انقلاب

سیما علی

لائبریرین
جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا وہ شان سلامت رہتی ہے
یہ جان تو آنی جانی ہے اس جاں کی تو کوئی بات نہیں
فیض احمد فیض
 

سیما علی

لائبریرین
حکومتوں کو بدلنا تو کچھ محال نہیں
حکومتیں جو بدلتا ہے وہ سماج بھی ہو
ندا فاضلی
 

سیما علی

لائبریرین
جو زنجیروں سے باہر ہیں آزاد انہیں بھی مت سمجھو
جب ہاتھ کٹیں گے ظالم کے اس وقت کٹیں گی زنجیریں
حفیظ میرٹھی
 

سیما علی

لائبریرین
نئی صبح چاہتے ہیں نئی شام چاہتے ہیں
جو یہ روز و شب بدل دے وہ نظام چاہتے ہیں
ابو المجاہد زاہد
 

سیما علی

لائبریرین
انداز زمانہ کہتا ہے پھر موج ہوا رخ بدلے گی
انگاروں سے گلشن پھوٹے گا شبنم سے شرارے نکلیں گے
علیم مسرور
 

سیما علی

لائبریرین
زمانہ کر رہا ہے اہتمام جشن بے داری
گریباں چاک کر کے شعلہ دامانوں میں آ جاؤ
علی سردار جعفری
 
Top