آئی سی سی ایک بار پھر ہر دو سال بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے انعقاد پر غور شروع کردیا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے ہندوستان میں منعقدہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کی بے مثال کامیابی کے بعد ایک بار پھر ہر دو سال بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے انعقاد پر غور شروع کردیا ہے۔

2007 کے افتتاحی ایڈیشن کے بعد سے اب تک نو سال میں چھ عالمی ایونٹس کا انعقاد ہو چکا ہے تاہم آئی سی سی نے اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے ایک روزہ میچوں کے ورلڈ کپ کی طرح ورلڈ ٹی ٹوئنٹی بھی ہر چار سال بعد منعقد کرانے کا فیصلہ کی تھا۔

لیکن 2016 میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کی شاندار کارکردگی کے بعد کھیل کی عالمی گورننگ باڈی سب سے چھوٹے فارمیٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے 2018 اور 2022 میں بھی اضافی ایڈیشنز کے انعقاد کا ارادہ رکھتی ہے۔

تاحال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2020 میں آسٹریلیا میں شیڈول ہے لیکن 2018 میں ویسٹ انڈیز یا متحدہ عرب امارات میں اضافی ایڈیشن منعقد کرانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

اس سلسلے میں گزشتہ ماہ دبئی میں منعقدہ اجلاس میں آئی سی سی کے اجلاس میں ابتدائی طور پر انگلینڈ کا نام زیر غور آیا لیکن 2017 کی چیمپیئنز ٹرافی اور 2019 ورلڈ کپ کے برطانیہ میں انعقاد کے سبب کسی اور ملک میں ہی عالمی ایونٹ کا انعقاد ہو گا۔

اس سلسلے میں رسمی بات چیت ایڈن برگ میں جون کے اواخر ہونے والے اجلاس میں تفصیلی مشاورت کی جائے گی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیا جانے کا امکان ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق حکام ویسٹ انڈیز میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے انعقاد کے سبب ایونٹ کے وہاں انعقاد پر شش و پنج کا شکار ہیں کیونکہ وہاں میچز شروع ہونے کے اوقات کے سبب زیادہ شائقین میچز کو ٹی وی پر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔

انگلینڈ کے بعد جنوبی افریقہ کا نام بھی میزبان کے طور پر زیر غورآیا لیکن وہاں حکومت کی جانب سے کرکٹ بورڈ پر کسی بھی ایونٹ کی میزبانی پر پابندی کے سبب ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا وہاں انعقاد بھی ممکن نہیں۔

اس کے برعکس متحدہ عرب امارات میں میچز کم و بیش ہدنوستان جیسے وقت پر شروع ہوتے ہیں جس سے بڑی تعداد میں ٹیلی ویژن شائقین میچز دلچسپی لیں گے۔
 

گلزار خان

محفلین
حمیرا عدنان آپ بھی اگر انٹرسٹ لیتی ہیں تو آپ کو بھی پاکستان کی مستورات ٹیم میں حصہ لینا چاہیے
اور سچی لگن اور محنت سے پرفارم کریں گی تو شاہد ہماری ٹیم کو رشوٹ لینی نا پڑے :):)
آپکی لگن و محنت ہی ہماری کامیابی و کامرانی کا باعث بنے گی :D:D
 
Top