آنا جانا ہے تو قامت سے تُم آؤ جاؤ - رفیع رضا

آنا جانا ہے تو قامت سے تُم آؤ جاؤ
درِ اظہارِ مروت سے تُم آؤ۔۔جاؤ

وُہ تحیّر جو تُمھیں لے کے یہاں آیا تھا
اُس تحیّر کی وساطت سے تُم آؤ جاؤ

ہم کسی سمت بگولوں کو نہیں روکتے ہیں
گرمیِ ذوقِ شرارت سے تُم آؤ جاؤ

کف اُڑانے پہ بھی پابندی نہیں ہے کوئی
ہاں مگر تھوڑی نفاست سے تُم آؤجاؤ

ہمیں اُمیدِ بلاغت تو نہیں ہے تُم سے
بس ذرا تھوڑی بلوغت سے تُم آؤ جاؤ !

کس نے روکا ہے سرِ راہِ محبت تُم کو
تُمھیں نفرت ہے تو نفرت سے تُم آؤ ۔۔جاؤ

تُم کہ طفلانِ ادب ساتھ لگائے ہُوئے ہو
کسی منقول شریعت سے تُم آؤ جاؤ

ہم نے اشعار کا دروازہ کھُلا رکھا ہے
جب بھی جی چاہے سہولت سے تُم آؤ جاؤ​


كف اڑانے والوں کے ليے سلام محبت ، جلد بلوغت كى دعا كے ساتھ
شاعر: رفيع رضا
منقول بشكريہ: http://pakistanica.com/writers/rafi-raza/aana-jana-he-to-qamat-se-tum-aao-jaao/
 
Top