اقبال اور بابا تاج الدین

الف نظامی

لائبریرین
کلیاتِ مکاتیب اقبال از سید مظفر حسین برنی میں اقبال اور مہاراجہ کشن پرشاد کے درمیان خط و کتابت میں ناگپورکےکسی بابا تاج الدین کا ذکر آیا ہے۔ کسی کو علم ہے ان کے بارے میں ۔
شائد اعجاز اختر صاحب بتا پائیں۔
 

الف عین

لائبریرین
جی ہاں۔ ناگپور کے مشہور بزرگ ہیں، ان کے مزار کا علاقہ تاج آباد شریف کہلاتا ہے۔ یہاں ہندو مسلمان سبھی ان کے ایسے عقیدتمند ہیں کہ کچھ غیر مسلموں کی دوکانوں اور ہوٹلوں کے’تاج شری‘ نام دیا گیا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ اس عقیدت میں شرک اس قدردر آیا ہے کہ ان کی یادگاریں جگہ جگہ ہیں اور عرس کے موقعے پر گلی گلی میں ’صندل‘ ہوتا ہے اور بابا تاج الدین کی تصویروں پر ہار چڑھایا جاتا ہے۔ ان کو میں بابا تاج الدین کے مندر کہتا ہوں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اعجاز اختر نے کہا:
جی ہاں۔ ناگپور کے مشہور بزرگ ہیں، ان کے مزار کا علاقہ تاج آباد شریف کہلاتا ہے۔ یہاں ہندو مسلمان سبھی ان کے ایسے عقیدتمند ہیں کہ کچھ غیر مسلموں کی دوکانوں اور ہوٹلوں کے’تاج شری‘ نام دیا گیا ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ اس عقیدت میں شرک اس قدردر آیا ہے کہ ان کی یادگاریں جگہ جگہ ہیں اور عرس کے موقعے پر گلی گلی میں ’صندل‘ ہوتا ہے اور بابا تاج الدین کی تصویروں پر ہار چڑھایا جاتا ہے۔ ان کو میں بابا تاج الدین کے مندر کہتا ہوں۔
بہت شکریہ اعجاز اختر صاحب ، براہ کرم کچھ تفصیل سے ان کے بارے بتایئے۔ اقبال کا ان سے تعلق کیسے بنا؟
 

ثناءاللہ

محفلین
اقبال اور بابا تاج الدین ناگپوری

کافی عرصہ پہلے میں روحانی ڈائجسٹ کا قاری رہا تھا اس میں بابا تاج الدین ناگپوری کے بارے میں کافی کچھ پڑھنے کو ملا تھا اس حوالے ابھی صرف اتنا یاد ہے کہ سلسلہ عظیمیہ کے بانی ہیں اور ان مریدین ابھی بھی کراچی میں پائے جاتے ہیں اور اس وقت ان سربراہ خواجہ شمس الدین عظیمی ہیں اور ان کا ویب لینک یہ ہے
لیکن اقبال اور ان کے ربط کے متعلق ہماری معلومات بھی صفر ہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
اقبال اور بابا تاج الدین ناگپوری

ثناءاللہ نے کہا:
کافی عرصہ پہلے میں روحانی ڈائجسٹ کا قاری رہا تھا اس میں بابا تاج الدین ناگپوری کے بارے میں کافی کچھ پڑھنے کو ملا تھا اس حوالے ابھی صرف اتنا یاد ہے کہ سلسلہ عظیمیہ کے بانی ہیں اور ان مریدین ابھی بھی کراچی میں پائے جاتے ہیں اور اس وقت ان سربراہ خواجہ شمس الدین عظیمی ہیں اور ان کا ویب لینک یہ ہے
لیکن اقبال اور ان کے ربط کے متعلق ہماری معلومات بھی صفر ہیں
معذرت ثنااللہ بھائی بہت دیر بعد یہاں چکر لگا تو آپ کا جواب دیکھا۔ معلومات فراہم کرنے کا بہت شکریہ۔
 

الف عین

لائبریرین
آج میری ملاقات ناگپور کے ایک عالم سے ہوئی۔ شرف الدین ساحل صاحب نے ناگپور، ودربھ اور برار کے علاقوں میں مسلم معاشرے، اردو، فارسی اور ادب کی ترقی اور یہاں کی تاریخ کے نوضوع پر 50 سے زائد کتب لکھی ہیں۔ میرا ارادہ تھات کہ اگر ان کی کچھ کتابوں کی ان پیج فائلیں ملک جائیں تو اپنی لائبریری میں شامل کر دوں۔ لیکن معلوم ہوا کہ پچھلے ماہ ہی ان کی ہارڈ ڈسک (موصوف ساحل کمپیوٹر کے نام سے ایک ڈی ٹی پی سینٹر بھی چلاتے ہیں جہاں ان کے بچے یہ کام کرتے ہیں۔
اس طویل تمہید کے بعد آمدم بر سرِ مطلب۔ ان سے میں نے اقبال کی باگپور آمد کے بارے میں پوچھا تھا۔ تو انھوں نے تفصیل بتائی۔ نظام حیدرآباد کے وزیر اعظم سر کشن پرشاد شاد کا بیٹا ایک بار اتنا بیمار ہوا کہ معالجوں نے جواب دے دیا تھا۔ کسی نے انھیں ناگپور آ کر بابا تاج الدین سے ملنے کا مشورہ دیا۔ بابا تاج الدین محض مجذوب تھے، دین کی اشاعت میں ان کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ ناگپور کے ایک راجا نے اولاد کے لئے ان سے دعا کرنے کو کہا اور اسے اولاد مل گئی تو بابا تاج الدین کو اپنے محل میں رکھ لیا۔ اگرچہ وہ پاگل خانے میں داخل رہتے تھے۔ بہرحال ان راجا نے اپنے محل میں انھیں رکھا لیکن وہ بار بار جنگل بھاگ لیتے تھے اور ایک ندی کے کنارے چلے جاتے تھے، وہاں بھی اس راجا نے ان کے لئے ایک چھپر ڈال دیا (اب وہاں تاج الدین بابا کا مندر ہے، یعنی مورتی ’استھاپت‘ ہے، نعوذ باللہ)۔ کشن پرشاد شاد کا ببیٹا بھیہ ٹھیک ہو گیا تو وہ بھی تاج ایدین بابا کے معتقد ہو گئے۔ سر شاد کے اقبال سے تعلقات اور خط و کتابت تھی اور انھوں نے اقبال کو ناگپور آ کر تاج الدین بابا سے ملنے کا کہا تھا۔ لیکن ساحل صاحب کی تحقیق کے مطابق اقبال ناگپور کبھی نہیں آ سکے۔ محض خطوط میں ذکر ہوتا رہا تھا۔
تو یہ میری معلومات ہوئی ہے، آپ کو کیا علم ہوا تھا اس سلسلے میں۔ ساحل صاحب نے بتایا کہ کسی نے کتاب بھی لکھی ہے ’اقبال اور بابا تاج الدین‘ جس میں یہ ساری تفصیل ہے، مگر اس وقت انھیں وہ کتاب نہیں مل سکی۔
 

الف نظامی

لائبریرین
اعجاز اختر صاحب معلومات فراہم کرنے کا بہت شکریہ۔ اگر کتاب کے مصنف کا علم ہو جائے تو نوازش ہوگی۔
 

رند

محفلین
حضرت بابا تاج الدین رح کے متعلق کافی ساری معلومات یہاں موجود ہے جیسا کہ اوپر ربط دیا جاچکا ہے اور دوسرے روحانی ڈائجسٹ کا فراہم کردہ ربط کام نہیں کر رہا ہے اس کا نیا ربط شاید یہ ہے شکریہ
 
بابا تاج الدین کے نواسے محمد عظیم البرخیا نے ایک سلسلہ "عظیمیہ" کی بنیاد رکھی تھی ۔۔۔ آج کل اس کے خانوادہ خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب ہیں۔۔۔ محمد عظیم البرخیا کا مزار کراچی میں ہے اور بابا تاج الدین کے متعلق آپ کو مرکزی مراقبہ ہال کراچی، لاہور، اسلام آباد ۔۔ غرض ہر بڑے شہر میں موجود ان کی لائبریریز سے مل جائیں گی۔۔۔۔ دلجسب بات یہ ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں جو 'کلر تھراپی" پر کام ہو رہا ہے اس نظریہ کے بانی یہی موصوف تھے۔۔۔۔۔ مگر ہمارے ملک میں ان کو کوئی نہیں جانتا ۔۔۔۔ اس وقت ان کی ایک کتاب "لوح و قلم" پر جاپان میں عملی ریسرچ ہو رہی ہے۔۔۔
 

jiaali

محفلین
سلسلہ عظیمیہ کی ترجمان / نمائندہ ویب سائٹ

حضرت بابا تاج الدین رح کے متعلق کافی ساری معلومات یہاں موجود ہے جیسا کہ اوپر ربط دیا جاچکا ہے اور دوسرے روحانی ڈائجسٹ کا فراہم کردہ ربط کام نہیں کر رہا ہے اس کا نیا ربط شاید یہ ہے شکریہ

الف بھائی! سلسلہ عظیمیہ کے ترجمان روحانی ڈائجسٹ کی ویب سائٹ کا موجودہ لنک یہ ہے: http://www.roohani-digest.com/ یہاں سے حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کی کتب بھی ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں۔
مزید برآں سلسلہ عظیمیہ کی میڈیا سے متعلق نمائندہ ویب سائٹ کا لنک یہ ہے: http://www.livemmhall.net/
 

jiaali

محفلین
جی ہاں! "لوح و قلم" انترنیٹ پر موجود ہے۔

معلومات فراہم کرنے کا شکریہ یونس رضا۔ کیا "لوح و قلم" انترنیٹ پر کہیں موجود ہے؟


الف بھائی! سلسلہ عظیمیہ کے ترجمان روحانی ڈائجسٹ کی ویب سائٹ کا موجودہ لنک یہ ہے: http://www.roohani-digest.com/ یہاں سے حضرت خواجہ شمس الدین عظیمی صاحب کی کتب بھی ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہیں۔
مزید برآں سلسلہ عظیمیہ کی میڈیا سے متعلق نمائندہ ویب سائٹ کا لنک یہ ہے: http://www.livemmhall.net/
 
اور دوسری بات یونس رضا صاحب کے کلرتھراپی کے علم کا ایک مخصوص حصہ ہی شمس الدین پر کھولا گیا ہے مکمل علم نہیں کھولا گیا کیونکہ ہم نے اس کے اس رنگوں سے علاج کا کافی مشاہدہ کیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ رنگوں کے اثرات کا علم تو اس کے نفس میں منتقل ہوا ہے لیکن رنگوں کے جو اثرات ہر چہار طبیعتوں پر اثر انداز ہوتے ہیں اس کا شمس الدین کو کوئی علم نہیں صرف ایک مثال سے واضح کرونگا کہ اگر تر گرم طبیعت والے بندے کو ٹھنڈ کے امراض لاحق ہوجائیں تو اس کے لیئے نارنجی رنگ کی شعاعیں والا پانی تجویز کرنا کہاں کی عقلمندی ہے یہ باقی تین طبیعتوں پر تو اپنا اثر کرے گا لیکن تر مزاج والے کو ٹھیک تو کردے گا لیکن ساتھ ہی ساتھ خشکی کے امراض میں بھی مبتلا کردے گا۔
میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ شمس الدین عظیمی پر جو علم منکشف ہوا ہے وہ ادھورا ہے مکمل نہیں ہے۔ والسلام rohaani_babaa
 
بابا تاج الدین کی حالات زندگی پر ایک مکمل کتاب " تذکرہ بابا تاج الدین" کراچی سے ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ کے زیر اہتمام مکتبہ بابا تاج الدین نے شائع کی ہے۔ اس کتاب میں مصنف سہیل احمد عظیمی نے کوشش کی ہے کہ جو بھی available مواد کہیں سے بھی موجود تھا اس کو بھی اس میں شامل کیا ہے۔ بلاشبہ یہ کتاب بابا صاحب رح کی حالات زندگی اور کرامات کا ایک مختصر لیکن جامع تعارف ہے۔
اگر کسی بھائی کو کتاب کے PDF کاپی چاہئے تو بذریعہ ای-میل مجھ سے منگوا سکتا ہے۔ atif4004@gmail.com
بابا تاج الدین ناگپوری رح کے بارے میں درج ذیل لنکس سے بھی استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
www.youtube.com/watch?v=bEmgeiUtTKo
http://tajbaba.com/ur
http://vudesk.com/group/pakistan-ek-ishq-ik-janoon/forum/topics/4513247:Topic:1000885

اور باقی بات کلر تھراپی کی ریسرچ کی تو میری معلومات کے مطابق پاکستان میں روحانیت کے موضوع کے علاوہ اس موضوع پر خواجہ شمس الدین عظیمی کی ریسرچ ریفرنس کی حیثییت رکھتی ہے۔ مذید یہ کہ خواجہ شمس الدین عظیمی کے ایک شاگرد ڈاکٹر مقصود الحسن کلر تھراپی کے اچھوتے موضوع پر سری لنکا سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی لے چکے ہیں ۔ اس لیئے اس سٹیج پر آ کر کسی کے علم کو ناقص کہنا معیوب سی بات ہے۔ اگر کسی بھائی کو کلر تھراپی پر بذریعہ ای-میل PDF میں کُتب کی ضرورت ہو تو بھی رابطہ کر سکتا ہے۔
جزاک الخیر
 
Top