہت پسند ہے۔
کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے
آنکھ کو ایسے جھپک لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو
پہلی سیڑھی پر قدم رکھ ،آخری سیڑھی پر آنکھ
منزلوں کی جستجو میں رائیگاں کوئی پل نہ ہو