showbee

محفلین
اے رھبرِکامل چلنے کو
تیار تو ہوں پر یاد رہے
اس وقت مجھے بھٹکا دینا
جب سامنے منزل آ جاٰئے

اے جذبہِ دل گر میں چاہوں
ہر چیز مقابل آ جائے
منزل کل لیے دو گام چلوں
اور سامنے منزل آ جائے

اے دل کی خلش چل یوں ہی سہی
چلتا تو ہوں ان کی محفل میں
اس وقت مجھے چونکا دینا
جب رنگ پہ محفل آ جائے
 

showbee

محفلین
کیا حال سُناواں دل دا
کوئی محرم راز نہی مل دا
مںہ دھول، مِٹی سِر پایوم
سارا ننگ ناموز ونایم
کوئی پُچھنڑنہ ویڑے آیوم
ھتھوں اُلٹا عالم کِھلدا
کیا حال سُناواں دل دا
کوئی محرم راز نہی مل دا
تم ہی سمجھ لو، تم ہو مسیحا
میں کیا جانوں، درد کدھر ہے

شکیل بدایونی
 

کاشفی

محفلین
تمہیں بھی ترکِ اُلفت پہ ملال آیا تو کیا ہوگا
بچھڑ کے مجھ سے پھر میرا خیال آیا تو کیا ہوگا

ہمیں خاموش رہنا تو چلو منظور ہے لیکن
کسی کی مست آنکھوں سے سوال آیا تو کیا ہوگا

اِسے مت چھوٹ دو اتنی یہ ابھی طفلِ مکتب ہے
بزرگوں کی اگر پگڑی اُچھال آیا تو کیا ہوگا

(شارق کفیل)
 

کاشفی

محفلین
ورغلاتے ہیں رَہبر مجھ کو
پھر بھی کرنا ہے طے سفر مجھ کو

کس نے لوٹا ہے کس قدر مجھ کو
ہر حقیقت کی ہے خبر مجھ کو

جن کی چھاؤں میں برسوں بیٹھا ہوں
یاد آتے ہیں وہ شجر مجھ کو

اُن کے ہونے سے رونقیں قائم
ڈسنے سے لگتا ہے ورنہ گھر مجھ کو

لوٹ آیا ہوں بیچ رستے سے
ڈھونڈتی ہوگی رہگزر مجھ کو

روز اپنی تلاش میں شارق
پھرنا پڑتا ہے دربدر مجھ کو
 
آخری تدوین:

کاشفی

محفلین
صبر و سکوں کا ناز وہی دل کا چین ہے
مظلوم ہو کے بھی جو شہِ مشرقین ہے
پوچھی متاعِ دامنِ اسلام جب کبھی
اسلام کہہ اُٹھا، مرا سب کچھ حسین ہے

(محسن نقوی شہید)
 

کاشفی

محفلین
جو ناطقِ قرآں نے دیا نوکِ سناں سے
پیغام وہ دنیا سے مٹے گا نہ مٹا ہے
قانونِ حسین ابنِ علی بر سرِ صحرا
عباس نے ہاتھوں کو قلم کرکے لکھا ہے

(محسن نقوی شہید)
 
Top