اسم وفا کھو جائے تو۔۔۔۔ طارق ہاشمی (غزل)

سپرانومی

محفلین
اسمِ وفا کھو جائے تو
دِل ، دُنیا ہو جائے تو

آنکھ میں خواہش کا دہقان
خواب کوئی بو جائے تو

نقش ہے دِل پر داغِ جنوں
وقت اگر دھو جائے تو

جنگل جادو کر ڈالے
شہر ہوا ہو جائے تو

دِل دسواں سیارہ ہے
کوئی وہاں کو جائے تو

بے چینی جاگ اُٹھتی
درد ذرا سو جائے تو

طارقؔ! کوئے وفا سے کہیں
دِل اپنا لو جائے تو
 
Top