محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
الگ الگ نظر آئے چمن چمن یارو!
جدا جدا لگے مجھ کو وطن وطن یارو!
جدا جدا لگے مجھ کو وطن وطن یارو!
ہیں دو ہی کان ، دو آنکھیں ، دو ہاتھ ، دو پاؤں
مگر جدا نظر آئیں بدن بدن یارو!
یہ آفتاب کی روشن شعاعیں ہیں تسلیم
مگر الگ ہیں جو دیکھو کرن کرن یارو!
شکار تو سبھی کرتے ہیں ان غزالوں کا
ہیں مختلف سبھی باہم ہرن ہرن یارو!
اسامہ سرسری ملتے ہیں لوگ تو ہر روز
یقیں کرو ہیں جدا یہ ملن ملن یارو!