جشن ِ آزادی

  1. مغزل

    ایک غزل ’’ جشنِ آزادی کے موقع پر ‘‘

    غزل ہزار نطقِ سخن ہوں نثارِ آزادی دل و نظر میں ہے اب تک خمارِ آزادی یہی متاعِ محبت، یہی مآلِ وفا نگارِ غازۂ محنت، عذارِ آزادی جناح و جوہر و اقبال اور سرسید یہی محرّک و دار و مدارِ آزادی وطن سے جائیے باہر تو ساتھ رہتے ہیں اک عطر بیز سی خوشبو، حصارِ آزادی بس ایک ہم ہیں کہ خوش ہیں...
Top