میثم

  1. حسن محمود جماعتی

    خواب تھا دیدہء بیدار تلک آ گیا تھا :: میثم علی آغا

    خواب تھا دیدہ ء بیدار تلک آ گیا تھا دشت بڑھتا ہوا دیوار تلک آ گیا تھا میں نے مجبوری میں تلوار اُٹھائی تھی میاں ہاتھ بڑھتا ہوا دستار تلک آ گیا تھا اب میں خاموش اگر رہتا تو عزت جاتی میرا دشمن مِرے کردار تلک آ گیا تھا دکھ عزاخانوں کی زینت تھے سو اندر ٹھہرے درد موسم تھا سو بازار تلک آ گیا تھا...
Top