آج میرے من میں سکھی بانسری بجائے

قیصرانی

لائبریرین
یہ رہے اس گانے کے بول


آج میرے من میں سکھی بانسری بجائے کوئی
پیار بھرے گیت سکھی بار بار گائے کوئی بانسری بجائے

بانسری بجائے کوئی پیار بھرے گیت سکھی بار بار گائے کوئی
کوئی چھیلوا ہو کوئی البیلوا ہو کوئی چھیلوا ہو

رنگ میری جوانی کا لیے جھومتا گھر آیا ہے ساون
ہوری سکھی آیا ہے ساون میرے نینوں میں ہے ساجن

ان اودی گھٹاؤں میں ہواؤں میں سکھی ناچے میرا من
ہو آنگن میں ساون من بھاون ہو جی

دل کے ہنڈولے پہ موہے جھولنا جھلائے کوئی
پیار بھرے گیت سکھی بار بار گائے کوئی بانسری بجائے گائے کوئی

کہتا ہے اشاروں میں کوئی آموہے اپوا کے تلے مل
میں نام نہ لوں آج لگی لاج سکھی دھڑکے مورا دل

لاڈ پہ جیون کے مدھر راگنی سنائے کوئی
 
Top