اس کی آواز نے جادو کردیا .................... زریاب شیخ

zaryab sheikh

محفلین
اس دن بھی بارش ہورہی تھی میں کھڑکی سے دلفریب منظر دیکھ رہا تھا ، ہوا کے جھونکے کے ساتھ کسی کے ہنسنے کی آواز کانوں میں سنائی دی تو دل کی دھڑکن ایک دم تیز ہوگئی ، ایسا لگا جیسے اس آواز نے میرے دل کے تار ہی چھیڑ دیئے ہوں ۔ کمرے سے نکلا اور چھت کی جانب بڑھا ، ان خیالوں میں کھویا ہوا تھا کہ جس پری زاد کی آواز میں اتنا نشہ ہے وہ خود کسی حور سے کم نہ ہوگی ، خیالوں ہی خیالوں میں اس نازنین کا سوچ کر اپنی حالت مجنوں جیسی ہوگئی تھی ، جیسے ہی چھت کا دروازہ کھولنے لگا تو تالا لگا ہوا تھا ایک دم سے دماغ میں چلنے والی فلم کا انٹرول کرنا پڑا اور دوڑا دوڑا نیچے آیا، ادھر ادھر ہاتھ مارنے پر بھی چابی نہ ملی تو والدہ سے پوچھ لیا اور پھر اپنی منزل کی طرف تیزی سے رواں دواں ہوا، سوچ رہا تھا کہ اللہ نے جس طرح کوئل کی آواز پیاری بنائی ہے عورت کی آواز میں بھی جادو بھر دیا ہے ، نشیلی آواز جسم میں خون کی گردش تیز کردیتی ہے ، اسی لئے ہر دوسرے نوجوان کو یہاں عشق کا بخار رہتا ہے ، یہ سوچتے سوچتے میں نے دروازہ کھولا ، ٹھنڈی ہوا کے جھونکے نے دل کا موسم اور حسین بنا دیا ، آہستہ آہستہ اس جانب بڑھا جہاں سے کھنکتی ، مہکتی آواز آئی تھی ، دل تھام کر میں نے جب ساتھ والوں کی چھت پر جھانکا تو آنکھوں نے پلک جھپکنے کا نام ہی نہ لیا، محو حیرت ہو کر میں اس بوڑھی خاتوں کو دیکھتا رہا جس کی عمر تو 80 سال تھی لیکن آواز بالکل انار کلی جیسی تھی ، دل ہی دل میں دادی اماں کو برا بھلا کہتا نیچے روانہ ہوا اور یہ ہی سوچتا رہا کہ خدا جب بڑھاپا دیتا ہے نزاکت آ ہی جاتی ہے
 
Top