الفاتحہ --- منظوم

فقیر نے اپنی کالج لائف میں سورۃ الفاتحہ کو منظوم شکل دی تھی، آج سب کیلئے حاضر خدمت ہے۔ کچھ عرصہ پہلے حضرت سیماب اکبرآبادی کی منظوم شدہ الفاتحہ کا ترجمہ دیکھنے کا اتفاق ہوا جو لاجواب تھا ۔ فقیر تو بہر حال ان کے سامنے طفل مکتب بھی نہیں لیکن اپنے رب کریم کے کلام کی خدمت مجھ سے جو بن پڑی وہ پیش کر رہا ہوں۔شروع کا شعر بسم اللہ کا منظوم ترجمہ ہے۔

کرتا ہوں میں ابتداء اللہ کے نام سے
رحم کرنے والے مہربان کے نام سے


حقِ تعریف ہے بس اسی ذات کا
جو ہے پروردگار تمام جہان کا


مہربان ہے جو بخشنے والا ہے
مالک ہے وہ روز انصاف کا


کرتے ہیں ہم تیری ہی عبادت
اور مانگتے ہیں تجھ ہی سے مدد


دکھا دے مالک ہم کو سیدھا راستہ
جو ہےتیرےانعام والوں کا راستہ


نہیں ہیں جو تیری راہ سے بھٹکے ہوئے
اور گمراہ ہوئے جو نہ معتوب ہوئے
آمین

اثر : کفایت اللہ ہاشمی
 

اسمعیٰل

محفلین
جزاک اللہ کافی اچھا کام کیا
حیدرآباد دکن کے ایک بہت عظیم عالم صاحب نے بھی اس سورت کو نظم کی شکل میں پیش کیا ہے اس کو میں شیر کررہا ہوں

Fateha.gif
 
Top