فاروق رانا
محفلین
اسلام ایسا آفاقی اور جامع دین ہے جو زندگی کے ہر پہلو بارے واضح رہنمائی عطا کرتا ہے۔ یہ فرد کی زندگی کے معاشی و معاشرتی، سماجی و اخلاقی، مذہبی و سیاسی اور قومی و بین الاقوامی ہر گوشے کو محیط ہے۔ ان تمام پہلؤوں سے متعلق مسائل پر اسلام سے ہدایت و رہنمائی کا طالب ہونا فرد کی زندگی کا مقصود ہونا چاہیے۔ یہ مقصود کماحقہ اُم الکتاب یعنی سورۃ فاتحہ سے پورا ہوتا ہے۔ اس میں انسان کو اُس کی زندگی کی مقصدیت، معرفت الہی، صراط مستقیم اور دیگر تمام امور پر تعلیم دی گئی ہے۔ آیت اھدنا الصراط المستقیم کے ذریعے انسان کو تعلیم دی گئی کہ وہ بارگاہ الہی سے راہ ہدایت کا طالب ہو، جس سے واضح ہوتا ہے کہ
اسلام محض فکر کا نام نہیں، بلکہ عزم و ارادے کا نام ہے۔
اسلام محض علم کا نام نہیں، عمل کا نام ہے۔
اسلام محض تبلیغ کا نام نہیں تعمیل کا نام ہے۔
اسلام محض توجیہ کا نام نہیں، تخلیق کا نام ہے۔
اسلام محض مقصود حیات کو جاننے کا نام نہیں، اس کو پانے کا نام نہیں۔ اور
اسلام محض فلسفیانہ موشگافیوں کا نہیں بلکہ عملی جد و جہد کے ذریعے نتائج پیدا کرنے کا نام ہے۔
یہ شہادت گہِ اُلفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا
اسلام محض فکر کا نام نہیں، بلکہ عزم و ارادے کا نام ہے۔
اسلام محض علم کا نام نہیں، عمل کا نام ہے۔
اسلام محض تبلیغ کا نام نہیں تعمیل کا نام ہے۔
اسلام محض توجیہ کا نام نہیں، تخلیق کا نام ہے۔
اسلام محض مقصود حیات کو جاننے کا نام نہیں، اس کو پانے کا نام نہیں۔ اور
اسلام محض فلسفیانہ موشگافیوں کا نہیں بلکہ عملی جد و جہد کے ذریعے نتائج پیدا کرنے کا نام ہے۔
یہ شہادت گہِ اُلفت میں قدم رکھنا ہے
لوگ آسان سمجھتے ہیں مسلماں ہونا