انمول باتیں

نیلم

محفلین
بابا کون ؟

خواتین و حضرات ! بابے آسانیاں فراہم کرتے ہیں لوگوں کو آسرا اور سہارا فراہم کرتے ہیں - تشفی دیتے ہیں - ایسے وقت میں محبت کے دو بول عطا کرتے ہیں جب انسان کو ان کی ضرورت ہوتی ہے - میرے نزدیک وہ الیکٹریشن بابا ہے جو کسی گھر میں بغیر پیسے مانگے بجلی کا شو ٹھیک کر کے گرمی میں پنکھا چلا دیتا ہے - میرے نزدیک وہ بابا ہے جو کسی محتاج بوڑھے کو اپنا کام چھوڑ کر سڑک پار کرواتا ہے اور میرے خیال میں وہ سائیکل پر برف کے گولے بیچنے والا ایک بابا ہے جو کسی راہی کو بغیر معاوضہ محبت سے ، پانی کا ایک گلاس پیش کر سکتا ہے

از اشفاق احمد زاویہ 3 بلیک اینڈ وائٹ صفحہ83
 

نیلم

محفلین
‎"سب انسان مردہ ہیں زندہ وہ ہیں جو علم والے ہیں،
سب علم والے سوئے ہوئے ہیں بیدار وہ ہیں جو عمل والے ہیں،
تمام عمل والے گھاٹے میں ہیں فائدے میں وہ ہیں جو اخلاص والے ہیں،
سب اخلاص والے خطرے میں ہیں صرف وہ کامیاب ہیں جو تکبّر سے پاک ہیں۔"
امام غزالی رح
 

نیلم

محفلین
میں نے تمام دُنیا پر نظر ڈالی، ہر شخص کِسی نہ کِسی چیز سے مُحبّت کرتا ہے مگر اس محبوب چیز کو دُنیا میں چُھوڑ کر اکیلا قبر میں چلا جاتا ہے۔ میں نے سوچا کہ میں نیکیوں اور اچھے کاموں سے مُحبّت کروں تاکہ وہ قبر میں بھی میرے ساتھ جائیں اور مُجھے اکیلا نہ چھوڑیں۔۔

از امام غزالی ؒ
 

نیلم

محفلین
جس زندگی میں شوق ہو گا ، اس میں خوف نہیں ہو گا۔ خوف دوزخ ہے ، شوق جنت ۔ مفادات کو مقدم سمجھنے والے مقام شوق سمجھ نہیں سکتے، شوق کا تعلق دل سے ہے۔ مفادات کا واسطہ دماغ سے، دل قربانیاں پیش کرتا ہے ، عقل حاصل کی تلاش میں سرگرداں ہے، قربانیاں پیش کرنے والے کو کوئی ڈر نہیں ہوتا ، اور حاصل کی تمنا کرنے والا محرومیوں کے اندیشے سے نہیں نکل سکتا۔

قطرہ قطرہ قلزم ۔ ۔ ۔ حضرت واصف علی واصف
 

نیلم

محفلین
ایک حسین کنیز راجا رنجیت سنگھ کے دربار میں رقص کررہی تھی۔ رنجیت سنگھ بہت بدصورت تھا۔ رقص کہ بعد کنیز نے راجا سے ایک سوال کی اجازت طلب کی۔ راجا نے کہا کہ پوچھو‘ کنیز نے کہا۔
’’جب حسن تقسیم ہورہا تھا آپ کہاں تھے؟‘‘
راجا نے غصہ نہ کیا بلکہ مسکراتے ہوئے کہا۔
’’جب تم حسینوں کی لائن میں کھڑی حسن لے رہی تھیں تو میں قسمت کی لائن میں کھڑا قسمت لے رہا تھا اور آج تجھ جیسی حسن والی میری کنیز ہے۔‘‘
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک حسین کنیز راجا رنجیت سنگھ کے دربار میں رقص کررہی تھی۔ رنجیت سنگھ بہت بدصورت تھا۔ رقص کہ بعد کنیز نے راجا سے ایک سوال کی اجازت طلب کی۔ راجا نے کہا کہ پوچھو‘ کنیز نے کہا۔
’’جب حسن تقسیم ہورہا تھا آپ کہاں تھے؟‘‘
راجا نے غصہ نہ کیا بلکہ مسکراتے ہوئے کہا۔
’’جب تم حسینوں کی لائن میں کھڑی حسن لے رہی تھیں تو میں قسمت کی لائن میں کھڑا قسمت لے رہا تھا اور آج تجھ جیسی حسن والی میری کنیز ہے۔‘‘
اس میں انمول کیا ہے؟ :( رنجیت سنگھ کی بدصورتی، کنیز کا حسن، یا پھر دونوں کی قسمت و بدقسمتی :p
 

نیلم

محفلین
اس میں انمول کیا ہے؟ :( رنجیت سنگھ کی بدصورتی، کنیز کا حسن، یا پھر دونوں کی قسمت و بدقسمتی :p
اس میں انمول بات رنجیت سنگھ کی ہےیہ والی
’’جب تم حسینوں کی لائن میں کھڑی حسن لے رہی تھیں تو میں قسمت کی لائن میں کھڑا قسمت لے رہا تھا اور آج تجھ جیسی حسن والی میری کنیز ہے۔‘‘
 
Top