جگرمُرادآبادی

  1. طارق شاہ

    جگر ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں - غزل جگرمُرادآبادی

    غزل جگرمُرادآبادی ہم کو مِٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے، زمانے سے ہم نہیں بے فائدہ الم نہیں، بیکار غم نہیں توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں میری زباں پہ شکوہٴ اہل ستم نہیں مجھ کو جگادیا، یہی احسان کم نہیں یا رب! ہجوم درد کو دے اور وسعتیں دامن تو کیا،...
  2. طارق شاہ

    جگر عشق میں مقصودِ اصلی کو مقدّم کیجئے - غزلِ جگرمُرادآبادی

    غزلِ جگرمُرادآبادی عشق میں مقصودِ اصلی کو مقدّم کیجئے شرح و تفصیلات پر یعنی نظر کم کیجئے ہر طرف بے فائدہ کیوں سعیءِ پیہم کیجئے تشنگی سے اپنے! پیدا بحرِاعظم کیجئے عشق کی عظمت نہ ہرگز جیتے جی کم کیجئے جان دے دیجے، مگر آنکھیں نہ پرنم کیجئے اپنی ہستی پہ نہ طاری کیجئے کوئی اثر دُور سے نظارۂِ...
  3. طارق شاہ

    جگر جگرمُرادآبادی "اک لفظِ محبت کا ادنیٰ یہ فسانہ ہے"

    غزل جگرمُرادآبادی اک لفظِ محبت کا ادنیٰ یہ فسانہ ہے سمٹے تو دلِ عاشق، پھیلے تو زمانہ ہے یہ کِس کا تصوّر ہے، یہ کِس کا فسانہ ہے؟ جو اشک ہے آنکھوں میں، تسبیح کا دانہ ہے دل سنگِ ملامت کا ہرچند نشانہ ہے دل پھر بھی مرا دل ہے، دل ہی تو زمانہ ہے ہم عشق کے ماروں کا اتنا ہی فسانہ ہے رونے کو نہیں...
Top