شمشاد نے کہا:حجاب آپ بھی بڑی بھولی ہیں۔
جیہ نے اس ڈاکو کی بات نہیں کی جو کراچی میں دھندناتے پھرتے ہیں۔ یہ ذرا دوسری قسم کے ڈاکو کی بات کی ہے۔
شمشاد نے کہا:دیکھیں بھئی حجاب آپ جیہ کو میرے خلاف ورغلائیں تو نہیں نا۔ یہ میرا اور جیہ کا معاملہ ہے۔ اور کیا آپ سمجھتیں ہیں کہ میں کبھی جیہ کو رونے دوں گا؟
حجاب نے کہا:شمشاد نے کہا:دیکھیں بھئی حجاب آپ جیہ کو میرے خلاف ورغلائیں تو نہیں نا۔ یہ میرا اور جیہ کا معاملہ ہے۔ اور کیا آپ سمجھتیں ہیں کہ میں کبھی جیہ کو رونے دوں گا؟
جیہ نے مجھے لکھا تھا کہ مجھے بچا لیں ،میں نے تو جیہ کی بات کا جواب دیا ہے ،آپ کو تو کچھ نہیں کہا
شمشاد نے کہا:حجاب آپ بھی بڑی بھولی ہیں۔
جیہ نے اس ڈاکو کی بات نہیں کی جو کراچی میں دھندناتے پھرتے ہیں۔ یہ ذرا دوسری قسم کے ڈاکو کی بات کی ہے۔
حجاب نے کہا:جیہ نے کہا:شمشاد بھائ کیوں میرے پیچھے پڑ گیے ہیں آپ ہاتھ دھو کر۔
حجاب مجھے بچالیں ورنہ میں رودوں گی ہاں
جیہ آپ اتنی جلدی ہار مان کے اور رونا شروع ،جواب دیا کریں ترکی بہ ترکی
جیہ نے کہا:شمشاد نے کہا:حجاب آپ بھی بڑی بھولی ہیں۔
جیہ نے اس ڈاکو کی بات نہیں کی جو کراچی میں دھندناتے پھرتے ہیں۔ یہ ذرا دوسری قسم کے ڈاکو کی بات کی ہے۔
شمشاد بھائ میں سمجھی نہیں۔ یہ کس قسم کا ڈاکو ہوتا ہے؟؟ جس جی آپ بات کر رہے ہیں
جیہ نے کہا:حجاب نے کہا:جیہ نے کہا:شمشاد بھائ کیوں میرے پیچھے پڑ گیے ہیں آپ ہاتھ دھو کر۔
حجاب مجھے بچالیں ورنہ میں رودوں گی ہاں
جیہ آپ اتنی جلدی ہار مان کے اور رونا شروع ،جواب دیا کریں ترکی بہ ترکی
کیسی دے سکتی ہوں ترکی بہ ترکی جواب، میں نے ترکی ملک جو نہیں دیکھا۔
ویسے یہ شمشاد بھائ مجھے اتنے پیارے ہیں کہ ان کو جواب دے ہی نہیں سکتی نا۔ مجبوری ہے۔ ہمارے پشتو میں ایک کہاوت ہے۔ جس بلا سے پیچھا چھوٹنا مشکل ہو۔ اس بلا سے ہنس ہنس کر بات کرو۔
جیہ نے کہا:شمشاد بھائ خبر دار جو میری حجاب بہنا کو کچھ کہا تو۔
حجاب آپ ان کی باتوں میں نہ آئیں۔ ان کی تو عادت ہے لڑنے کی وار لڑانے کی۔ ویسے ان کا قصور بھی نہیں ۔ بڑھاپا بڑی ظالم چیز ہے اور جب بڑھاپے کے ساتھ تنہائ مل جا تو نور علٰی نور
شمشاد نے کہا:میں بھی سمجھتا ہوں کہ بات غیر سنجیدہ ماحول میں ہو رہی ہے۔ آپ یہاں وکیل نہیں ہیں لیکن ایل ایل بی کا کچھ تو اثر ہے نا۔
ذپ میں بھی نہیں لکھ سکتیں جیسے آپ کی مرضی میں آپ کو مجبور بھی نہیں کروں گا۔
جیہ نے کہا:شمشاد بھائ خبر دار جو میری حجاب بہنا کو کچھ کہا تو۔
حجاب آپ ان کی باتوں میں نہ آئیں۔ ان کی تو عادت ہے لڑنے کی وار لڑانے کی۔ ویسے ان کا قصور بھی نہیں ۔ بڑھاپا بڑی ظالم چیز ہے اور جب بڑھاپے کے ساتھ تنہائ مل جا تو نور علٰی نور
قیصرانی نے کہا:انٹرویو کیا ختم ہو گیا یا پھر بریک چل رہی ہے؟
ادھر ہی بتادیں۔ جب اوکھلی میں سر دیا ہے تو موصلوں کا کیا ڈر؟شمشاد نے کہا:جیہ نے کہا:شمشاد نے کہا:حجاب آپ بھی بڑی بھولی ہیں۔
جیہ نے اس ڈاکو کی بات نہیں کی جو کراچی میں دھندناتے پھرتے ہیں۔ یہ ذرا دوسری قسم کے ڈاکو کی بات کی ہے۔
شمشاد بھائ میں سمجھی نہیں۔ یہ کس قسم کا ڈاکو ہوتا ہے؟؟ جس جی آپ بات کر رہے ہیں
ادھر ہی بتا دوں یا پھر ذ پ کر دوں۔
شمشاد نے کہا:جیہ نے کہا:حجاب نے کہا:جیہ نے کہا:شمشاد بھائ کیوں میرے پیچھے پڑ گیے ہیں آپ ہاتھ دھو کر۔
حجاب مجھے بچالیں ورنہ میں رودوں گی ہاں
جیہ آپ اتنی جلدی ہار مان کے اور رونا شروع ،جواب دیا کریں ترکی بہ ترکی
کیسی دے سکتی ہوں ترکی بہ ترکی جواب، میں نے ترکی ملک جو نہیں دیکھا۔
ویسے یہ شمشاد بھائ مجھے اتنے پیارے ہیں کہ ان کو جواب دے ہی نہیں سکتی نا۔ مجبوری ہے۔ ہمارے پشتو میں ایک کہاوت ہے۔ جس بلا سے پیچھا چھوٹنا مشکل ہو۔ اس بلا سے ہنس ہنس کر بات کرو۔
تمہارے لیے محاورے میں تھوڑی سی تبدیلی کر لیتے ہیں۔ ترکی بہ ترکی کی جگہ سواتی بہ سواتی کر لو، کیا خیال ہے۔
اور تمہاری پشتو کی مثالوں کے لیے مجھے مشتاق یوسفی کی “ زرگزشت“ پھر سے پڑھنی پڑھے گی کہ اس میں ایک خان صاب نے بہت ساری مثالوں کا ذکر کیا ہے۔
اللہ تمہیں ہمیشہ ہنستہ مسکراتا رکھے۔
حجاب نے کہا:جیہ نے کہا:شمشاد بھائ خبر دار جو میری حجاب بہنا کو کچھ کہا تو۔
حجاب آپ ان کی باتوں میں نہ آئیں۔ ان کی تو عادت ہے لڑنے کی وار لڑانے کی۔ ویسے ان کا قصور بھی نہیں ۔ بڑھاپا بڑی ظالم چیز ہے اور جب بڑھاپے کے ساتھ تنہائ مل جا تو نور علٰی نور
یہ ہوا ناں جواب بس یہ کہا تھا کہ ترکی بہ ترکی یا سواتی بہ سعودی جب بات ہو رہی ہو تو جواب بھی ویسا ہو جیسا سوال