آپکی قومی شناخت اہم ہے یا مذہبی شناخت؟ : پیوسروے

آبی ٹوکول

محفلین
اے تے تُسی مسوس کر گئے او :)
اسیں کی سارا جگ مسوس کرجاندا اے خود تُسیں وی اکثر مسوس کرجاندے پر جئے کوئی دوجا کھبوئے تے تاں مغر ایدا ہُن کی کریئے کے کسے نوں وی توہاڈے سمیت آپنی کھبائی ہوئی کھندوئی مسوس نہیں ہوندی
 
اور مزے کی بات یہ کہ ان کی اپنی ویب ہسٹری چیک کی جائے تو پتہ چلے گا کہ وہ خود کتنے جہادی ہیں۔ میں خود بہت بار ایسے احباب کے کمپیوٹرز کی مرمت کے لئے جا چکا ہوں اور پورن سائسٹس کے مال وئیر سے ان کے سسٹم بھرے پڑے ہوتے ہیں :)
مجھے تو باقاعدہ کہا گیا تھا کہ یہ ڈال کر دو۔۔۔ خیر جانے دیں۔۔۔
 

زیک

مسافر
2011-Muslim-West-06.png

www.pewglobal.org/2011/07/21/muslim-western-tensions-persist/
 


ہمارے ملک میں صرف تین فیصد لوگ ایسے ہیں جن کے لئے ملک کی شناخت اہم ہے (مندرجہ بالا سروے کے مطابق) ۔ ہمارا مذہب ہمیں وطن کی شناخت کی اہمیت میں ہی مذہب کی شناخت کی عظمت کا درس دیتا ہے۔۔۔۔ ذرا سوچئے کہ اگر صرف تین فیصد لوگ ہی اپنی ملکی شناخت پر فخر کرتے ہیں تو ملک بھی تو صرف اسی قدر ترقی ہو سکتی ہے۔
 
مزید برآں، لنک درست کر لیجئے۔ لنک آپ نے خواتین کے ملبوسات کا دیا ہے
میں نے سروے اسی صفحے سے ڈاؤن لوڈ کیا جس کی لنک دیا۔ پھر اس سروے میں سے ایک رپورٹ کو کاٹ کر پیش کر دیا اس میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے ۔ اس پورے سروے میں کافی دلچسپ سوالات ہیں زیک نے درست کہا تھا۔ انشآاللہ مزید رپورٹس بھی نکال کر پیش کروں گا۔ :):)
 

آبی ٹوکول

محفلین
ہمارے ملک میں صرف تین فیصد لوگ ایسے ہیں جن کے لئے ملک کی شناخت اہم ہے (مندرجہ بالا سروے کے مطابق) ۔ ہمارا مذہب ہمیں وطن کی شناخت کی اہمیت میں ہی مذہب کی شناخت کی عظمت کا درس دیتا ہے۔۔۔ ۔ ذرا سوچئے کہ اگر صرف تین فیصد لوگ ہی اپنی ملکی شناخت پر فخر کرتے ہیں تو ملک بھی تو صرف اسی قدر ترقی ہو سکتی ہے۔
معذرت کہ ساتھ بھائی آپ کے تجزیئے سے اختلاف کروں گا ہم اور ہماری قوم اور ہمارا قول و فعل آپ غلط فگر آؤت کرگئے اگر یہی بات ہوتی تو دوسری طرف ہماری زندگیوں میں مذہب عملی طور پر بڑی ترقی کرگیا ہوتا
 
ہمارے ملک میں صرف تین فیصد لوگ ایسے ہیں جن کے لئے ملک کی شناخت اہم ہے (مندرجہ بالا سروے کے مطابق) ۔ ہمارا مذہب ہمیں وطن کی شناخت کی اہمیت میں ہی مذہب کی شناخت کی عظمت کا درس دیتا ہے۔۔۔ ۔ ذرا سوچئے کہ اگر صرف تین فیصد لوگ ہی اپنی ملکی شناخت پر فخر کرتے ہیں تو ملک بھی تو صرف اسی قدر ترقی ہو سکتی ہے۔
اور تین فیصد صرف اقلیتی ہی ہوں گے۔۔۔:grin:
ویسے لکھا ہے کہ صرف مسلم کا احاطہ کیا گیا ہے۔
 
میرے نزدیک ہر وہ شخص خود کو مسلمان کہنے کا حق دار ہے جس نے قرآن پاک کو اپنی مادری زبان میں ترجمے کے ساتھ پڑھا ہے اور سمجھا ہے اور اس پر ہر ممکن حد تک عمل کیا ہے۔ باقی یہ سب جہالت ہے کہ نام کے مسلمان ہوتے ہیں اور کرتوت کافروں سے بھی کئی ہاتھ آگے۔ اس پر ایک لطیفہ یاد آیا کہ ایک پاکستانی نژاد مسلمان برطانیہ میں نشے میں دھت کار چلاتے ہوئے پکڑا گیا۔ پولیس نے پوچھا کہ کتنی شراب پی ہے تو جواب ملا کہ میں مسلمان ہوں۔ شراب حرام ہے۔ میرے سکاٹش دوست نے بتایا ہے کہ یہ واقعہ اس کے ساتھ پیش آیا ہے اور وہ خود موقع پر موجود تھا
اسی طرح کا ایک اور لطیفہ مجھے بھی یاد ہے محفل ہی سے ملا تھا لیکن مشرف اس میں شامل تھا شائد آپ کو پسند نا آئے :):)
 

زیک

مسافر
میں نے سروے اسی صفحے سے ڈاؤن لوڈ کیا جس کی لنک دیا۔ پھر اس سروے میں سے ایک رپورٹ کو کاٹ کر پیش کر دیا اس میں تھوڑا سا وقت لگتا ہے ۔ اس پورے سروے میں کافی دلچسپ سوالات ہیں زیک نے درست کہا تھا۔ انشآاللہ مزید رپورٹس بھی نکال کر پیش کروں گا۔ :):)
یعنی وہی سروے جو پیو کا نہیں ہے!!
 

زیک

مسافر
معذرت کہ ساتھ بھائی آپ کے تجزیئے سے اختلاف کروں گا ہم اور ہماری قوم اور ہمارا قول و فعل آپ غلط فگر آؤت کرگئے اگر یہی بات ہوتی تو دوسری طرف ہماری زندگیوں میں مذہب عملی طور پر بڑی ترقی کرگیا ہوتا
غیر فطری عوامل سے حقیقی ترقی نہیں ہوتی
 
سروے اس لنک سے لیا گیا ہے۔
http://www.pewresearch.org
اور اسکے تعارف میں یہ لکھا ہے۔
http://www.pewresearch.org/about/
Pew Research Center is a nonpartisan fact tank that informs the public about the issues, attitudes and trends shaping America and the world. It conducts public opinion polling, demographic research, media content analysis and other empirical social science research. Pew Research does not take policy positions. It is a subsidiary of The Pew Charitable Trusts.​
اگر پیو ریسرچ سنٹر والے اپنی سائٹ پر University of Michigan’s Institute for Social Research کا سروے ڈال رہے ہیں تو اسکا مطلب وہ اسکی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ تو اسے پیو کا سروے کہا جاسکتا ہے۔
 

زیک

مسافر
سروے اس لنک سے لیا گیا ہے۔
http://www.pewresearch.org
اور اسکے تعارف میں یہ لکھا ہے۔
اگر پیو ریسرچ سنٹر والے اپنی سائٹ پر University of Michigan’s Institute for Social Research کا سروے ڈال رہے ہیں تو اسکا مطلب وہ اسکی ذمہ داری لے رہے ہیں۔ تو اسے پیو کا سروے کہا جاسکتا ہے۔
ان کے بلاگ سے آپ نے خبر لی اور ان کے نام لگا دی۔ کل کو محفل پر اس سروے کے بارے میں اپنی پوسٹ کا حوالہ دے کر کہیں گے کہ یہ محفل سروے یا لئیق سروے ہے
 
ان کے بلاگ سے آپ نے خبر لی اور ان کے نام لگا دی۔ کل کو محفل پر اس سروے کے بارے میں اپنی پوسٹ کا حوالہ دے کر کہیں گے کہ یہ محفل سروے یا لئیق سروے ہے
لیکن یہ تو ظاہر ہے کہ پیو کو اس سروے کے نتائج یا سروے کنڈکٹ کرنے کے طریقے پر اعتراض نہیں؟
 
Top