پھر اہلِ حرم سے ملاقات ہوتی
پھر اشکوں سے کچھ شرحِ جذبات ہوتی
دمِ دید پھر جلوہء نو بہ نو سے
مرے چشم و دل کی مدارات ہوتی
مدینے کی پُرنور دلکش فضا میں
نظر محوِ دیدِ مقامات ہوتی
مدینہ کے احباب ہمراہ ہوتے
شبِ ماہ میں سیرِ باغات ہوتی
خبر کچھ نہ رہتی زمین و زماں کی
وہ محویتِ خاص دن رات ہوتی
پہنچ...