اسلام میں شاعری کی حیثیت --صفحہ 7

الف نظامی

لائبریرین
page%20007.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
غیر اہم مشغلوں میں مصروف رہتے ہیں کہ توبہ بھلی. میں نے عرض کی قبلہ ذرا وضاحت تو فرمائیے. بولے یہی طبلے کی تھاپ اور قوالیاں. میں نے کہا اس کی شرعی حیثیت کو ذرا چھوڑئیے کہ یہ مسئلہ اختلافی ہے ، آپ نے چونکہ طبلے کی تھاپ کا ذکر کیا اور میں فطری طور پر لَے اور سُر کا شعور رکھتا ہوں اس لئے اتنا کہوں گا کہ آپ لَے اور سُر کی اہمیت کو غیر اہم چیز نہ کہیے. جب وہ میری بات اور لَے کی اہمیت کو نہ سمجھ سکے تو میں نے مولانا سے کہا کہ اسٹیشن قریب ہے ، ابھی فیصلہ ہو جائے گا ، کہنے لگے وہ کیسے؟ سٹیشن یہ مسئلہ کیسے حل کردے گا. جب گاڑی اسٹیشن کے قریب آکر آہستہ ہوئی اور پھر دھیرے دھیرے اور آہستہ ہوتی گئی تو میں نے کہا مولانا! اب مسئلہ کے حل کا وقت قریب آچکا ہے ، اٹھیے ، وہ اٹھ کھڑے ہوئے ، میں نے کہا اب آپ پلیٹ فارم کی طرف نہیں بلکہ اس کی مخالف سمت کی طرف اتر کر دوڑئیے. کہنے لگے جدھر گاڑی جا رہی ہے ادھر کیوں نہ دوڑوں ، میں نے کہا اگر آپ ادھر اتر کر دوڑیں گے تو مسئلہ حل نہیں‌ہوگا. کہنے لگے مجھے اس کا علم نہیں. میں نے کہا سنیے! اگر آپ جدھر گاڑی جارہی ہے اس طرف اتر کر بھاگتے ہیں تو آپ کو تھوڑی دیر گاڑی کی رفتار کےساتھ بھاگنا پڑے گا اور جب آپ اپنی رفتار پر قابو پا کر آہستہ آہستہ دوڑتے جائیں گے تو کچھ دیر بعد آپ رک بھی سکتے ہیں اور موت سے بھی بچ سکتے ہیں اور اگر گاڑی کی مخالف سمت میں اتریں گے تو بے لَے ہو جانے کی وجہ سے دھڑام کرکے ایک مرتبہ گر کر مر بھی سکتے ہیں. خیر یہ بات ان کی سمجھ میں آگئی. اگلے اسٹیشن پر میں نے تجربۃ اپنے ایک ساتھی سے الٹی طرف اترنے کا کہا تو اس نے یہ کہہ کر معذرت چاہی کہ ابھی میرا مرنے کا کوئی ارادہ نہیں. مولانا تب جا کر کہیں لَے اور رِ دَم کے قائل ہوئے.
 
Top