آج کچھ اور دنوں سے ہے سوا استغراق عزم تسخیر پھر اے شیخ زمن کس کا ہے مولانا الطاف حسین حالی
سیما علی لائبریرین مارچ 30، 2024 #1 آج کچھ اور دنوں سے ہے سوا استغراق عزم تسخیر پھر اے شیخ زمن کس کا ہے مولانا الطاف حسین حالی
سیما علی لائبریرین اپریل 9، 2024 #2 مَیں شریکِ رونقِ ہر انجمن تھا، کل تلک آج میرے شہر میں کوئی نہ پہچانا مجھے نظر امروہوی
سیما علی لائبریرین اپریل 9، 2024 #3 بات پر واں زبان کٹتی ہے وہ کہیں اور سنا کرے کوئی مرزا اسد اللہ خان غالب
سیما علی لائبریرین اپریل 16، 2024 #4 دل کی کیا پوچھے ہے اک قطرۂ خوں تھا ہمدم سو غم عشق نے آتے ہی اسے نوش کیا جرات قلندر بخش
سیما علی لائبریرین اپریل 17، 2024 #5 داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں جون ایلیا
سیما علی لائبریرین اپریل 19، 2024 #6 کیوں منیر اپنی تباہی کا یہ کیسا شکوہ جتنا تقدیر میں لکھا ہے ادا ہوتا ہے . . . ! منیر نیازی
سیما علی لائبریرین اپریل 23، 2024 #8 گلی میں اس کی آمد شد حسن خالی نہیں غم سے دلِ پر درد آتا ہوں سرِ پر شور جاتا ہوں میر حسن
سیما علی لائبریرین اپریل 26، 2024 #9 کوئی عرفان کو سمجھائے، یہ آشفتہ مزاج جاں کا خطرہ ہو تو پہلے سے فزوں بولتا ہے عرفان ستار
سیما علی لائبریرین اپریل 30، 2024 #10 حسرت نے لا رکھا تری بزمِ خیال میں گلدستۂ نگاہِ سویدا کہیں جسے مرزا اسد اللہ خان غالب
لاريب اخلاص لائبریرین اپریل 30، 2024 #11 شہر لاہور تری رونقیں دائم آباد تیری گلیوں کی ہوا کھینچ کے لائی مجھ کو ناصر کاظمی
سیما علی لائبریرین مئی 2، 2024 #12 اُس کی اُمّت میں ہُوں میں میرے رہیں کیوں کام بند واسطے جس شہ کے غالب گنبدِ بے درکھلا مرزا اسد اللہ خان غالب
اُس کی اُمّت میں ہُوں میں میرے رہیں کیوں کام بند واسطے جس شہ کے غالب گنبدِ بے درکھلا مرزا اسد اللہ خان غالب