اردو کو قومی زبان بنانے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کئے گئے، قوم سے مذاق بند کیا جائے: سپریم کورٹ !

arifkarim

معطل
جی درست ہے۔ حالت یہ ہے کہ ستر سال کے بعد بھی اردو کو سرکاری زبان بنانے کے لیے سپریم کورٹ سے مدد لی جارہی ہے مگر کوئی شنوائی نہیں
تو اسمیں اعلیٰ حکام کا قصور ہے نہ کہ عدالتوں کا :)
مجھے امید ہے کہ اگر ملک میں آپکی محبوب جماعت اسلامی اور خاصی غیر محبوب تحریک انصاف کی حکومت ہوتی تو کب کی اردو یہاں کی سرکاری زبان بن چکی ہوتی۔

جبکہ انگریزی پاکستان میں سرکاری طور پر نافذ ہے۔ میں انگریزی کے نفاذ کے لیے کوشاں نہیں ہوں۔ بلکہ یہ نافذ ہے۔
البتہ جیسی اس زبان کی حالت ہے، اس ٹوٹی پھوٹی انگریزی سے عام اردو کہیں بہتر ہے۔

اپ کا تمام تھیسں ہی غلط ہے۔ میں عربی زبان کے نفاذ کے لیے بھی کوشاں نہیں۔ بلکہ یہ کہا تھا کہ اردو کے بجائے عربی نافذ ہوتی پہلے تو اچھا تھا۔
ہاہاہا۔ یعنی جب اردو کا سرکاری سطح پر اسقدر برا حال ہے تو عربی پر تو امان الحفیظ ہی پڑھا جا سکتا ہے۔

حکومتی سطح پر انگریزی نافذ ہے۔ عوامی سطح پر بھی انگریزی کا رحجان ہے۔ بلکہ یہ بین الاقوامی رحجان ہے
عوامی سطح پر انگریزی کا رجحان اسلئے ہے کہ حکومتی سطح پر آج تک اردو کو وہ پذیرائی نہیں ملی جو 1947 سے اسے ملنی چاہئے تھی :)
 
ہاہاہا۔ یعنی جب اردو کا سرکاری سطح پر اسقدر برا حال ہے تو عربی پر تو امان الحفیظ ہی پڑھا جا سکتا ہے۔
عربی کوقومی زبان بنالیا جاتا تو نہ صرف شرح خواندگی اچھی رہتی بلکہ پاکستان بھی نہ ٹوٹتا اور پاکستانی کی ترقی کی شرح کہیں زیادہ ہوتی

ویسے اپ کا اس جملے کا جائزہ لیں تو
یعنی عربی
سطح عربی
قدر عربی
حال عربی
امان عربی
الحفیظ عربی

80 فی صد اس میں بھی عربی ہی ہے
ویسے ہا ہا ہا کو بھی عربی مانا جاوے تو شرح مزید بڑھ جاوے گی
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
80 فی صد اس میں بھی عربی ہی ہے
پروفیسر صاحب،آپکی محبوب انگریزی زبان بھی دیگر یورپی زبانوں جیسے جرمن، فرانسیسی ، یونانی ، اطالوی اور اسکینڈینیون بولیوں ہی کی بنیاد پر کھڑی ہے:
"Have you considered how easy it is for us Norwegians to learn English?" asks Jan Terje Faarlund, professor of linguistics at the University of Oslo. "Obviously there are many English words that resemble ours. But there is something more: its fundamental structure is strikingly similar to Norwegian. We avoid many of the usual mistakes because the grammar is more or less the same.​
http://www.sciencedaily.com/releases/2012/11/121127094111.htm
الغرض ہر زبان کسی دوسری زبان سے الفاظ و اصطلاحات مستعار لیتی ہے۔ اسکا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ جن زبانوں سے الفاظ مستعار لئے جاتے ہیں، انہیں یہاں نافذ کر دیا جائے۔ :)
 

حمیر یوسف

محفلین
جن بھائیوں کو اس احساس کمتری کا شکار ہے کہ اردو ایک سائینسی زبان نہیں ہے، وہ ذرا اسی اردو محفل کے یہ دو زیلی زمرہ جات ملاحظہ کریں

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا
آئی ٹی کے سوال و جواب
سائنس اور ہماری زندگی

ان زمرہ جات کے جو عنوانات ہیں، ان پر ہی ایک نظر ڈالنے سے پتہ چل جائے گا ہماری پیاری زبان اردو ہرگز سائنسی اعتبار سے بانجھ نہیں ہے۔ مزید ہر عنوان کے ساتھ انتہائی تسلی بخش تحقیقی مواد اس کا بین ثبوت ہے کہ سائنس اور اردو دو الگ الگ گاڑیوں کے مسافر نہیں ہیں، بس جی آپ کو اس احساس کمتری کو دور کرنا ہوگا کہ ہمارے لئے انگریزی ہی "ان داتا" ہے اور اردو کی حیثیت "کمی کمین" جیسی ہے۔ ;)



 

عثمان

محفلین
جن بھائیوں کو اس احساس کمتری کا شکار ہے کہ اردو ایک سائینسی زبان نہیں ہے، وہ ذرا اسی اردو محفل کے یہ دو زیلی زمرہ جات ملاحظہ کریں

انفارمیشن ٹیکنالوجی کی دنیا
آئی ٹی کے سوال و جواب
سائنس اور ہماری زندگی

ان زمرہ جات کے جو عنوانات ہیں، ان پر ہی ایک نظر ڈالنے سے پتہ چل جائے گا ہماری پیاری زبان اردو ہرگز سائنسی اعتبار سے بانجھ نہیں ہے۔ مزید ہر عنوان کے ساتھ انتہائی تسلی بخش تحقیقی مواد اس کا بین ثبوت ہے کہ سائنس اور اردو دو الگ الگ گاڑیوں کے مسافر نہیں ہیں، بس جی آپ کو اس احساس کمتری کو دور کرنا ہوگا کہ ہمارے لئے انگریزی ہی "ان داتا" ہے اور اردو کی حیثیت "کمی کمین" جیسی ہے۔ ;)


اپنے ہی دیے ہوئے لنک پر ہی غور کیجیے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی ، آئی ٹی۔۔ :)
انگریزی الفاظ اردو میں لکھ دینا کیا کارنامہ ہے۔ سائنس کے زمرے میں اردو زبان میں جو کچھ ہے وہ یا تو اسی طرح انگریزی الفاظ کو اردو میں من و عن لکھا گیا ہے یا پھر انگریزی اور سائنسی اصطلاحات کا زبردستی جناتی قسم کا ترجمہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی ایک نمایاں مثال اردو ویکی پیڈیا تھا جو اب اپنے اس عمل سے تائب ہوچکا ہے۔
سائنس پڑھنے کے معاملے میں انگریزی زبان پر انحصار کرنے کو اس لیے زور دیا جاتا ہے کہ سائنس میں اکثر تحقیق اور تخلیق مغرب اور مغربی زبانوں ہی میں ہو رہی ہے۔ اس لیے محض ترجمہ سازی کا کارخانہ لگانے کی بجائے اصل پر توجہ دینا کہیں سہل ہے۔
 

arifkarim

معطل
سائنس پڑھنے کے معاملے میں انگریزی زبان پر انحصار کرنے کو اس لیے زور دیا جاتا ہے کہ سائنس میں اکثر تحقیق اور تخلیق مغرب اور مغربی زبانوں ہی میں ہو رہی ہے۔
ایران میں پچھلے ایک عرصہ دراز سے سائنسی مقالے فارسی زبان میں چھپ رہے ہیں جو کہ دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک سے کہیں زیادہ ہیں۔ اگر اعلیٰ ریسرچ صرف انگریزی ہی میں ہو سکتی ہے تو پھر فارسی میں سائنسی آؤٹ پٹ نہ ہونے کے برابر ہوتی:
10novdecFea_gr1_575.gif
 

عثمان

محفلین
ایران میں پچھلے ایک عرصہ دراز سے سائنسی مقالے فارسی زبان میں چھپ رہے ہیں جو کہ دیگر مشرق وسطیٰ کے ممالک سے کہیں زیادہ ہیں۔ اگر اعلیٰ ریسرچ صرف انگریزی ہی میں ہو سکتی ہے تو پھر فارسی میں سائنسی آؤٹ پٹ نہ ہونے کے برابر ہوتی:
10novdecFea_gr1_575.gif
دیا گیا گراف ایران میں ہونے والی ریسرچ آؤٹ پٹ واضح کر رہا ہے۔ یہ مقالے کے فارسی میں ہونے کی نشاندہی نہیں کرتا۔
آپ ایسا کریں کہ سائنس کے کسی شعبہ میں ہونے والا کوئی تحقیقی مجموعہ تلاش کریں جو فارسی زبان میں ہو۔ مجھے قوی یقین ہے کہ ایران میں سائنس کے شعبہ جات میں اعلیٰ تحقیق انگریزی میں ہی شائع ہوتی ہوگی۔
 

arifkarim

معطل
مجھے قوی یقین ہے کہ ایران میں سائنس کے شعبہ جات میں اعلیٰ تحقیق انگریزی میں ہی شائع ہوتی ہوگی۔
اسپر بھی کچھ تحقیق ہو چکی ہے:
In term of main languages in published articles, in our study, 97.76% of the articles were indexed in Scopus and published in English language. As English is the common language of science for scientific communication, it is expected that most published articles be in English language. Patra and Chand (2008) studied the scientific production of Indian scientists about AIDS during 1982-2005 (12). Their study was done using book searching and search in the web of science and PubMed databases. The results showed that all the 1542 articles found in PubMed were in English language. Along with the mentioned studies, we found some research indicating that the Farsi language was the main language for published articles. Assari and Ahmadyar (13) showed that 99.3% of dental articles were in Farsi language where a bibliometric analysis was done on electronically available literature. Aslani et al. showed that 90% of indexed articles concerning transplantation in Iranmedex were in Farsi language (14). We need to search total indexed articles in different databases including Iranmedex to find the language distribution of all published articles by SUMS researchers.
http://emedicalj.com/?page=article&article_id=22360
 

تلمیذ

لائبریرین
اعلیٰ تحقیقاتی مقالے چاہے فارسی یا کسی دیگر زبان میں شائع ہوتے ہوں، لیکن جانچ ، درجہ بندی اور منظوری کے لئے جب بھی کسی بین الاقوامی اسکالر کو ارسال کئے جائیں گے تو میرے خیال میں ان کا ترجمہ تو ضرور انگریزی زبان میں کروانا ضروری ہوتا ہوگا۔
 

arifkarim

معطل
اعلیٰ تحقیقاتی مقالے چاہے فارسی یا کسی دیگر زبان میں شائع ہوتے ہوں، لیکن جانچ ، درجہ بندی اور منظوری کے لئے جب بھی کسی بین الاقوامی اسکالر کو ارسال کئے جائیں گے تو میرے خیال میں ان کا ترجمہ تو ضرور انگریزی زبان میں کروانا ضروری ہوتا ہوگا۔
ایک زمانہ تھا کہ جدید سائنس کی زبان انگریزی نہیں بلکہ جرمن ہوا کر تی تھی۔ پھر ہٹلر آگیا اور اسکی شروع کردہ جنگ عظیم دوم کے بعد سے رفتہ رفتہ انگریزی نے اسکی جگہ لے لی ہے:
scilang630.png

sci630.png

chemnat630.png

http://people.idsia.ch/~juergen/nobelshare.html
اسپر بی بی سی نے بھی ایک تفصیلی مضمون لکھا ہے کہ انگریزی نے کس طرح سائنسی اعتبار سے جرمن زبان پر سبقت حاصل کی :
http://www.bbc.com/news/magazine-29543708
 

arifkarim

معطل
ویسے مجھے جرمن زبان اپنی بناوٹ اور گرامر کے لحاظ سے انگریزی اور اس سے منسلکہ دیگر اسکینڈینیون زبانوں جیسے نارویجن کے مقابلہ میں خاصی مشکل لگی ہے۔ ہو سکتا ہے یہ میرا وہم ہو۔ جو محفلینز جرمن زبان پر عبور رکھتے ہیں،وہ یہاں اپنا تبصرہ ضرور پیش کریں کہ کیا واقعی انکے لئے جرمن سیکھنا انگریزی سے مشکل اور کٹھن عمل تھا؟ کیونکہ میرے لئے کم از کم انگریزی سے نارویجن سیکھنا بہت آسان تھا۔ وہ اسلئے کہ انگریزی اور نارویجن کی بناوٹ و گرامر کافی حد تک ایک ہی ہے۔ بس الفاظ کا فرق ہے۔
طمیم
ماسٹر
نبیل
سلمان حمید
 

سلمان حمید

محفلین
ویسے مجھے جرمن زبان اپنی بناوٹ اور گرامر کے لحاظ سے انگریزی اور اس سے منسلکہ دیگر اسکینڈینیون زبانوں جیسے نارویجن کے مقابلہ میں خاصی مشکل لگی ہے۔ ہو سکتا ہے یہ میرا وہم ہو۔ جو محفلینز جرمن زبان پر عبور رکھتے ہیں،وہ یہاں اپنا تبصرہ ضرور پیش کریں کہ کیا واقعی انکے لئے جرمن سیکھنا انگریزی سے مشکل اور کٹھن عمل تھا؟ کیونکہ میرے لئے کم از کم انگریزی سے نارویجن سیکھنا بہت آسان تھا۔ وہ اسلئے کہ انگریزی اور نارویجن کی بناوٹ و گرامر کافی حد تک ایک ہی ہے۔ بس الفاظ کا فرق ہے۔
طمیم
ماسٹر
نبیل
سلمان حمید
جہاں تک جرمن زبان پر عبور رکھنے والے محفلین کا سوال ہے، وہ آتے ہی ہوں گے۔
مجھے تو اس لیے مشکل لگی کہ اس کی گرائمر مشکل ہے اور میں آج تک نہیں سیکھ پایا جس کی وجہ میری عدم دلچسپی، ڈھلتی عمر اور یاداشت کی کمی، اور وقت کی عدم دستیابی ہے۔
جرمن زبان بھی اردو کی طرح آپ اور تم دونوں کے لیے مختلف ہے اور اس کے لحاظ سے فعل بھی بدلتے ہیں، اور امدادی فعل بھی اور اس کے علاوہ اس کے آرٹیکلز بھی کافی تنگ کرتے ہیں۔
لکھنے میں انگریزی کی طرح ہی ہے لیکن چند حروف زائد ہیں جیسے Ä Ü Ö ß وغیرہ جو بالترتیب ae, ue, oe, ss کی آواز دیتے ہیں ۔ جرمن الفاظ میں ساکن حروف نہیں ہوتے۔ سب کچھ بولا جاتا ہے جس کی وجہ سے الفاظ بولنا قدرے آسان ہو جاتا ہے۔ جیسے Information کو انفورماتسیون بولا جائے گا۔
 

عثمان

محفلین
جہاں تک جرمن زبان پر عبور رکھنے والے محفلین کا سوال ہے، وہ آتے ہی ہوں گے۔
مجھے تو اس لیے مشکل لگی کہ اس کی گرائمر مشکل ہے اور میں آج تک نہیں سیکھ پایا جس کی وجہ میری عدم دلچسپی، ڈھلتی عمر اور یاداشت کی کمی، اور وقت کی عدم دستیابی ہے۔
جرمن زبان بھی اردو کی طرح آپ اور تم دونوں کے لیے مختلف ہے اور اس کے لحاظ سے فعل بھی بدلتے ہیں، اور امدادی فعل بھی اور اس کے علاوہ اس کے آرٹیکلز بھی کافی تنگ کرتے ہیں۔
لکھنے میں انگریزی کی طرح ہی ہے لیکن چند حروف زائد ہیں جیسے Ä Ü Ö ß وغیرہ جو بالترتیب ae, ue, oe, ss کی آواز دیتے ہیں ۔ جرمن الفاظ میں ساکن حروف نہیں ہوتے۔ سب کچھ بولا جاتا ہے جس کی وجہ سے الفاظ بولنا قدرے آسان ہو جاتا ہے۔ جیسے Information کو انفورماتسیون بولا جائے گا۔
آپ جرمنی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا ملازمت کر رہے ہیں ؟ ہر دوصورتوں میں آپ وہاں گزر بسر کیسے کرتے ہیں کہ جرمن زبان سیکھے بغیر تو جرمنی میں رہنا کافی مشکل ہے۔
 

حمیر یوسف

محفلین
اپنے ہی دیے ہوئے لنک پر ہی غور کیجیے۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی ، آئی ٹی۔۔ :)
جناب عالی، ان لنکوں کے یہ نام میری لکھے ہوئے نہیں ہیں، میں نے تو بس انکے جو جو نام لکھئے ہوئے تھے، اسی طرح اٹھا کر کاپی پیسٹ کردیا۔ اگر میں ان ناموں کی جگہ "معلوماتی صنعتی فنیات" یا "معلوماتی صنعتی فنیات کی دنیا کے سوال جواب" کےلنک اس فورم میں بتاتا تو شائد آپکو سال بھر ان کو فورم میں ڈھونڈنے میں لگ جاتا اور مجھے پھر شاندار القاب سے نوازتے کہ ان عنوان کے لنک "اردو محفل" میں کہاں سے آگئے؟؟

انگریزی الفاظ اردو میں لکھ دینا کیا کارنامہ ہے۔ سائنس کے زمرے میں اردو زبان میں جو کچھ ہے وہ یا تو اسی طرح انگریزی الفاظ کو اردو میں من و عن لکھا گیا ہے یا پھر انگریزی اور سائنسی اصطلاحات کا زبردستی جناتی قسم کا ترجمہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس کی ایک نمایاں مثال اردو ویکی پیڈیا تھا جو اب اپنے اس عمل سے تائب ہوچکا ہے۔
چلیں آپ کی مہارت یہاں آزما لیتے ہیں۔ ذرا اسی لفظ "انفارمیشن ٹیکنالوجی" کا ہی آسان سے "اردو ترجمہ" تو کرکے دکھائیے؟ کوئی ایسا جناتی لفظ نہیں ہو، جیسا میں اوپر اسکا ترجمہ اسطرح کیا تھا معلوماتی صنعتی فنیات، امید ہے آپ یہاں کچھ نیا اور وکھرا پیش کرنے میں کامیاب ہوجائے گے :D

سائنس پڑھنے کے معاملے میں انگریزی زبان پر انحصار کرنے کو اس لیے زور دیا جاتا ہے کہ سائنس میں اکثر تحقیق اور تخلیق مغرب اور مغربی زبانوں ہی میں ہو رہی ہے۔ اس لیے محض ترجمہ سازی کا کارخانہ لگانے کی بجائے اصل پر توجہ دینا کہیں سہل ہے۔
جناب آپ مسلمانوں کی ترتی کی تاریخ پھر یہاں بھول گئے، یا آپ نے تاریخ کبھی کھول کر بھی نہیں پڑھی ہوگی۔ جب مسلمان خصوصا اموی اور عباسی خلافت میں دنیا پر چھائے ہوئے تھے اور انہوں نے دینوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دنیاوی اور خصوصا سائینسی تعلیم کی طرف بھی رجحان کرنا شروع کیا، تو شروع شروع میں انہوں نے صرف انہیں تراجم کرنے کی فکر ہوئی جو انکے پاس لاطینی، ہندوی، قبطی اور یونانی ذرائع سے کتب حاصل ہوئی۔ خلیفہ مامون الرشید نے بغداد میں سب سے بڑا کتابوں کو مختلف زبانوں سے عربی زبان میں ترجمہ کرنے کا ادارہ قائم کیا، جس نے لاتعداد لاطینی، ہندوی اور یونانی کتابوں کے ترجمے، عربی زبان میں کئے، اس وقت سوائے خالد بن یزید اور جابر بن حیان کے کوئی اور سائنسدان کا وجود عرب دنیا میں نہیں تھا۔ لیکن جب ان تراجم شدہ کتب کی آسانی سے مملکت عباسیہ اور دیگر مسلمان ریاستوں میں ترسیل اور حصول ہونے لگی، تو ایک لائن لگ گئی عرب مسلمان سائنسدانوں کی۔ بہت وسیع ٹاپک ہے، اسکو کسی حد تک میں نے احاطہ کرنے کی کوشش کی ،اسکے لئے میرا یہ ٹاپک دیکھئے،
نامور مسلم سائنسدان ، قسط اول
اس ٹاپک کو پڑھ کر آپکو اندازہ ہوگا کہ ان مسلمان قدیم سائنسدانوں نے کیسے کیسے شہرہ آفاق کارنامہ سائنس کی دنیا مٰیں سرانجام دئے تھے۔اور یہ کارنامہ اس وقت انجام پائے جب ان عظیم سائنسدانوں کو انکی اپنی زبان یعنی عربی میں وہ مواد مل گیا، جسکو بنیاد بنا کر اپنی تحقیقات کا آغاز کیا تھا
 

arifkarim

معطل
آپ جرمنی میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا ملازمت کر رہے ہیں ؟ ہر دوصورتوں میں آپ وہاں گزر بسر کیسے کرتے ہیں کہ جرمن زبان سیکھے بغیر تو جرمنی میں رہنا کافی مشکل ہے۔
یہ کوئی نئی بات نہیں۔ میرے تایا جان جرمنی میں 70 کی دہائی سے مسلسل مقیم ہیں۔ پاکستان سے انہوں نے حسابیات میں ماسٹر کیا تھا۔ البتہ یہاں جرمنی آکر ٹھیک سے زبان نہ سیکھ سکے یوں سابقہ پڑھائی بھی ضائع ہو گئی۔ پھر یوںہی جگہ جگہ کبھی پیزا ڈلیوری تو کبھی کوئی اور کام۔ آجکل وہ اپنی خود کی ٹیکسی چلاتے ہیں۔ جب میں 2013 میں انسے ملنے گیا تھا تو انکا کہنا تھا کہ کاش میں 70 کی دہائی میں ہی محنت کر کے زبان سیکھ لیتا تو آج بڑھاپے میں میرا یہ حال نہ ہوتا۔
 
Top