الف نظامی
لائبریرین
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ
اصلاحات اور احتساب کے بغیر انتخابات قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ اصلاحات کے بغیر لاکھ الیکشن کرا لیں ملک میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ جب تک کرپٹ نظام کا خاتمہ اور کرپٹ مافیا کو پھانسی، قانون کی بالا دستی نہیں ہو گی وہی چور، قاتل، اسمگلر، زانی، قرضہ خور، ذخیرہ اندوز، منشیات فروش نام نہاد پارلیمنٹ کا حصہ بنتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا
یہ کونسا قانون ہے جہاں 14 لوگوں کے قاتل، آئین کے غدار، کرپشن کے بادشاہ، ختم نبوت کے منکر، دہشت گرد تنظیموں کے سرپرست اور بانی، ملک کو قرضوں میں دھکیلنے والے، پانی کے ڈیموں اور ملکی سلامتی کے دشمنوں، کالعدم تنظیموں اور غیر رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل رہی ہے ؟۔
قاضی زاہد حسین نے کہا
اگر کرپٹ لوٹے جمع کرنے سے تبدیلی آتی تو ستر سالوں میں ملک کا یہ حال نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا سیاسی لوٹے اقتدار کی خاطر ضمیر بیچنے کیلئے طوائف کی طرح ہر چڑھتے سورج کی پوجا اور اقتدار کی چمک کیلئے ناچ رہے ہیں چور ہمیشہ چور ہی رہتا ہے جتنی چاہے سیاسی پارٹیاں بدل لے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا پاکستان عوامی تحریک نظریاتی، انقلابی تحریک ہے جسکا ایجنڈا اقتدار نہیں اصلاحات اور کرپشن کا خاتمہ ہے۔ اس وقت موجود تمام سیاسی پارٹیاں کرپٹ نظام کی بانی اور اس کرپشن کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر طاہر القادری مفاد پرست سیاست داں نہیں بلکہ عظیم لیڈر ہیں جنہیں قوم کے مستقبل کی فکر ہے۔
قاضی زاہد حسین نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پانچ سال ہونے کو ہیں سانحہ ماڈل ٹاون کے قتل عام میں ملوث لوگ آزاد ہیں اور الیکشن لڑ رہے ہیں سانحہ ماڈل ٹاون کے مظلوموں کو انصاف کب ملے گا۔ ایسا نہ ہو ہمیں انصاف کے حصول کیلئے قانون کو ہاتھ میں لینا پڑھے۔ انہوں نے کہا
پاکستان عوامی تحریک نظام کی تبدیلی، بیداری شعور کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان عوامی تحریک کے کارکن نظریاتی ہیں ان انقلابی کارکنوں کی زندگیوں کی ڈکشنری میں مایوسی کا لفظ نہیں۔
اصلاحات اور احتساب کے بغیر انتخابات قوم کے ساتھ مذاق ہے۔ اصلاحات کے بغیر لاکھ الیکشن کرا لیں ملک میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ جب تک کرپٹ نظام کا خاتمہ اور کرپٹ مافیا کو پھانسی، قانون کی بالا دستی نہیں ہو گی وہی چور، قاتل، اسمگلر، زانی، قرضہ خور، ذخیرہ اندوز، منشیات فروش نام نہاد پارلیمنٹ کا حصہ بنتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا
یہ کونسا قانون ہے جہاں 14 لوگوں کے قاتل، آئین کے غدار، کرپشن کے بادشاہ، ختم نبوت کے منکر، دہشت گرد تنظیموں کے سرپرست اور بانی، ملک کو قرضوں میں دھکیلنے والے، پانی کے ڈیموں اور ملکی سلامتی کے دشمنوں، کالعدم تنظیموں اور غیر رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل رہی ہے ؟۔
قاضی زاہد حسین نے کہا
اگر کرپٹ لوٹے جمع کرنے سے تبدیلی آتی تو ستر سالوں میں ملک کا یہ حال نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا سیاسی لوٹے اقتدار کی خاطر ضمیر بیچنے کیلئے طوائف کی طرح ہر چڑھتے سورج کی پوجا اور اقتدار کی چمک کیلئے ناچ رہے ہیں چور ہمیشہ چور ہی رہتا ہے جتنی چاہے سیاسی پارٹیاں بدل لے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا پاکستان عوامی تحریک نظریاتی، انقلابی تحریک ہے جسکا ایجنڈا اقتدار نہیں اصلاحات اور کرپشن کا خاتمہ ہے۔ اس وقت موجود تمام سیاسی پارٹیاں کرپٹ نظام کی بانی اور اس کرپشن کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا ڈاکٹر طاہر القادری مفاد پرست سیاست داں نہیں بلکہ عظیم لیڈر ہیں جنہیں قوم کے مستقبل کی فکر ہے۔
قاضی زاہد حسین نے چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا پانچ سال ہونے کو ہیں سانحہ ماڈل ٹاون کے قتل عام میں ملوث لوگ آزاد ہیں اور الیکشن لڑ رہے ہیں سانحہ ماڈل ٹاون کے مظلوموں کو انصاف کب ملے گا۔ ایسا نہ ہو ہمیں انصاف کے حصول کیلئے قانون کو ہاتھ میں لینا پڑھے۔ انہوں نے کہا
پاکستان عوامی تحریک نظام کی تبدیلی، بیداری شعور کیلئے جدوجہد کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان عوامی تحریک کے کارکن نظریاتی ہیں ان انقلابی کارکنوں کی زندگیوں کی ڈکشنری میں مایوسی کا لفظ نہیں۔