فراز آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا
وقت کا کیا ہے گزرتا ہے گزر جائے گا

اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی
تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو مر جائے گا

ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں
میں نہیں کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا

زندگی تری عطا ہے تو یہ جانے والا
تیری بخشش تری دہلیز پہ دھر جائے گا

ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
میری پسندیدہ غزل ہے۔
احمد فراز نے کمال کر دیا ہے یہ غزل لکھنے میں۔
یہ میں نے پہلی بار مشاعرہ میں احمد فراز کی زبانی ہی سنی تھی۔
لیکن اس غزل میں ایک شعر کم ہے
پوری غزل حاضر ہے۔
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا​
وقت کا کیا ہے ، گزرتا ہے گزر جائے گا​
اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی​
تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا​
تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤ گے
اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا
زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا​
تیری بخشش تری دہلیز پہ دھر جائے گا​
ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں​
میں نہیں، کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا​
ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز​
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا​
 

قرۃالعین اعوان

لائبریرین
میری پسندیدہ غزل ہے۔
احمد فراز نے کمال کر دیا ہے یہ غزل لکھنے میں۔
یہ میں نے پہلی بار مشاعرہ میں احمد فراز کی زبانی ہی سنی تھی۔
لیکن اس غزل میں ایک شعر کم ہے
پوری غزل حاضر ہے۔
آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے گا​
وقت کا کیا ہے ، گزرتا ہے گزر جائے گا​
اتنا مانوس نہ ہو خلوتِ غم سے اپنی​
تو کبھی خود کو بھی دیکھے گا تو ڈر جائے گا​
تم سرِ راہِ وفا دیکھتے رہ جاؤ گے
اور وہ بامِ رفاقت سے اتر جائے گا
زندگی تیری عطا ہے تو یہ جانے والا​
تیری بخشش تری دہلیز پہ دھر جائے گا​
ڈوبتے ڈوبتے کشتی کو اچھالا دے دوں​
میں نہیں، کوئی تو ساحل پہ اتر جائے گا​
ضبط لازم ہے مگر دکھ ہے قیامت کا فراز​
ظالم اب کے بھی نہ روئے گا تو مر جائے گا​
شکریہ!
 
Top