آپ اداس ہو کر کیا کرتے ہیں ؟

ایک اور شعر ایک مکینک کی دکان پر باقاعدہ فریم میں یوں لکھا سنا گیا ۔

پلٹ کر دیکھ ادھر ظالم ، تمنا ہم بھی رکھتے ہیں
اگر تم کالج جاتی ہو تو ویلڈنگ ہم بھی کرتے ہیں
 

فرحت کیانی

لائبریرین
چلیں جی۔ میں اب سچی مچی اداس ہونے لگی ہوں۔ مزید فائلز آ گئی ہیں کام کے لئے :(
پھر بات ہوتی ہے۔ محمد امین اور فہیم شکریہ کمپنی دینے کے لئے اور ناعمہ عزیز شکریہ دلچسپ دھاگہ کھولنے کے لئے۔ :) آف موضوع جانے پر معذرت نہیں کروں گی :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
ایک اور شعر ایک مکینک کی دکان پر باقاعدہ فریم میں یوں لکھا سنا گیا ۔

پلٹ کر دیکھ ادھر ظالم ، تمنا ہم بھی رکھتے ہیں
اگر تم کالج جاتی ہو تو ویلڈنگ ہم بھی کرتے ہیں
اتنا اچھا کلام۔ واہ۔ واہ۔ :openmouthed: محب علوی آپ اس کو پسندیدہ کلام میں بھی پوسٹ کر سکتے ہیں۔ بعید نہیں محمد وارث اسے محفل کی سالگرہ پر بہترین انتخاب قرار دے دیں۔ :jokingly:
 
اتنا اچھا کلام۔ واہ۔ واہ۔ :openmouthed: محب علوی آپ اس کو پسندیدہ کلام میں بھی پوسٹ کر سکتے ہیں۔ بعید نہیں محمد وارث اسے محفل کی سالگرہ پر بہترین انتخاب قرار دے دیں۔ :jokingly:

فرحت کیانی ، داد دینی بنتی ہے نہ اس معصوم مکینک کو جس نے اپنی محبوب کی کالج کی پڑھائی کو اپنے ہنر کے مقابل لا کھڑا کیا اور پلٹ کر دیکھنے کی درخواست کو جس طرح اپنی تمنا سے جوڑا ہے وہ تو عش عش کر اٹھنے کے قابل ہے۔

محمد وارث سے امید ہے کہ اس شعر کو ایوارڈ کے لیے نامزد ضرور کریں گے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
فرحت کیانی ، داد دینی بنتی ہے نہ اس معصوم مکینک کو جس نے اپنی محبوب کی کالج کی پڑھائی کو اپنے ہنر کے مقابل لا کھڑا کیا اور پلٹ کر دیکھنے کی درخواست کو جس طرح اپنی تمنا سے جوڑا ہے وہ تو عش عش کر اٹھنے کے قابل ہے۔

محمد وارث سے امید ہے کہ اس شعر کو ایوارڈ کے لیے نامزد ضرور کریں گے۔
جی جی۔ کیا سیر حاصل تبصرہ کیا ہے۔ آپ پڑھائی کے زمانے میں تشریح میں یقیناً پورے پورے نمبر لیتے رہے ہوں گے :openmouthed:
مکینک صاحب نے سوچا ہو گا کہ کالج کی پڑھائی کے بعد نوکری ڈھونڈنے میں ہی بندہ ختم ہو جاتا ہے تو اس صورت میں ان کا اپنی مکینکی پر فخر کرنا واقعی درست ہے۔
وارث ایوارڈ کے لئے تو ضرور نامزد کریں گے لیکن کیٹیگری کا کنفرم کر لیجئے گا :openmouthed: بلکہ میں تو سمجھتی ہوں وہ آپ کے تبصرے کو بھی ضرور کوئی ایوارڈ دیں گے۔
 
جی جی۔ کیا سیر حاصل تبصرہ کیا ہے۔ آپ پڑھائی کے زمانے میں تشریح میں یقیناً پورے پورے نمبر لیتے رہے ہوں گے :openmouthed:
مکینک صاحب نے سوچا ہو گا کہ کالج کی پڑھائی کے بعد نوکری ڈھونڈنے میں ہی بندہ ختم ہو جاتا ہے تو اس صورت میں ان کا اپنی مکینکی پر فخر کرنا واقعی درست ہے۔
وارث ایوارڈ کے لئے تو ضرور نامزد کریں گے لیکن کیٹیگری کا کنفرم کر لیجئے گا :openmouthed: بلکہ میں تو سمجھتی ہوں وہ آپ کے تبصرے کو بھی ضرور کوئی ایوارڈ دیں گے۔
میں اپنے زمانے میں رٹے لگا کر تشریح لکھا کرتا تھا :)

صرف مطالعہ پاکستان میں جوابات کو لمبا کرنے کےلیے کئی معزز رہنماؤں کی زبانی اپنے دل کی باتیں لکھ دیا کرتا تھا اس لیے ہی شاید کبھی اچھے نمبر نہیں آئے بلکہ میٹرک میں اتنی لمبی لمبی کہانیاں لکھیں اور سب سے کم نمبر مطالعہ پاکستان میں آئے جس کا آج تک مجھے دکھ ہے۔

قسم سے اتنے پر سوز اور جان لیوا اشعار سے اور مارکر سے سجا سجا کر سرخیاں جمائی تھیں مگر ظالم و جابر ممتحن نے صرف پاس کرنے والے نمبر ہی دیے ۔ آج تک مجھے حیرت ہے کہ مجھے اچھے نمبر کیوں نہیں ملے حالانکہ مسئلہ کشمیر جس پر میں نے اپنا پرچہ ختم کیا تھا اور ممتحن سے ایک منٹ مانگ کر اس شعر پر سوال اور پرچے کا اختتام کیا تھا

خون پھر خون ہے بہتا ہے تو جم جاتا ہے
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
 
جی جی۔ کیا سیر حاصل تبصرہ کیا ہے۔ آپ پڑھائی کے زمانے میں تشریح میں یقیناً پورے پورے نمبر لیتے رہے ہوں گے :openmouthed:
مکینک صاحب نے سوچا ہو گا کہ کالج کی پڑھائی کے بعد نوکری ڈھونڈنے میں ہی بندہ ختم ہو جاتا ہے تو اس صورت میں ان کا اپنی مکینکی پر فخر کرنا واقعی درست ہے۔
وارث ایوارڈ کے لئے تو ضرور نامزد کریں گے لیکن کیٹیگری کا کنفرم کر لیجئے گا :openmouthed: بلکہ میں تو سمجھتی ہوں وہ آپ کے تبصرے کو بھی ضرور کوئی ایوارڈ دیں گے۔

مکینک دراصل ذاتی طور پر سمجھتا ہے کہ محبوب کی کالج کی پڑھائی اور اس کی مکینکی ایک برابر ہیں کیونکہ کام دونوں ہی سخت محنت کے ہیں ۔ اس لیے وہ پلٹ کر دیکھنے کی درخواست بھی کر رہا ہے کہ دیکھ لو جتنی محنت تم کالج جانے میں کرتی ہو اتنی ہی محنت ہم ویلڈنگ میں کرتے ہیں تو پھر حساب برابر، پڑھائی کا غرور کیسا اور مکینک کا جرم غریبی راہ میں حائل کیوں۔

پہلے مصرعہ میں دراصل پلٹنے (جھپٹنے اور پھڑ پلٹنے سے پرہیز کے ساتھ ) اور تمنا کا اظہار شاعر کی نرم طبعت اور عاجزی کو ظاہر کرتا ہے ۔ دوسرا مصرعہ شاعر کی منطقی اور استدلالی قوت بیان کا مظہر ہے۔ شاعر خیالات کی دنیا سے باہر آ کر عملی دنیا کے فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر محبوب کی توجہ عملیات کی طرف دلا رہا ہے اور اسی بہانے اظہار تمنا بھی کر رہا ہے۔ اسی چیز کے بارے میں ایک اور شاعر نے کیا خوب کہا ہے

حسن بے پروا کو خود بین و خود آرا کر دیا
کیا کیا میں نے کہ اظہار تمنا کر دیا


 

فرحت کیانی

لائبریرین
مکینک دراصل ذاتی طور پر سمجھتا ہے کہ محبوب کی کالج کی پڑھائی اور اس کی مکینکی ایک برابر ہیں کیونکہ کام دونوں ہی سخت محنت کے ہیں ۔ اس لیے وہ پلٹ کر دیکھنے کی درخواست بھی کر رہا ہے کہ دیکھ لو جتنی محنت تم کالج جانے میں کرتی ہو اتنی ہی محنت ہم ویلڈنگ میں کرتے ہیں تو پھر حساب برابر، پڑھائی کا غرور کیسا اور مکینک کا جرم غریبی راہ میں حائل کیوں۔

پہلے مصرعہ میں دراصل پلٹنے (جھپٹنے اور پھڑ پلٹنے سے پرہیز کے ساتھ ) اور تمنا کا اظہار شاعر کی نرم طبعت اور عاجزی کو ظاہر کرتا ہے ۔ دوسرا مصرعہ شاعر کی منطقی اور استدلالی قوت بیان کا مظہر ہے۔ شاعر خیالات کی دنیا سے باہر آ کر عملی دنیا کے فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر محبوب کی توجہ عملیات کی طرف دلا رہا ہے اور اسی بہانے اظہار تمنا بھی کر رہا ہے۔ اسی چیز کے بارے میں ایک اور شاعر نے کیا خوب کہا ہے

حسن بے پروا کو خود بین و خود آرا کر دیا
کیا کیا میں نے کہ اظہار تمنا کر دیا
:shocked: :shocked:

:laugh:
یااللہ۔ کاش میں اپنے دفتر میں نہ بیٹھی ہوتی۔ اس وقت میرے پاس ایک خاتون بیٹھی کچھ کام کر رہی ہیں اور جس طرح میں نے اپنی سینیارٹی کا رعب قائم رکھنے کے لئے اپنی ہنسی کو کنٹرول کیا ہے وہ میں ہی جانتی ہوں۔ آپ تو ٹھیک ٹھاک قسم کی تشریح کر لیتے ہیں ماشاءاللہ :) ۔ میں اس پوسٹ کو پوسٹ آف دا ڈے ریٹ کرتی ہوں :openmouthed: ۔ اردو محفل کے تمام باذوق لوگوں کو یہ پوسٹ دیکھنی چاہئیے۔ سخنور، فاتح اور وارث کو بلا کر لائیں یہاں۔ :jokingly:
 
کیوں مروانا ہے فرحت کیانی

مجھے تو بارہویں میں اردو میں اتنے اچھے نمبر نہیں ملے جتنے کی مجھے توقع تھی حالانکہ میں نے غزلیات اور نظم کا پورا حصہ ذاتی قابلیت کی بنیاد پر ہی کیا تھا مگر پھر بھی میٹرک سے زیادہ عزت افزائی ہوئی۔

مجھے انٹر میڈیٹ میں یہ سمجھ آئی کہ اساتذہ جو یہ بتاتے ہیں کہ ہر شعر کے مجازی ، حقیقی اور فقیری معنی ہوتے ہیں یہ دراصل شاعروں کے ذہن میں نہیں ہوتا بلکہ بعد میں پڑھنے اور پڑھانے والے اساتذہ کی ذہنی اختراعیں ہی ہوتی ہیں تو جدید دور کے استادوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسے ہی تشریح کرنی چاہیے۔ ایسے ایسے خیالات تشریح میں لانے چاہیے جو اصل شاعر کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتے۔
 

شمشاد

لائبریرین
مکینک دراصل ذاتی طور پر سمجھتا ہے کہ محبوب کی کالج کی پڑھائی اور اس کی مکینکی ایک برابر ہیں کیونکہ کام دونوں ہی سخت محنت کے ہیں ۔ اس لیے وہ پلٹ کر دیکھنے کی درخواست بھی کر رہا ہے کہ دیکھ لو جتنی محنت تم کالج جانے میں کرتی ہو اتنی ہی محنت ہم ویلڈنگ میں کرتے ہیں تو پھر حساب برابر، پڑھائی کا غرور کیسا اور مکینک کا جرم غریبی راہ میں حائل کیوں۔

پہلے مصرعہ میں دراصل پلٹنے (جھپٹنے اور پھڑ پلٹنے سے پرہیز کے ساتھ ) اور تمنا کا اظہار شاعر کی نرم طبعت اور عاجزی کو ظاہر کرتا ہے ۔ دوسرا مصرعہ شاعر کی منطقی اور استدلالی قوت بیان کا مظہر ہے۔ شاعر خیالات کی دنیا سے باہر آ کر عملی دنیا کے فلسفہ پر عمل پیرا ہو کر محبوب کی توجہ عملیات کی طرف دلا رہا ہے اور اسی بہانے اظہار تمنا بھی کر رہا ہے۔ اسی چیز کے بارے میں ایک اور شاعر نے کیا خوب کہا ہے

حسن بے پروا کو خود بین و خود آرا کر دیا
کیا کیا میں نے کہ اظہار تمنا کر دیا

ویلڈنگ کا پیشہ اسی لیے تو اختیار کیا ہے اس نے کہ جوڑ مضبوط قسم کا لگا سکے۔ اس بات کا ذکر نہیں کیا آپ نے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
میں تو اداسی کے گانے سنتا ہوں ۔ ویسے آپس کی بات ہے ۔۔۔ میں خوشی میں بھی اداسی کے گانے سنتا ہوں ۔ :)

آپ خوشی میں اداسی کے گیت سنیں چاہے اداسی میں خوشی کے گیت لیکن خدارا سیاسی مباحث میں ضرور گیت سنا اور سنایا کریں
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
:shocked: :shocked:

:laugh:
یااللہ۔ کاش میں اپنے دفتر میں نہ بیٹھی ہوتی۔ اس وقت میرے پاس ایک خاتون بیٹھی کچھ کام کر رہی ہیں اور جس طرح میں نے اپنی سینیارٹی کا رعب قائم رکھنے کے لئے اپنی ہنسی کو کنٹرول کیا ہے وہ میں ہی جانتی ہوں۔ آپ تو ٹھیک ٹھاک قسم کی تشریح کر لیتے ہیں ماشاءاللہ :) ۔ میں اس پوسٹ کو پوسٹ آف دا ڈے ریٹ کرتی ہوں :openmouthed: ۔ اردو محفل کے تمام باذوق لوگوں کو یہ پوسٹ دیکھنی چاہئیے۔ سخنور، فاتح اور وارث کو بلا کر لائیں یہاں۔ :jokingly:

اس موقع پر سیاسی میدانوں سے ہمت علی ، فرحان دانش اور چند دیگر سیاسی کارکنان کو بھی بلا لیں یاد سے
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
کیوں مروانا ہے فرحت کیانی

مجھے تو بارہویں میں اردو میں اتنے اچھے نمبر نہیں ملے جتنے کی مجھے توقع تھی حالانکہ میں نے غزلیات اور نظم کا پورا حصہ ذاتی قابلیت کی بنیاد پر ہی کیا تھا مگر پھر بھی میٹرک سے زیادہ عزت افزائی ہوئی۔

مجھے انٹر میڈیٹ میں یہ سمجھ آئی کہ اساتذہ جو یہ بتاتے ہیں کہ ہر شعر کے مجازی ، حقیقی اور فقیری معنی ہوتے ہیں یہ دراصل شاعروں کے ذہن میں نہیں ہوتا بلکہ بعد میں پڑھنے اور پڑھانے والے اساتذہ کی ذہنی اختراعیں ہی ہوتی ہیں تو جدید دور کے استادوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ایسے ہی تشریح کرنی چاہیے۔ ایسے ایسے خیالات تشریح میں لانے چاہیے جو اصل شاعر کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتے۔

:happy: :happy:
 
Top