انوکھی ایجادات سےمزین مستقبل انسان کامنتظر

قمراحمد

محفلین
info_n4-2.jpg
 

arifkarim

معطل
بس جی یہ سب دل بہلاوے کی باتیں ہیں۔ اگر انسانیت واقعی ترقی کر رہی ہوتی تو جو گاڑیاں پچھلے سو سال سے فاسل فیول یعنی پٹرول، ڈیزل یا گیس سے چلتی ہیں۔ انکی جگہ کوئی بہتر ٹیکنالوجی ہوتی۔ یہی حال کمبس چن نما انجنز جو راکٹس وغیرہ میں‌استعمال ہوتے ہیں۔ انکی جگہ اینٹی گریوٹی ڈیوائسز نے لے لی ہوتی۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام تک صرف وہی ٹیکنالوجی لائی جاتی ہے جسمیں بڑے آقاؤں یعنی بزنس مین ، بینکرز، اور انوسٹرز کا فائدہ ہو۔ وہ ٹیکنالوجی جو انسانوں کو مفت توانائی فراہم کرے یا خود مختار کر دے۔ ایسی ٹیکنالوجی اگلے ہزار سال میں بھی نہیں آنےوا لی!
 

میر انیس

لائبریرین
بس جی یہ سب دل بہلاوے کی باتیں ہیں۔ اگر انسانیت واقعی ترقی کر رہی ہوتی تو جو گاڑیاں پچھلے سو سال سے فاسل فیول یعنی پٹرول، ڈیزل یا گیس سے چلتی ہیں۔ انکی جگہ کوئی بہتر ٹیکنالوجی ہوتی۔ یہی حال کمبس چن نما انجنز جو راکٹس وغیرہ میں‌استعمال ہوتے ہیں۔ انکی جگہ اینٹی گریوٹی ڈیوائسز نے لے لی ہوتی۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام تک صرف وہی ٹیکنالوجی لائی جاتی ہے جسمیں بڑے آقاؤں یعنی بزنس مین ، بینکرز، اور انوسٹرز کا فائدہ ہو۔ وہ ٹیکنالوجی جو انسانوں کو مفت توانائی فراہم کرے یا خود مختار کر دے۔ ایسی ٹیکنالوجی اگلے ہزار سال میں بھی نہیں آنےوا لی!

آپ کی بات دل کو لگتی ہے پر ایسی بھی تو بہت سی ایجادات ہیں جن سے عام انسان بھی فائدہ اتھا رہے ہیں جیسی اس کمپیوٹر کو ہی لے لیں اب ایک ہم غریب آدمی بھی ایک سستا سا کمپیوٹر لے سکتا ہے اور سیکنڈوں میں اپنی بات دوسروں تک پنہچا سکتا ہے یہی بات موبائل فون کی بھی ہے ۔پہلے گھر میں فون لگوانا کتنا مشکل ہوتا تھا اب ہر کسی کے ہاتھ میں موبائل فون ہے۔
 

arifkarim

معطل
ٹیلی کام اور آئی ٹی انڈسٹری نے پچھلے 20 سالوں میں کافی نوٹ چھاپے ہیں۔ خاص کر موبائل فونز کے مضر نتائج 20، 25 سال تک رونما ہوں گے۔
 

علی ذاکر

محفلین
بس جی یہ سب دل بہلاوے کی باتیں ہیں۔ اگر انسانیت واقعی ترقی کر رہی ہوتی تو جو گاڑیاں پچھلے سو سال سے فاسل فیول یعنی پٹرول، ڈیزل یا گیس سے چلتی ہیں۔ انکی جگہ کوئی بہتر ٹیکنالوجی ہوتی۔ یہی حال کمبس چن نما انجنز جو راکٹس وغیرہ میں‌استعمال ہوتے ہیں۔ انکی جگہ اینٹی گریوٹی ڈیوائسز نے لے لی ہوتی۔ حقیقت یہ ہے کہ عوام تک صرف وہی ٹیکنالوجی لائی جاتی ہے جسمیں بڑے آقاؤں یعنی بزنس مین ، بینکرز، اور انوسٹرز کا فائدہ ہو۔ وہ ٹیکنالوجی جو انسانوں کو مفت توانائی فراہم کرے یا خود مختار کر دے۔ ایسی ٹیکنالوجی اگلے ہزار سال میں بھی نہیں آنےوا لی!

عارف یہ ایسی ہی حقیقت ہے جیسا کبھی کسی دور میں ہم کلوننگ کے بارے میں سن کر ہستے اور ان کا مذاق اڑایا کرتے تھے لیکن آج اس حقیقت کو دنیا تسلیم کرتی ہے آنے والے دنوں میں ہم اس نئ جدید ایجاد کو بھی مان جائیں گے !

مع السلام
 
Top