محمد اسامہ سَرسَری
لائبریرین
بعد ہر نیکی کے ہو اگلی عبادت کی دعا
ہر گھڑی غفار سے ہو اس سعادت کی دعا
استقامت اور دعا میں اے اسامہ! ہے لزوم
بس ہمیشہ کرتے رہنا استقامت کی دعا
آمین!اللہ تعالی ہم سب کی نیک دعائیں قبول فرمائے آمین
ثم آمین!
جزاکم اللہ خیرا استاد محترم!آمین۔ اب اس قطع کا عروضی بنیاد پر جائزہ لیا جائے تو دو ایک اسقام نظر آتے ہیں۔ پہلے دونوں مصرعوں میں ’دت‘ پر ختم ہونے والے قوافی سے لگتا ہے کہ روی یہی ہے، اور قافیہ بھی اسی مناسبت سے ہو گا، لیکن چوتھے مصرع میں ’مت‘ آ جاتا ہے۔ ایطا کا نام دیا جانا بھی مشکل ہے کہ یہ غزل نہیں اور قطع میں پہلے مصرع میں قافیہ بھی ضروری نہیں۔ اس لئے میرے خیال میں پہلے مصرع میں قافیے سے پیچھا چھڑا لیا جائے۔
اگلی نیکی کی دعا کی جائے ہر نیکی کے بعد
اس اصلاح میں دونوں جگہ نیکی لانے سے یہ موضوعاتی سقم بھی دور ہو سکتا ہے کہ ہر نیکی عبادت نہیں ہوتی۔ ہر دعا ہو سکتی ہے۔
دوسرے۔ لفظ غفار کا استعمال۔ یہاں کیا کوئی دوسرا لفظ نہیں آ سکتا۔ اللہ تعالیٰ کی اس صفت کی یہاں ضرورت نہیں۔
ہر گھڑی ہو اپنے رب سے
کیا جا سکتا ہے
’اس سعادت‘ پر بھی غور کریں۔ (ایں سعادت‘ کیا جا سکتا ہے، یعنی ایں سعادت بزورِ بازو نیست‘ کی طرف اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔)
بہت شکریہ جناب اتنی تعریف اور حوصلہ افزائی کا۔آمین یا رب العالمین۔
ایک بہت ہی خوبصورت پیرائے میں کی گئی خوبصورت دعا۔داد قبول فرمائیے جناب محمد اسامہ سَرسَری بھائی
ثم آمین!آمین بجاہ النبی الکریم