آزادی مارچ اپڈیٹس

زرقا مفتی

محفلین
BwhVxofIcAAWu98.jpg
 

زرقا مفتی

محفلین
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل تک کے لئے ملتوی ہوگیا

چوہدری نثار نے مظاہرین کی قانون شکنی کا رونا رویا
یہ نہیں بتایا کہ مظاہرین 21 دن بعد بھی کیوں احتجاج پر مصر ہیں
100 پولیس والوں کے زخمی ہونے کا ذکر کیا
1000 مظاہرین کو زخمی کرنے اور متعدد کو ہلاک کرنے کا اعتراف نہیں کیا
انہوں نے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو موجودہ صورتحال سے نکالے
یہ تسلیم کرنے سے گریز کیا کہ موجودہ صورتحال حکومت کی ہٹ دھرمی سے پیدا ہوئی
انہوں نے الزام لگایا کہ قادری اور خان نے اپنے ایجنڈے کے لئے فوج کا نام استعمال کیا
مگر اپنے جھوٹ بولنے پر معذرت سے گریز کیا کہ فوج کو سیاسی معاملات میں انہوں نے گھسیٹنے کی کوشش کی
 

کاشفی

محفلین
بھائی جان- انٹرنیٹ پہ عمران خان صاحب کے سیاسی طرزعمل پہ تبصرہ کرکے جو گالیاں پڑتی ہیں ، آپکو اندازہ نھیں ہے- خان صاحب کی سیاسی مخالفت کا صرف اور صرف یہ مطلب نکالا جاتا ہے کہ بات کرنے والا ن لیگ کا ہمدرد ہے- معاملات دونوں طرف ایک جیسے ہی ہیں- کوئی بھی اٹھ کے خان صاحب کی حمایت کر دے تو نا تواسکی ساکھ دیکھی جاتی ہے اور نہ ہی اسکی بات کا کوئی موقع محل- اور کوئی بچارہ اگر مخالفت کردے تو گالیوں کی بوچھاڑ- ان انقلابیوں نے پروفیسر احمد رفیق اختر تک کو نھیں چھوڑا- قوم کا عمومی طرز عمل ایک جیسا ہی ہوتا ہے- ایسا نھیں ہے کی ایک پارٹی فرشتوں پر مشتمل ہے اور دوسری شیطانوں پہ۔
ہمیں اس کا اندازہ ہے۔۔ نواز لیگ، طالبان خان اور دیگر کو ہم اچھی طرح سے جانتے ہیں۔۔:)
جس کو جہاں موقع مل رہا ہے وہ ویسا ہی کر رہا ہے جیسا وہ پہلے بھگت چکا ہے۔۔۔

 

زرقا مفتی

محفلین
چوہدری اعتزاز احسن نے پارلیمان سے خطاب میں کہا کہ حزب مخالف کی تمام جماعتیں مجبورا آئین اور جمہوریت کے لئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ مجبوری یہ ہے کہ اپنی اگلی باری خطرے میں ہے
اعتزازاحسن کاکہناتھاکہ لشکریوں کے الزامات میں بہت صداقت بھی ہے
دھاندلی بھی ہوئی
ماڈل ٹاؤن میں ظلم بھی ہوا
انہوں نے حکومت پر نااہلی کا الزام لگایا اور نواز شریف کو سوچ بچار کا مشورہ دیا کہ وہ تیسری بار ایسی صورتحال میں کیوں ہیں۔ ان کا کہنا تھا اپنےدائیں بائیں (صلاح کاروں) کو بدلیے
شاید وہ یہ کہنا چاہتے تھے کہ پی پی پی تو آپ کی ٹانگیں نہیں کھینچ رہی پھر بھی آپ ہیٹ ٹرک کرنے پر تلے ہیں
، انہوں نے وزیراعظم پربھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل بھی وزیراعظم نوازشریف نے اعلان کیا تھاکہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے اور اگلے دن انہوں نے استعفی دے دیا۔
،اعتزازاحسن نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی رہنمانصرت بھٹواورمحترمہ بینظیربھٹونے احتجاجی تحریکوں میں پتھرکھائے یہ لوگ خواتین اور بچوں کو آگے کر کے خود کو محفوظ کر رہے ہیں
وہ یہ کہتے ہوئے بھول گئے کہ نصرت بھٹو اور بے نظیر خواتین بھی تھیں ۔ اُنہیں یہ بتانا بھی یاد نہیں رہا کہ بے نظیر سانحہ کارساز کے وقت ایک بلٹ پروف کنٹینر میں سوار تھیں۔ اپنی ہلاکت کے وقت بھی ایک بلٹ پروف گاڑی میں سوار تھیں۔ انہوں نے حکومت سے فرمائش کر کے جیمرز بھی لگوا رکھے تھے

اعتزازاحسن کاکہنا تھاکہ پارلیمنٹ کے سامنے آکراس طرح احتجاج کی روایت غلط ہےکل کوئی آکر کہہ دے کہ وزیرستان سے فوج کا انخلاء کردیا جائے یاکوئی اورمطالبہ کردے توحکومت کیاکرے گی۔

وہ یہ بتانا بھول گئے کہ پاکستان میں پارلیمنٹ کے سامنے آ کر احتجاج کی روایت پی پی پی اور نون لیگ نے ڈالی تھی ۔ اُنہیں یہ بھی یاد نہیں رہا کہ جس آئین کی وہ بات کر رہے ہیں وہی آئین عوام کو احتجاج کا حق دیتا ہے ۔ اور جمہوریت اختلاف رائے کو برداشت کرتی ہے۔ احتجاج کرنے والوں کے مسائل حل کرتی ہے گولی نہیں چلاتی


اعتزاز احسن نے کہاکہ معاملات کوحل کرنے کے لئے حکومتی وزراء کو اپنی زبان میں مٹھاس بھرنا ہوگی، انہوں نے وزیراعظم پربھی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ اس سے قبل بھی وزیراعظم نوازشریف نے اعلان کیا تھاکہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے اور اگلے دن انہوں نے استعفی دے دیا۔

یعنی اب بھی اُنہیں شک ہے کہ نواز شریف استعفی دے سکتے ہیں

اعتزاز احسن نے نون لیگ ، تحریک انصاف اور عوامی تحریک پر بہت مہذب پیرائے میں کڑی تنقید کی
مگر اُن کی ساری تقر یر سن کر بھی یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کن اصولوں کی بنیاد پر پی پی پی دھاندلی سے بننے والی ظالم اور بدعنوان حکومت کی حمایت جاری رکھیں گے۔
 
آخری تدوین:

زرقا مفتی

محفلین
پختون خواہ ملی پارٹی کے صدرمحمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمان کی تمام جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔
وہ یہ بتانا بھول گئے کہ سب کا مشترکہ مفاد اسی میں ہے کہ پارلیمان مزید چار سال کام کرتی رہے
انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن نے غلط کہا کہ ہم نواز شریف کا ساتھ مجبورا دے رہے ہیں ہم اپنی کمٹمنٹ کی وجہ سے نواز شریف کا ساتھ دے رہے ہیں
انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اصل میں کمٹمنٹ کیا ہے
انہوں نے کہا کہ ہماری فوج کو دُنیا کے دوسرے ملکوں کی فوج مانند آئین کا احترام کرنا چاہیئے
وہ یہ کہنا بھول گئے کہ اور ملکوں کی پارلیمان بھی اپنی فوج کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتی ہے
اس کے بعد اچکزئی صاحب نے دہشت گردی کی تعریف پڑھ کر سنائی اور مظاہرین کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی
حکومت کو مشورہ دیا کہ ان سب کو گرفتار کرلے
وہ حکومت کو ماڈل ٹاؤن کی ریاستی دہشت گردی کے ملزمان کی گرفتاری کا مشورہ دینا یکسر بھول گئے شاید عمر کا تقاضا ہے
انہوں نے مظاہرین کے پولیس پر تشدد اور فوج سے حسن سلوک پر بھی اعتراض کیا
یہ بھی کہا کہ پولیس پر ہاتھ اٹھانا جرم ہے
وہ یہ بتانا بھول گئے کہ پولیس کا نہتے عوام پر گولی چلانا جرم ہے
وہ یہ بتانا بھول گئے کہ پولیس کا میڈیا کے کارکنوں پر تشدد بھی جرم ہے اور لوگوں کی نجی گاڑیوں کے شیشے توڑنا بھی جرم ہے
 
آخری تدوین:
یہ پروفیسر احمد رفیق اختر کون ہیں؟
ایک بہت بڑی علمی اور روحانی شخصیت- خان صاحب فرعون بننے سے پہلے پروفیسر صاحب کے لیکچرز میں حاضر ہوا کرتے تھے۔ پروفیسر صاحب اللہ والے ہیں- سیاست اور کار دنیا سے کوسوں دور- یو ٹیوب پہ نام لکھیں ، مل جایئں گے انکے بیانات۔ اس ربط کو بھی دیکھ لیں
 

زرقا مفتی

محفلین
ایم کیو ایم کے راہنما خالد مقبول نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں کہا کہ اگر ہم نے جمہوریت کی صحیح معنوں میں پیروی کی ہوتی تو مظاہرین حکومت کے سامنے کھڑے نہ ہوتے
انہوں نے ماڈل ٹاؤن سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا
وہ انتخابات میں دھاندلی کا ذکر کرنا بالکل بھول گئے ۔ اگر کرتے تو بات اپنے گھر تک جا پہنچتی
انہوں نے پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کی اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا
 

کاشفی

محفلین
اللہ تعالیٰ ۔۔یہ جماعتی کدھر نوں ٹور لیئے۔۔
محفل کے ممتاز اور قابلِ ذکر نامعلوم جمیعت کے کارکنان نظر نہیں آرہے ہیں آج کل۔۔
اللہ انہیں اپنی حفظ و امان میں رکھے۔آمین۔بہت حساب کتاب چکانا ہے اُن لوگوں سے۔۔
کوئی کمنٹ نظر نہیں آرہا ہے ان جماعتی لوگوں کا۔۔۔ شاید ایم کیو ایم کا ذکر نہیں ہورہا ہے اس دھاگے میں شاید اس لیئے۔۔
 

زرقا مفتی

محفلین
جے یو آئی ف کے مولانا فضل الرحمان نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں سوال اُٹھایا کہ وزیر اعظم کے تیس دن کے لئے استعفی سے کیا مراد ہے ؟اور اس سےکیا فرق پڑے گا۔
اُن کی اس بات میں وزن ہے کیونکہ پولیس اور عدلیہ کے لئے تو وہ بادشاہ سلامت ہی رہیں گے
انہوں نے شکایت کی کہ اُن سے جمہوریت چھینی جا رہی ہے پارلیمان پر حملہ ہوا اور وہ دیکھتے رہے
وہ یہ بتانا بھول گئے کہ جب پولیس نے خواتین پر شیلنگ کی تو ان کی آنکھ لگ گئی تھی
اُنہوں نے قوم سے مطالبہ کیا کہ اس مسلے کا پر امن حل نکالے
وہ بھول گئے کہ جمہوری حکومت نے قوم کو صرف ووٹ دینے کا حق دیا ہے باقی تمام عوامی حقوق بحق سرکار سلب ہو چکے ہیں
انہوں نے کہا کہ افسروں کا دفتر پہنچنا مشکل ہو گیا ہے اور ہمیں پارلیمنٹ آنے کے لئے متبادل راستے اختیار کرنے پڑتے ہیں
( کیونکہ وہ عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہے )
انہوں نے حکومت کی نااہلی پر افسوس کا اظہار کیا کہ وہ طاقت رکھنے کے باوجود 4-5 ہزار لوگوں سے نہین نمٹ سکی
شاید حکومت نے اُنہیں نہیں بتایا کہ مظاہرین چار پانچ ہزار ضرب سو تھے
اُنہوں نے پولیس کے ساتھ بد سلوکی پر اظہار افسوس کیا
وہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس گردی کی مذمت کرنے سے معذور رہے
انہوں نے کہا کہ ہم نے چین کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کو مشکل بنا دیا ہے
وہ یہ بتانے سے قاصر رہے کہ کس نے مشکل بنایا ہے
انہوں نے کہا کہ اس وقت شمالی وزیرستان کے لوگوں کو ہماری ضرورت ہے
وہ یہ بتانا بھول گئے کہ اُنہوں نے آئی ڈی پیز کی مدد کے لئے ابتک کیا کیا
انہوں نے کہا کہ ہم دُنیا کو یہ پیغام نہیں دینا چاہتے کہ ہم اہل حکم کی عزت نہیں کرتے
( یہ تو ہم سب جانتے ہیں مولانا صاحب ہمیشہ حکومت وقت کی بہت عزت کرتے ہیں اور بدلے میں مراعات اور عہدے لیتے ہیں )
 

زیک

مسافر
انہوں نے کہا کہ ہماری فوج کو دُنیا کے دوسرے ملکوں کی فوج مانند آئین کا احترام کرنا چاہیئے
وہ یہ کہنا بھول گئے کہ اور ملکوں کی پارلیمان بھی اپنی فوج کے وقار کو ملحوظ خاطر رکھتی ہے
ڈگلس میک آرتھر
سٹینلی میکرسٹل
 
ایم کیو ایم کے راہنما خالد مقبول نے پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں کہا کہ اگر ہم نے جمہوریت کی صحیح معنوں میں پیروی کی ہوتی تو مظاہرین حکومت کے سامنے کھڑے نہ ہوتے
انہوں نے ماڈل ٹاؤن سانحے کے متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کیا
وہ انتخابات میں دھاندلی کا ذکر کرنا بالکل بھول گئے ۔ اگر کرتے تو بات اپنے گھر تک جا پہنچتی
انہوں نے پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کی اور ذمہ داروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا

خالد مقبول نے درست کہا ہے
اگر یہ بات مہاجر کہتے جو عمران کہتا ہے تو اپریشن 92 کی طرح ہماری لاشیں پڑی ہوتیں
 

زرقا مفتی

محفلین
جاوید ہاشمی صاحب کی پارلیمان میں آمد پر والہانہ استقبال کیا گیا

مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے خطاب میں نواز شریف کوتنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ نواز شریف 31 سال سے اقتدار میں ہیں، لیکن عوام کے مسائل حل نہیں ہوئے۔
مسلم لیگ نے اقتدار کے 14 ماہ کے دور میں مجھ سے جو زیادتیاں کیں وہ بیان نہیں کرنا چاہتا
جاوید ہاشمی نے کہا کہ ہمیں ذاتی پسند نا پسند سے آگے جانا چاہیے اور مسائل حل کرنے چاہئیں

انہوں نے کہا کہ کسی اور نے مجھے اتنی عزت نہیں دی جتنی عمران خان نے دی
(انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ عزت دینے والے عمران خان کو نقصان کیوں پہنچایا

جاوید ہاشمی نے پارلیمنٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے آدھے گھنٹے سے زائد تقریر کی ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ خوشی سے پارلیمنٹ سے استعفی دے کر عوام کے پاس جارہا ہوں، پارلیمنٹ کو نظرانداز کریں گے تو اسے گرانے کی آوازیں آئیں گی، عمران خان کو نہیں بلکہ عوامی مسائل حل نہ کرنے والی پارلیمنٹ کو کٹہرے میں کھڑا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کور کمیٹی کے فیصلے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی چوک سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا اس لئے پارلیمنٹ گرانے والوں کا کس طرح ساتھ دے سکتا ہوں۔

صدر تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم 14 مہینے تک سینیٹ میں کیوں نہیں گئے، اگر حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال نہیں رکھا جائے گا تو اسے گرانے والے لشکر آئیں گے۔ انہوں نے حکمران جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ان کے ساتھ بہت زیادتیاں کیں، عمران خان کی مقبولیت بہت ہے اور نوجوان طبقہ ان کے ساتھ ہے۔ جاوید ہاشمی کی تقریر کے اختتام پر ارکان نے ڈائس بجا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا جبکہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے اختتام پر وزیراعظم نواز شریف اپنی نشست سے اٹھ کر جاوید ہاشمی کے پاس گئے اور ان سے بغل گیر ہوگئے۔

جاوید ہاشمی پارلیمان میں قرض دوستاں چکانے آئے تھے بالترتیب نون لیگ ، فوج، تحریک انصاف

نون لیگ سے اُن کو یہ اختلاف تھا کہ شریفین خود تو ملک بدر ہو گئے اور ان کو جیل یاترا کرنی پڑی ۔ جیل یاترا کے بعد پارٹی میں ان عزت میں یا عہدے میں اضافہ نہیں ہوا اس لئے استعفی دے دیا

فوج نے ان کی ایک ٹیلی فون کال ٹیپ کر کے بغاوت کا مقدمہ درج کر لیا تھا اور پانچ سال جیل میں رکھا

تحریک انصاف نے انہیں عزت دی صدر بنایا مگر ان کی اجازت کے بغیر ڈی چوک سے آگے پیش قدمی کر لی تھی
 
آخری تدوین:

فلک شیر

محفلین
ایک بہت بڑی علمی اور روحانی شخصیت- خان صاحب فرعون بننے سے پہلے پروفیسر صاحب کے لیکچرز میں حاضر ہوا کرتے تھے۔ پروفیسر صاحب اللہ والے ہیں- سیاست اور کار دنیا سے کوسوں دور- یو ٹیوب پہ نام لکھیں ، مل جایئں گے انکے بیانات۔ اس ربط کو بھی دیکھ لیں
پروفیسر صاحب کے بیانات، کتب اور دی گئی تسبیحات سے ہم جیسے گناہگار بھی واقف ہیں۔ ان کا احسان بھی گردن پہ ہے، کہ فکری سفر میں ٹھوکریں کھانے سے کئی دفعہ بچنے میں مدد فرمائی۔ لیکن ضروری نہیں، کہ ان سے احتراز کی وجہ سے آپ کسی کو مطعون ٹھہرائیں۔ اور آپ سے درخواست ہے، کہ سرخائے ہوئے لفظ سے متعلق نظرِ ثانی فرمائیں۔ کوئی اور رکن اسی گرما گرمی میں آپ کی پسندیدہ سیاسی شخصیات کو فرعون کہے گا...........پھر معاملہ ذاتیات تک آئے گا...............سیاسی بحث سے فشارِ خون بلند رہنے لگتا ہے اور نہ چاہتے ہوئے بھی لوگ گتھم گتھا ہو جاتے ہیں..... ذرا دھیرے چلیے ، امید ہے فائدہ ہو گا :)
 

آبی ٹوکول

محفلین
ملک کا سب سے طاقت ور ترین آدمی یعنی وزیراعظم ملک کے سب سے معتبر ترین پلیٹ فارم پر بیٹھ کر ملک کہ اندر ہونے والی اتنی ساری تباہی سے انجان ہوکر محض ایک ٹی وی چینل کے نام نہ لیے جانے پر اتنا بے تاب ہوا کہ اسے بول کر لقمہ دینے کی زحمت کرنا پڑھی خاص طور پر ایسے میں کہ جب اس مخصوص چینل کی پشت پناہی کا تسلسل کہ ساتھ حکومت پر الزام لگ رہا ہو خاصا معنی خیز ہے ۔۔۔۔۔
 

تلمیذ

لائبریرین
پروفیسر صاحب کے بیانات، کتب اور دی گئی تسبیحات سے ہم جیسے گناہگار بھی واقف ہیں۔ ان کا احسان بھی گردن پہ ہے، کہ فکری سفر میں ٹھوکریں کھانے سے کئی دفعہ بچنے میں مدد فرمائی۔
چیمہ صاحب، اگر آپ کے یہ مشاہدات و تجربات قطعی ذاتی نوعیت کے نہ ہوں، تو ذرا ہم فقیروں کو بھی شریک کریں (چاہے بر سر عام یا ذاتی مکالمے کے ذریعے)، کیونکہ یہ عاجز بھی حضرت صاحب کی کرم فرمائی کا زیر بار ہے۔
فلک شیر,
 
آخری تدوین:
Top