آخری بحث۔۔۔۔

arifkarim

معطل
محفل پر کلیدی تختوں اور یونیکوڈ اردو کی درست املاء سے متعلق بہت بحث و مباحثہ ہو چکا ہے۔ لیکن نتیجہ ایسا نہیں نکلا کہ سب لوگ متفق ہو سکیں۔ اصل میں چکر یہ ہے کہ یونیکوڈ اردو کی طرف آنے والے افراد ’’انپیج‘‘ کی بھول بھلیوں کے چکر کاٹ کر آتے ہیں۔ اور یوں انپیج پروگرامنگ اور یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے فرق کی وجہ سے غلط اردو لکھی جاتی ہے۔ میں نے محسن ، آصف،نبیل اور اعجاز انکل کی اس بارے میں کافی مراسلے پڑھیں ہیں۔ اسلئے اب میرا خیال ہے کہ ہمیں کسی ایک اسٹینڈرڈ پر متفق ہو جانا چاہیے۔
مسئلہ صرف ان ’’لگیچرز‘‘ کا ہے جن میں ’’ہمزہ‘‘ صاحب ہوتے ہیں۔ یہ لگیچرز درج ذیل ہیں:
أ،إ، ؤ، ئ، ۂ اور ئے

اب أ اور إ پر تو زیادہ بحث نظر نہیں آتی، لیکن ؤ، ئ، ۂ اور ئے ہمارے لئے وبال جان ہیں۔۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انپیج میں (و،ہ،) + (ء) ملکر یہ لگیچرز بناتے ہیں: ؤ، ۂ۔ ان دونوں کو چاہے آپ سیدھا لگیچر کیساتھ لکھا یا الگ الگ، رزلٹ ایک ہی آئے گا:
b094.gif

جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں عموما رزلٹ تھوڑا سا مختلف آتا ہے:
b096.gif

پس ثابت ہوا کہ یونیکوڈ میں ۂ اور ؤ دونوں طرح لکھنا ٹھیک ہے۔ اگر کوئی فانٹ اسکو اسپورٹ نہیں کرتا تو یہ فانٹ کی پروگرامنگ کا قصور ہے، نہ کہ یونیکوڈ کا!

اب آتے ہیں زیادہ خطرناک مسئلہ کی طرف جو کہ ئ اور ئے کی وجہ سے پیش آتا ہے۔ یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے مطابق ئ کا مطلب ہے:
ی+ٔ=ئ۔۔۔ سادھا اسکا یہ معنی ہے کہ ہر وہ جگہ جہاں ہمزہ کیساتھ شوشے کی ضرورت ہو وہاں اسکو استعمال کیا جائے۔ مثال کے طور پر انپیج تھری کا ایک نمونہ:
b097.gif

یہاں انپیج میں بھی گ+ء کی کمبینیشن غلط ہے!
جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں اسکا کچھ یہ حال ہے:
b098.gif

پس ثابت ہوا کہ گ+ئ کی کمبینیشن کا رزلٹ گ+ی+ٔ جیسا آنا چاہیے اور جو فانٹس اس ایبلٹی سے قاصر ہیں، یہ انکی اپنی پراگرامنگ کی کمزوری ہے!

اب آخری اور عجیب و غریب لگیچر ئے کو دیکھتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر یہ لگیچر انپیج میں موجود ہی نہیں:grin:
البتہ چونکہ یونیکوڈ میں شامل ہے اسلئے لوگ اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس لگیچر کی حقیقت یہ ہے:
ے + ٔ = ئے۔۔۔۔۔۔۔ یعنی ہر وہ جگہ جہاں بڑی ے کے اوپر ء بغیر کسی شوشے کے لگانے کی ضرورت ہو، وہاں اس لگیچر کو استعمال کیا جائے۔ اب دیکھتے ہیں مختلف یونیکوڈ فانٹس اسکو کیسے ظاہر کرتے ہیں:
b099.gif

پس ثابت ہوا کہ اس وقت ایک بھی نستعلیق فانٹ سو فیصدیونیکوڈ اسٹینڈرڈ کو اسپورٹ نہیں کرتا۔ اگر کوئی فانٹ کرتا ہے تو وہ سیل والوں کا لطیف نسخ فانٹ ہے! علوی نستعلیق ئے کو درست اسپورٹ کرتا ہے۔ لیکن یہ بھی ئ اور ی+ٔ کی درست پروگرامنگ میں پیچھے ہے۔ چونکہ اردو مین عموما ہمزہ ہمیشہ ایک شوشۂ ی کیساتھ آتا ہے۔ اس لحاظ سے اردو میں لگیچر ئے غلط ہے!

مجھے امید ہے اس تحقیقی موازنے سے اردو دانوں کو درست یونیکوڈ اردو لکھنے کی مشق ہو جائے گی:)
 

الف عین

لائبریرین
عارف نے کم ازکم یہ بات تو تسلیم کی کہ اردو لکھنے والے ان پیج سے پروگرامڈ ہو کر آتے ہیں (خاص کر پاکستان میں کیوں کہ ہندوستان میں عرصے تک صفحہ ساز بھی استعمال ہوتا رہا ہے)۔
لیکن یہ مجھے کسی طرح سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کون سی لاجک ہے کہ
گ ئ ی کا کمبینیشن ہو ’گئی‘۔
یہ کامن سینس سے بالا تر ہے۔
 

arifkarim

معطل
عارف نے کم ازکم یہ بات تو تسلیم کی کہ اردو لکھنے والے ان پیج سے پروگرامڈ ہو کر آتے ہیں (خاص کر پاکستان میں کیوں کہ ہندوستان میں عرصے تک صفحہ ساز بھی استعمال ہوتا رہا ہے)۔
لیکن یہ مجھے کسی طرح سمجھ میں نہیں آتا کہ یہ کون سی لاجک ہے کہ
گ ئ ی کا کمبینیشن ہو ’گئی‘۔
یہ کامن سینس سے بالا تر ہے۔

درست فرمایا اعجاز انکل۔ جب میں نیا نیا یونیکوڈ سے متعارف ہوا تھا تو اسی قسم کی شش پنج میں مبتلا رہتا تھا۔ آج 8 سال بعد اسکی حقیقت معلوم ہوئی ہے۔ اصل میں یونیکوڈاسٹینڈرڈ حروف میں’’آواز‘‘ کی بنیاد استعمال نہیں‌کرتا ۔ جیسے گ ئ ی کی کمبینیشن میں‌ئ بالکل بے منطق نظر آتا ہے۔ لیکن چونکہ اسکا حقیقی مطلب شوشے والا ہمزہ ہے۔ اسلئے رینڈرنگ انجن اسکو یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے مطابق ’’گئی‘‘ ہی ظاہر کرے گا۔ کمپیوٹر ز میں انسانوں کی طرح کامن سینسن نہیں ہوتی۔ یہ مشین بنے بنائے اصولوں پر کام کرتی ہے۔ یونیکوڈ نےچونکہ تمام زبانوں کا احاطہ کرنا ہے۔ اسلئے انکو بھی مجبوراً ایسے اصول بنانے پڑے جو بظاہر بےمقصد لگتے ہیں، لیکن انکے پیچھے خاص اصول کار فرما ہیں۔ ایک چھوٹی سی مثال یہ دیتا ہوں کہ جب ہم ’’بانئ اسلام‘‘ لکھتے ہیں تو یہاں نئ کو ن+ئ بھی لکھا جا سکتا ہے اور ن+ی+ءبھی۔ دونوں صورتوں میں آواز ایک ہی آئے گی۔یہاں پر چونکہ ئ، ی کا کوئی زائدشوشہ نہیں بناتا، اس وجہ سے ہمارا کامن سینسن دونوں کمبینیشنز کو درست تسلیم کر لیتا ہے۔ مگر جب یہی ئ کسی لفظ کے درمیان یا شروع میں آجائے تو ہم پریشان ہو جاتے ہیں۔ کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ رینڈرنگ انجن کا کام ہے کہ ’’ہمارے‘‘ منطقی کمبینیشن (گ ء ی) کو درست ظاہر کرے، جبکہ حقیقت میں وہ کوئی اور ہی اسٹینڈرڈاستعمال کر رہا ہوتا ہے!
 
Top