ابن انشا کے مضامین

قیصرانی

لائبریرین
پانی پت
پانی پت میں اس وقت تک صرف ایک لڑائی ہوئی تھی۔ پانی پت والوں کا اصرار تھا کہ ایک اور ہونی چاہئے۔ چناچہ اکبر نے پہلی فرصت میں بہیرو بنگاہ کے ساتھ ادھر کا رخ‌کیا۔ ادھر سے ہیموں بقال لشکر جرار لے کر آیا۔ اس کے ساتھ توپیں بھی تھیں اور ہاتھی بھی۔ ایک سے ایک سفید گھوڑا، گھمسان کا رن پڑا۔ ہیموں کی جمعیت زیادہ تھی۔ لیکن اکبری لشکر نے تابڑ توڑ حملے کر کے کھلبلی مچا دی۔ بعض ہمدردوں نے اس کے جدی وطن سے پیغام بھجھوایا کہ تم اور ہیموں دونوں‌یہاں تاشقند آو، صلح کرا ئے دیتے ہیں۔ لیکن اکبر نہ مانا۔ ہیموں ایک ہاتھی کے ہودے میں بیٹھا روپے آنے پائی کا حساب لکھ رہا تھا کہ اس لڑائی کا مال غنیمت فروخت کر کے کس کاروبار میں لگایا جائے۔ ناگہاں ایک تیر قضا کا پیغام لے کر اس کی آنکھ میں آن لگا اور وہ بےسدھ ہوکر گر گیا۔ بقال کو ہم تاریخ کا پہلا موشے دایان کہ سکتے ہیں۔
قیصرانی
 
Top