اسٹیٹ بینک اسلامی بینکاری ڈپازٹ نمو 15 فیصد کرنے کیلیے پرعزم

ظفری

لائبریرین
شکریہ سعود الحسن صاحب ۔۔۔۔
بنکینگ اور اسلامی ؟؟؟
سب ڈھکوسلہ ہے ، ہاں مفتیوں کی آمدنی کا اچھا زریعہ ہے۔ بحر حال اسلامی بنکینگ نام کی کوئی شے نہیں ہوتی ۔
معیشت اسلامی یا غیر اسلامی ہوسکتی ہے لیکن ایک غیر اسلامی معیشت میں اسلامی بنکینگ نہیں ہو سکتی۔
شکریہ سعود الحسن صاحب ۔۔۔ کتنے آسان فہم میں آپ نےصحیح بات کہہ دی ۔
میں اپنی مشکل باتوں کی پہلے ہی معذرت کرچکا ہوں ۔ ;)
 
میں نے اوپر جس کتاب کا لنک پوسٹ کیا ہے یعنی اسلامی طلائی دینار، اگر اسکو ایک مرتبہ پڑھ لیا جائے توبات بڑی آسانی سے سمجھ میں آجاتی ہے کہ ایک غیر اسلامی نظامِ معیشت میں اسلامی بینکنگ نہیں ہوسکتی۔۔۔مصنف نے بہت آسان اور عام فہم انداز مثالوں کے ساتھ میں پورے نظامِ معیشت کو کھول کر بیان کردیا ہے
 
آخری تدوین:

الف نظامی

لائبریرین
بیع مضاربہ کیا ہے؟
موضوع: مضاربت | مضاربت کی اقسام | مضاربت کے احکام

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد فیصل بیگ مقام: پشاور

سوال نمبر 1347:
بیع مضاربہ کیا ہے؟

جواب:

لغوی تعریف
لغت کی رو سے مضاربت کے معنی یہ ہیں کہ کوئی شخص اپنا مال کسی کو اس شرط پر تجارت کی غرض سے دے کہ نفع میں باہمی قراردداد کے مطابق دونوں شریک ہوں گے اور نقصان مال والا (صاحب مال) برداشت کرے گا-

لفظ ’’مضاربت‘‘ مادہ ضرب سے نکلا ہے جس کے معنی’’ سفر‘‘ کے ہیں کیونکہ کاروبار تجارت میں بالعموم سفر کرنا پڑتا ہے - اللہ تعالی کا ارشاد ہے-

وَاِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْاَرْضِ

اور جب تم زمین پر سفر کرو

اس کو قراض اور مقارضہ بھی کہتے ہیں یہ لفظ قرض سے مشتق ہے جس کے معنی جدا کرنے کے ہیں۔ (وجہ تسمیہ ) یہ ہے کہ مالک اپنے مال کا ایک حصہ الگ کر دیتا ہے تاکہ نفع کے ایک حصہ کے عوض اس سے کاروبار کیا جائے-

اصطلاحی تعریف
فقہاء کے نزدیک مضاربت دو فریق کے درمیان اس امر پر مشتمل ایک معاہدہ ہے کہ ایک فریق دوسرے کو اپنے مال پر اختیار دے دے گا کہ وہ نفع میں سے ایک مقررہ حصہ مثلا نصف یا تہائی وغیرہ کے عوض مخصوص شرائط کے ساتھ اس مال کو تجارت (یا کاروبار) میں لگائے-

تعریف
دویازائد افراد کے درمیان ایسا معاملہ جس میں ایک فریق سرمایہ فراہم کرتا ہے اور فریق ثانی اس سرمائے سے اس معاہدے کے تحت کاروبار کرتا ہے کہ اسے کاروبار کے منافع میں سے ایک متعین نسبت سے حصہ ملے گا-

مضاربت کی مختلف صورتیں
پہلی صورت
دو افراد معاہدہ مضاربت کریں۔ ایک رب المال اور دوسرا مضارب۔

دوسری صورت
دوسے زیادہ افراد مضاربت کریں اس کی درج ذیل صورتیں ہیں-

(الف) پہلی صورت
ایک سے زائد افراد (رب المال) سرمایہ فراہم کریں اور ایک سے زائد افراد (مضارب) اس سرمایہ پر محنت کریں-

(ب) دوسری صورت
سرمایہ ایک فرد (رب المال) فراہم کرے اور ایک سے زائد افراد (مضارب) اس سے کاروبار کریں-

(ج) تیسری صورت
سرمایہ چند افراد مل کر فراہم کریں اور محنت ایک فرد کرے-

نوٹ : مضاربت کی مندرجہ بالا تمام صورتیں جائز ہیں-
مضاربت کے بارے میں احادیث
  1. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے تین لڑکیوں کی پرورش کی وہ مثل قیدی کے ہے لہٰذا اے اللہ کے بندو! اسکے ساتھ مضاربت کرو اسے قرض دو۔ (المبسوط)
  2. حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ مخصوص شرائط کے ساتھ مضاربت کرتے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اظہار پسندیدگی فرمایا- (المبسوط)
  3. کلیم بن خرام رضی اللہ عنہ اپنی شرائط کیساتھ مضاربت کرتے تھے- (المبسوط)
  4. ابونعیم راوی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نبوت سے پہلے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کے مال کو مضاربت کے طور پر حاصل کر کے شام میں تجارت کی- (المبسوط)
  5. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ مضاربت میں برکت ہے- (ابودائود)
  6. حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مضاربت کیا کرتے تھے- (التبرکات فی الفقہ الاسلامی)
  7. ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ اپنے پاس لوگوں کو جمع شدہ سرمایہ مضاربت کے طور پر کاروبار کیلئے دیا کرتی تھیں- (التبرکات فی الفقہ الاسلامی)
  8. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی زید بن خلیدہ کے ساتھ مضاربت کی۔ (المبسوط)
  9. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیت المال سے بھی مضاربت کے اصول پر کاروبار کے لئے رقم دی - (المبسوط)
  10. آپ یتیموں کا مال مضاربت کے اصول پر کاروبار کے لئے دیتے تھے تاکہ اس میں اضافہ ہو- (المبسوط)
مزید تفصیل دیکھیے۔۔۔
 
بیع مضاربہ کیا ہے؟
موضوع: مضاربت | مضاربت کی اقسام | مضاربت کے احکام

سوال پوچھنے والے کا نام: محمد فیصل بیگ مقام: پشاور

سوال نمبر 1347:
بیع مضاربہ کیا ہے؟

جواب:

لغوی تعریف
لغت کی رو سے مضاربت کے معنی یہ ہیں کہ کوئی شخص اپنا مال کسی کو اس شرط پر تجارت کی غرض سے دے کہ نفع میں باہمی قراردداد کے مطابق دونوں شریک ہوں گے اور نقصان مال والا (صاحب مال) برداشت کرے گا-

لفظ ’’مضاربت‘‘ مادہ ضرب سے نکلا ہے جس کے معنی’’ سفر‘‘ کے ہیں کیونکہ کاروبار تجارت میں بالعموم سفر کرنا پڑتا ہے - اللہ تعالی کا ارشاد ہے-

وَاِذَا ضَرَبْتُمْ فِی الْاَرْضِ

اور جب تم زمین پر سفر کرو

اس کو قراض اور مقارضہ بھی کہتے ہیں یہ لفظ قرض سے مشتق ہے جس کے معنی جدا کرنے کے ہیں۔ (وجہ تسمیہ ) یہ ہے کہ مالک اپنے مال کا ایک حصہ الگ کر دیتا ہے تاکہ نفع کے ایک حصہ کے عوض اس سے کاروبار کیا جائے-

اصطلاحی تعریف
فقہاء کے نزدیک مضاربت دو فریق کے درمیان اس امر پر مشتمل ایک معاہدہ ہے کہ ایک فریق دوسرے کو اپنے مال پر اختیار دے دے گا کہ وہ نفع میں سے ایک مقررہ حصہ مثلا نصف یا تہائی وغیرہ کے عوض مخصوص شرائط کے ساتھ اس مال کو تجارت (یا کاروبار) میں لگائے-

تعریف
دویازائد افراد کے درمیان ایسا معاملہ جس میں ایک فریق سرمایہ فراہم کرتا ہے اور فریق ثانی اس سرمائے سے اس معاہدے کے تحت کاروبار کرتا ہے کہ اسے کاروبار کے منافع میں سے ایک متعین نسبت سے حصہ ملے گا-

مضاربت کی مختلف صورتیں
پہلی صورت
دو افراد معاہدہ مضاربت کریں۔ ایک رب المال اور دوسرا مضارب۔

دوسری صورت
دوسے زیادہ افراد مضاربت کریں اس کی درج ذیل صورتیں ہیں-

(الف) پہلی صورت
ایک سے زائد افراد (رب المال) سرمایہ فراہم کریں اور ایک سے زائد افراد (مضارب) اس سرمایہ پر محنت کریں-

(ب) دوسری صورت
سرمایہ ایک فرد (رب المال) فراہم کرے اور ایک سے زائد افراد (مضارب) اس سے کاروبار کریں-

(ج) تیسری صورت
سرمایہ چند افراد مل کر فراہم کریں اور محنت ایک فرد کرے-

نوٹ : مضاربت کی مندرجہ بالا تمام صورتیں جائز ہیں-
مضاربت کے بارے میں احادیث
  1. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے تین لڑکیوں کی پرورش کی وہ مثل قیدی کے ہے لہٰذا اے اللہ کے بندو! اسکے ساتھ مضاربت کرو اسے قرض دو۔ (المبسوط)
  2. حضرت عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ مخصوص شرائط کے ساتھ مضاربت کرتے تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو علم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اظہار پسندیدگی فرمایا- (المبسوط)
  3. کلیم بن خرام رضی اللہ عنہ اپنی شرائط کیساتھ مضاربت کرتے تھے- (المبسوط)
  4. ابونعیم راوی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نبوت سے پہلے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ کے مال کو مضاربت کے طور پر حاصل کر کے شام میں تجارت کی- (المبسوط)
  5. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے کہ مضاربت میں برکت ہے- (ابودائود)
  6. حضرت عثمان رضی اللہ عنہ مضاربت کیا کرتے تھے- (التبرکات فی الفقہ الاسلامی)
  7. ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ اپنے پاس لوگوں کو جمع شدہ سرمایہ مضاربت کے طور پر کاروبار کیلئے دیا کرتی تھیں- (التبرکات فی الفقہ الاسلامی)
  8. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بھی زید بن خلیدہ کے ساتھ مضاربت کی۔ (المبسوط)
  9. حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیت المال سے بھی مضاربت کے اصول پر کاروبار کے لئے رقم دی - (المبسوط)
  10. آپ یتیموں کا مال مضاربت کے اصول پر کاروبار کے لئے دیتے تھے تاکہ اس میں اضافہ ہو- (المبسوط)
مزید تفصیل دیکھیے۔۔۔
یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے۔ وہ یہ کہ پاکستان میں کیا کوئی ایسا اسلامی بنک ہے جس سے کوئی کاروباری یا اپنے کام کا ماہر شخص مضاربت کے تحت سرمایہ حاصل کرے اور اسے اپنے کاروبار میں لگائے، چنانچہ اگر نفع ہو تو بنک کو ایک طے شدہ مخصوص حصہ دے دیا جائے اور نقصان ہو تو یہ نقصان خود بنک ہی برداشت کرے۔۔۔اگر ایسا کوئی اسلامی بینک ہے تو براہِ کرم اسکا نام بتایا جائے تاکہ ہم اس سے رابطہ کریں:drooling:
 

سویدا

محفلین
بات یہ ہے کہ اسلامی بینکنگ ابھی تک حقیقی تجارتی بنیاد کی طرف آئی ہی نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب وبعید میں ایسا کوئی امکان لگتا ہے
یعنی مشارکہ اور مضاربہ
اور ان دونوں سے بحث عملی طور پر اس وقت ہی زیادہ مفید ہوسکے گی جب بینک ان پروڈکٹس کو شروع کریں گے
میں اپنی بات دوبارہ دہرائے دیتا ہوں کہ
سلامک بینکنگ سردست یا تاحال بیساکھیوں پر ھی کھڑی ہے یعنی اجارہ مرابحہ
اصل فوائد تب ظاھر ہونا شروع ہوں گے جب اسلامی بینکنگ مضاربہ اور مشارکہ بنیادوں پر کام شروع کرے گی
لیکن بینک اس حقیقت کی طرف آتے ہوئے ہچکچاھٹ کا شکار ہیں اور فی الحال دور دور تک ایسا نہیں دکھائی دیتا کہ اسلامی مالیاتی نظام کی اصل یعنی مضاربہ اور مشارکہ کو بینک منظم طریقے سے شروع کریں کیونکہ مضاربہ اور مشارکہ میں نفع نقصان دونوں پھلوووں کی تلوار ھر وقت سر پر کھڑی ہوگی
 

الف نظامی

لائبریرین
بات یہ ہے کہ اسلامی بینکنگ ابھی تک حقیقی تجارتی بنیاد کی طرف آئی ہی نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب وبعید میں ایسا کوئی امکان لگتا ہے
یعنی مشارکہ اور مضاربہ
اور ان دونوں سے بحث عملی طور پر اس وقت ہی زیادہ مفید ہوسکے گی جب بینک ان پروڈکٹس کو شروع کریں گے
میں اپنی بات دوبارہ دہرائے دیتا ہوں کہ
سلامک بینکنگ سردست یا تاحال بیساکھیوں پر ھی کھڑی ہے یعنی اجارہ مرابحہ
اصل فوائد تب ظاھر ہونا شروع ہوں گے جب اسلامی بینکنگ مضاربہ اور مشارکہ بنیادوں پر کام شروع کرے گی
لیکن بینک اس حقیقت کی طرف آتے ہوئے ہچکچاھٹ کا شکار ہیں اور فی الحال دور دور تک ایسا نہیں دکھائی دیتا کہ اسلامی مالیاتی نظام کی اصل یعنی مضاربہ اور مشارکہ کو بینک منظم طریقے سے شروع کریں کیونکہ مضاربہ اور مشارکہ میں نفع نقصان دونوں پھلوووں کی تلوار ھر وقت سر پر کھڑی ہوگی
سویدا
مندرجہ ذیل روابط کو دیکھیے اور اپنے خیالات سے آگاہ کیجیے
 

arifkarim

معطل
بات یہ ہے کہ اسلامی بینکنگ ابھی تک حقیقی تجارتی بنیاد کی طرف آئی ہی نہیں اور نہ ہی مستقبل قریب وبعید میں ایسا کوئی امکان لگتا ہے
کیسی باتیں کر رہیں ہیں جناب؟
Shariah-compliant assets reached about $400 billion throughout the world in 2009, according toStandard & Poor’s Ratings Services, and the potential market is $4 trillion.[21][22]Iran,Saudi ArabiaandMalaysiahave the biggest sharia-compliant assets.[23]
In 2009Iranian banksaccounted for about 40 percent of total assets of the world's top 100 Islamic banks.Bank Melli Iran, with assets of $45.5 billion came first, followed by Saudi Arabia'sAl Rajhi Bank,Bank Mellatwith $39.7 billion andBank Saderat Iranwith $39.3 billion.[24][25]Iran holds the world's largest level of Islamic finance assets valued at $235.3bn which is more than double the next country in the ranking with $92bn. Six out of ten top Islamic banks in the world are Iranian.[26][27][28]In November 2010,The Bankerpublished its latest authoritative list of the Top 500 Islamic Finance Institutions with Iran topping the list. Seven out of ten top Islamic banks in the world are Iranian according to the list.[29]
https://en.wikipedia.org/wiki/Islamic_banking#Largest_Islamic_banks

 

سویدا

محفلین

بینک مضاربہ کے عنوان سے لیتا ہے بینک مضارب بن جاتا ہے اور آگے مرابحہ اور اجارہ میں ہی لگادیتا ہے
یا یوں سمجھیے کہ اسلامی بینک مضاربہ کے عنوان سے قرض دینے کے لیے تیار نہیں ہے کہانی گھوم پھر کر پھر وہیں مرابحہ اور اجارہ پر آگئی جو عارضی بنیادیں ہیں
 

الف نظامی

لائبریرین
بینک مضاربہ کے عنوان سے لیتا ہے بینک مضارب بن جاتا ہے اور آگے مرابحہ اور اجارہ میں ہی لگادیتا ہے
یا یوں سمجھیے کہ اسلامی بینک مضاربہ کے عنوان سے قرض دینے کے لیے تیار نہیں ہے کہانی گھوم پھر کر پھر وہیں مرابحہ اور اجارہ پر آگئی جو عارضی بنیادیں ہیں
کیا آپ ثابت کر سکتے ہیں؟
۔
 

سویدا

محفلین
میری معلومات کے مطابق ایسا ہی ہے آپ کسی بھی اسلامی بینک سے تٍفصیلات معلوم کرلیں ثابت ہوجائے گا
بینک مضاربہ کے عنوان سے سرٹیفکیٹ تو جاری کررہا ہے لیکن وہ آگے کاروبار میں استعمال نہیں کررہا بلکہ اجارہ اور مرابحہ میں ہی استعمال کیا جارہا ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
میری معلومات کے مطابق ایسا ہی ہے آپ کسی بھی اسلامی بینک سے تٍفصیلات معلوم کرلیں ثابت ہوجائے گا
بینک مضاربہ کے عنوان سے سرٹیفکیٹ تو جاری کررہا ہے لیکن وہ آگے کاروبار میں استعمال نہیں کررہا بلکہ اجارہ اور مرابحہ میں ہی استعمال کیا جارہا ہے
براہ کرم اپنی معلومات کا ماخذ اور تفصیل بیان کیجیے ، اس حوالے سے میں آپ سے متفق نہیں ہوں۔
 

الف نظامی

لائبریرین
1101919607-1.jpg
 
Top