اس بار پھر تین عیدیں

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
السلام علیکم
پاکستان میں اس بار پھر تین عیدیں ہوئی ہیں آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ہمارے علاقے میں عید کے دوسرے دن عید کی نماز پڑھی گی جماعت کے ساتھ لیکن اس میں ایک بات عجیب لگی وہ یہ کے جو مولانہ صاحب عید کی نماز پڑھا رہے تھے انھوں نے نماز کے بعد گلے ملنے سے منع کیا سب نے نماز کے بعد ہاتھ ملا کر عید مبارک کہا لیکن گلے نہیں ملے آپ کیا کہتے ہیں

خرم شہزاد خرم
 

دوست

محفلین
اس بار بشیر بلور صاحب شیخ الامت کے عہدے پر فائز ہوگئے ہیں۔ ان کے اعلان جلیلہ کی وجہ سے "اتحادیوں" کے دباؤ سے مجبور ہوکر عید کرنا پڑی۔
 

arifkarim

معطل
السلام علیکم
پاکستان میں اس بار پھر تین عیدیں ہوئی ہیں آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ہمارے علاقے میں عید کے دوسرے دن عید کی نماز پڑھی گی جماعت کے ساتھ لیکن اس میں ایک بات عجیب لگی وہ یہ کے جو مولانہ صاحب عید کی نماز پڑھا رہے تھے انھوں نے نماز کے بعد گلے ملنے سے منع کیا سب نے نماز کے بعد ہاتھ ملا کر عید مبارک کہا لیکن گلے نہیں ملے آپ کیا کہتے ہیں

خرم شہزاد خرم

جب آپ لوگ ''ان'' علماء کے پیچھےآنکھیں بند کرکے چلیں گے، تو ایسے ہی عجیب غریب واقعات پیش آئیں گے۔
 

تعبیر

محفلین
پاکستان میں ہی کیا اب تو یورپ اور یو کے میں بھی دو دو عیدیں منائی جا رہی ہیں۔ ہ نے یہاں پورے تیس روزے رکھے جبکہ میرے بھتیجے نے اٹلی میں ایک دن پہلے ہی عید کر لی

ہم پاکستانی کہیں بھی ہوں نہیں سدھرنے والے
 

شمشاد

لائبریرین
خرم بھائی ایک عید صرف مشرق وسطٰی میں ہوتی ہے۔ اور گلے مل کر عید مبارک کہنا سنت سے کہیں بھی ثابت نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
لیکن میری یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ آخر اس کو مسلم امت کی نا اتفاقی کیوں مانی جاتی ہے۔ کیا حرج ہے کہ ایک ملک میں الگ الگ شہروں میں الگ الگ دن ہوں؟ کیا ضروری ہے کہ پورے ملک کا ایک ہی مطلع ہو؟ حکم ہے کہ چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر ختم کرو۔ ہر شہر میں رویت ہلال کمیٹیاں بھی مقرر ہیں۔ ہاں اگر ان کئ علماء کسی مصلحت (یا رشوت؟؟( کے تحت چاند کی درست شہادت کے باوجود چاند کا اعلان کر دیں تو بھلے ہی آپ اس پر اعتراض کر دیں ورنہ ہم کو چاہیے کہ ان کے اعلان پر آمنا اور صدقنا کہیں۔ یہاں بھی کبھی دہلی میں چاند دکھائی دئے جانے کی خبر آتی ہے ٹی وی پر تو لوگ اپنے لئے بھی ماننے لگتے ہیں جو ٍغلط رویہ ہے، بلکہ کچھ چینل تو اپنی طرف سے اعلان کر دیتے ہیں کہ دلی میں چاند دکھائی دیا اور ملک میں کل عید منائی جائے گی!!
سعودی عرب یوں اتنا چھوٹا ملک تو نہیں لیکن جب وہاں کے علماء نے قبول کر رکھا ہے کہ پورے ملک کا ایک ہی مطلع مانا جائے تو ہم کو ان کے اعلان کو بھی ماننا چاہیے۔ یہی تو اولوالامر میں شامل ہیں جن کی فرمانبرداری کا قرآن بھی حکم دیتا ہے!!
 

ابو کاشان

محفلین
السلام علیکم
پاکستان میں اس بار پھر تین عیدیں ہوئی ہیں آپ اس بارے میں کیا کہتے ہیں ہمارے علاقے میں عید کے دوسرے دن عید کی نماز پڑھی گی جماعت کے ساتھ لیکن اس میں ایک بات عجیب لگی وہ یہ کے جو مولانا صاحب عید کی نماز پڑھا رہے تھے انھوں نے نماز کے بعد گلے ملنے سے منع کیا سب نے نماز کے بعد ہاتھ ملا کر عید مبارک کہا لیکن گلے نہیں ملے آپ کیا کہتے ہیں

خرم شہزاد خرم

میرے بھائی اس میں اتنا متنفّر ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ اسلامی لحاظ سے تو جس علاقے میں چاند نظر آ جائے اس علاقے کے لوگ عید منالیں۔ تمام ملک کے علاقوں کا محلِ وقوع ایک جیسا نہیں ہے۔ عرض بلد اور طول بلد میں فرق ہے۔ اس لیئے ایک ہی وقت میں تمام علاقوں میں چاند نظر آنا ممکن نہیں۔
اب یہ معاملہ ملکوں کی سرحد بندیوں کا ہے۔ اس لیئے یہ حکومت کا کام ہے کہ تحقیق کر کے اعلان کیا جائے کہ عید کب منائی جائے۔ اور عوام کو بھی حکومت پر اعتماد کرنا چاہیئے۔

جہاں تک معانقہ کا معاملہ ہے۔ میں نے اپنی مسجد کے خطیب صاحب سے معلوم کیا تھا انھوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ گلے ملنا بھائی بندی کے طور پر تو صحیح ہے لیکن اس کو دین کا جزو سمجھنا صحیح نہیں۔ یہ کوئی فرض اور واجب نہیں ہے۔ ملنے میں کوئی مضائقہ نہیں اور اگر نہ ملے تو بھی کوئی حرج نہیں۔
نوٹ:- یہ کوئی بنیادی عقیدہ، فرض یا واجب کی بات نہیں ہے جو اس کو مسئلہ بنایا جائے۔
 

طالوت

محفلین
اسلامی لحاظ تو یہ بھی ہے کہ ایک امت کا ہر دن ایک ہی ہونا چاہیئے ، اگر مکہ کو مرکز مان لیا جائے (عملاََ) تو یہ جھگڑے ہی ختم ہو جائیں ۔۔۔
اور اسلامی تاریخ (Date) بھی ساری دنیا میں ایک ہو جائے جسے رائج بھی کیا جا سکے گا ورنہ میٹنگ دس ذوالحج کو ہو اور پاکستانی بارہ ذوالحج کو پہنچے گا اور امریکی گیارہ کو
وسلام
 

خرم

محفلین
لگے ہاتھوں یہ بات بھی ثابت ہوجائے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔ اسلامی مہینہ تو مقامی روئیت کی رو سے ہی رہا ہمیشہ یہ الگ بات کہ اب ٹیکنالوجی کے عذرلنگ کے سبب گزشتہ چودہ صدیوں کی تاریخ ہی غلط ثابت کرکے امت کو صرف ایک مخصوص طبقہ کا غلام بنانے کی سازش و کوشش کی جارہی ہے۔ یہ چار چار عیدیں بھی اسی کوشش کا عطیہ ہیں وگرنہ کچھ دہائی قبل تک تو یہ کبھی سُنا بھی نہ تھا۔ وہی ٹیکنالوجی جب چیختی ہے کہ آئندہ دو روز تک بھی چاند نظر نہیں آسکتا تو اس کی بات نہیں سُنی جاتی لیکن جب اپنا مقصد ہو تو پھر اس کا سہارا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
خیر جی سب یہودی سازش ہے۔ ویسے ہو بھی سکتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
خرم بھائی ایک عید صرف مشرق وسطٰی میں ہوتی ہے۔ اور گلے مل کر عید مبارک کہنا سنت سے کہیں بھی ثابت نہیں۔

جی چونکہ سنت سے ثابت نہیں اسلئے نعوذ باللہ کیا ایسا کرنا حرام ہوگیا؟
رمضان کریم میں تراوی پڑھنا کونسی سنت سے ثابت ہے؟ لیکن باوجود اس پر بہت ذور دیا جاتا ہے، اور یہ ایک فرض کی جگہ لے رہا ہے!
 

arifkarim

معطل
لگے ہاتھوں یہ بات بھی ثابت ہوجائے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔ اسلامی مہینہ تو مقامی روئیت کی رو سے ہی رہا ہمیشہ یہ الگ بات کہ اب ٹیکنالوجی کے عذرلنگ کے سبب گزشتہ چودہ صدیوں کی تاریخ ہی غلط ثابت کرکے امت کو صرف ایک مخصوص طبقہ کا غلام بنانے کی سازش و کوشش کی جارہی ہے۔ یہ چار چار عیدیں بھی اسی کوشش کا عطیہ ہیں وگرنہ کچھ دہائی قبل تک تو یہ کبھی سُنا بھی نہ تھا۔ وہی ٹیکنالوجی جب چیختی ہے کہ آئندہ دو روز تک بھی چاند نظر نہیں آسکتا تو اس کی بات نہیں سُنی جاتی لیکن جب اپنا مقصد ہو تو پھر اس کا سہارا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
خیر جی سب یہودی سازش ہے۔ ویسے ہو بھی سکتی ہے۔
ہمم کمال ہے؟ آپنے یہاں ''اپنوں'' کی بجائے ''دوسروں'' مورد الزام ٹھہرایا ہے۔ کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟
 

طالوت

محفلین
لگے ہاتھوں یہ بات بھی ثابت ہوجائے کہ کوا حلال ہے یا حرام۔ اسلامی مہینہ تو مقامی روئیت کی رو سے ہی رہا ہمیشہ یہ الگ بات کہ اب ٹیکنالوجی کے عذرلنگ کے سبب گزشتہ چودہ صدیوں کی تاریخ ہی غلط ثابت کرکے امت کو صرف ایک مخصوص طبقہ کا غلام بنانے کی سازش و کوشش کی جارہی ہے۔ یہ چار چار عیدیں بھی اسی کوشش کا عطیہ ہیں وگرنہ کچھ دہائی قبل تک تو یہ کبھی سُنا بھی نہ تھا۔ وہی ٹیکنالوجی جب چیختی ہے کہ آئندہ دو روز تک بھی چاند نظر نہیں آسکتا تو اس کی بات نہیں سُنی جاتی لیکن جب اپنا مقصد ہو تو پھر اس کا سہارا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
خیر جی سب یہودی سازش ہے۔ ویسے ہو بھی سکتی ہے۔
حضرت یہ آپ کی سوچ ہے کہ میں کسی ایک مخصوص طبقے کا غلام بنانے جا رہا ہوں ۔۔ یہ تو ایک تجویز ہے نیک نیتی کے ساتھ جس میں مجھے تو کوئی شرعی برائی نظر نہیں آتی ۔۔۔ اور ٹیکنالوجی کو عزر لنگ سمجھنا :) اس کا انجام کیا ہوا ؟ بطور مثال ہم ساری دنیا کے سامنے ہیں ۔۔۔ اور اسلامی تاریخ کسطرح اور کس کس نے لکھی اس پر بھی کافی غور و فکر کی ضرورت ہے ۔۔۔
اب چونکہ ہمارا ملا سائنس و ٹیکنالوجی کو کافروں کا علم سمجھتا ہے اس لیئے اسے تو یہ چیز کبھی قابل قبول نہیں ہو گی کیونکہ سائنس کو علم ماننے سے اس کی اجارہ داری بھی ختم ہو جائے گی ۔۔ تو کون اس کے ہاتھ چومے گا ؟ کون اس کی قدم بوسی کو حاضر ہو گا ؟ اسی ٹیکنالوجی سے "جہاد" تو کرے گا لیکن اس سے با مقصد عمل کرنا اسے موت نطر آتی ہے ۔۔۔ اب چمٹے رہیئے بوسیدگی سے کسی کا کیا جائے گا ؟
ہنسی تو اس بات پر آتی ہے کہ دوربین (ٹیکنالوجی کی مرہون منت) سے چاند دیکھنے پر اعتراض نہیں لیکن بڑی دوربین سے چاند و زمین کی مداری صورتحال دیکھ کر چاند کے نظر آنے نہ آنے کے فیصلے پر اعتراض ۔۔۔۔۔۔۔
وسلام
 
Top