جدید غزل

  1. خوشی

    چھین کر خواب مرے میری طلب پوچھتے ھیں ،،،، محمود عامر

    چھین کر خواب مرے میری طلب پوچھتے ھیں رات بھر نیند نہ آنے کا سبب پوچھتے ھیں بارشیں آنکھ کی معیوب نہ ہوتی ہوں کہیں عشق کا چل کسی اجڑے سے ادب پوچھتے ھیں تیرہ راتوں میں بھلا کیسے جیا جاتا ھے میرے قاتل بھی تو اب مجھ سے یہ ڈھب پوچھتے ھیں اپنے شجرے کو بھی ساتھ لیے چل رسما جنگ سے قبل یہاں نام و نسب...
  2. فرخ منظور

    والدہ کی پہلی برسی پر غزل از رشید ندیم

    غزل (امی کی پہلی برسی پر) کسی تارے، کسی مہتاب میں ڈھل جاتا ھے یا مرے دیدہٴ پُر آب میں ڈھل جاتا ھے دیکھتے دیکھتے ان آنکھوں سے چہرہ کوئی جانے کس حلقہٴ گرداب میں ڈھل جاتا ھے ساتھ رھتا ھے کوئی موج نفس کی صورت اور پھر لمہٴ نایاب میں ڈھل جاتا ھے ماں بھی اک روز ھمیں...
  3. خوشی

    میں ذرا دور ہٹوں پاس بلاتی جائے ،،،،،،،،،،،،،،، فرحت عباس شاہ

    میں ذرا دور ہٹوں پاس بلاتی جائے موت بھی کیا ھے مرا سوگ مناتی جائے ایک اک کرکے ہوئے جاتے ھیں پیارے رخصت ایک اک کرکے سبھی یار اٹھاتی جائے جانے کیا ھے کہ ہوئی جاتی ھیں آنکھیں بوجھل جانے کیا ھے کہ کوئی چیز رلاتی جائے اس سے تو لگتا ھے اب اگلی مری باری ھے جس طرح شام مرا سوگ مناتی جائے کھل اٹھا...
  4. فرخ منظور

    نشہء شوق ہے فزوں شب کو ابھی سحر نہ کر ۔ مجید اختر

    غزل نشہء شوق ہے فزوں شب کو ابھی سحر نہ کر دیکھ حدیثِ دلبراں اتنی بھی مختصر نہ کر سارا حسابِ جان و دل رکھا ہے تیرے سامنے چاہے تو دے اماں مجھے ، چاہے تو درگذر نہ کر اپنوں سے ہار جیت کا کیسے کرے گا فیصلہ اے میرے دل ٹھہر ذرا ، یہ جو مہم ہے سر نہ کر اُس کا یہ حسن وہم ہے ، تیرا یہ عشق ہے...
  5. سید محمد نقوی

    نیا سورج نیا جلوہ نئی تنویر لے آو۔ مصدق لاکھانی

    نیا سورج نیا جلوہ نئی تنویر لے آو ہمیشہ خواب لائے ہو کبھی تعبیر لے آو زباں بھی بند کرلیتے مگر اب حکم آیا ہے تصور کے لیے بھی آہنی زنجیر لے آو مرے خوابوں بڑی مشکل سے اس دل کو سلایا ہے کہیں ایسا نہ ہو تم پھر وہی تصویر لے آو سیاست نے مسائل کا یہی اک حل نکالا ہے کسی لفّاظ سے لکھوا کے اک تقریر لے...
  6. فرحت کیانی

    غزل۔ شیشے دلوں کے گردِ تعصب سے اَٹ گئے۔ تنویر سپرا

    شیشے دلوں کے گردِ تعصب سے اَٹ گئے روشن دماغ لوگ بھی فرقوں میں بٹ گئے اظہار کا دباؤ بڑا ہی شدید تھا الفاظ روکتے ہی مرے ہونٹ پھٹ گئے بارش کو دشمنی تھی فقط میری ذات سے جونہی مرا مکان گرا ، اَبر چَھٹ گئے دھرتی پہ اُگ رہی ہیں فلک بوس چمنیاں جن سے فضائیں عطر تھیں وہ پیڑ کٹ گئے سپرا...
  7. خوشی

    اداس شامیں اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا ،،،،،،،،،،،،،،، فرحت عباس شاہ

    اداس شامیں ، اجاڑ رستے کبھی بلائیں تو لوٹ آنا کسی کی آنکھوں میں رتجگوں کے عذاب آئیں تو لوٹ آنا ابھی نئی وادیوں ، نئے منظروں میں رہ لو مگر مری جاں یہ سارے ایک ایک کرکے جب تم کو چھوڑ جائیں تو لوٹ آنا جو شام ڈھلتے ہی اپنی اپنی پناہ گاہوں کو لوٹتے ھیں اگر وہ پنچھی کبھی کوئی داستاں سنائیں...
  8. فرخ منظور

    ایک بھی چھینٹ نہ اُڑنے دی کہیں پانی کی ۔ واجد امیر

    یہ غزل کل کے حلقۂ اربابِ ذوق، لاہور کے اجلاس میں تنقید کے لئے پیش کی گئی۔ غزل ایک بھی چھینٹ نہ اُڑنے دی کہیں پانی کی ریت نے آپ سمندر کی نگہبانی کی کانچ کے جسم پہ پہنی ہے قبا پانی کی پھر بھی تہمت نہ لگے حسن پہ عریانی کی زندگی کاہشِ بے سود کا خمیازہ ہے عمر بھر ہم نے پس انداز پشیمانی کی اتنے...
  9. پ

    جون ایلیا غزل-ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے -جون ایلیا

    غزل ہجر کی آنکھوں سے آنکھیں ملاتے جائیے ہجر میں کرنا ہے کیا یہ تو بتاتے جائیے بن کے خوشبو کی اداسی رہیے دل کے باغ میں دور ہوتے جائیے نزدیک آتے جائیے جاتے جاتے آپ اتنا کام تو کیجیے مرا یاد کا سر و ساماں جلاتے جائیے رہ گئی امید تو برباد ہو جاؤں گا میں جائیے تو پھر مجھے سچ مچ...
  10. فرخ منظور

    یقیں کریں تو کیجیے، شہادتیں نہ مانگیے ۔ سہیل ثاقب

    یہ غزل سہیل ثاقب صاحب کے فیس بک کے صفحے سے ان کی اجازت سے حاصل کی گئی۔ غزل یقیں کریں تو کیجیے، شہادتیں نہ مانگیے حقیقتیں بدل چکیں، روایتیں نہ مانگیے کہیں نہیں ہیں معجزے، کرامتیں نہ مانگیے اب آسمان سے کوئی بشارتیں نہ مانگیے فضول کھوج کیوں کریں معاملوں میں دین کے جو کہہ دیا اٹل ہے وہ، وضاحتیں...
  11. ایم اے راجا

    منیر نیازی زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا ۔ منیر نیازی

    زندہ رہیں تو کیا ہے جو مر جائیں ہم تو کیا دنیا سے خامشی سے گزر جائیں ہم تو کیا ہستی ہی اپنی کیا ہے زمانے کے سامنے اک خواب ہیں جہاں میں بکھر جائیں ہم تو کیا اب کون منتظر ہے ہمارے لیئے وہاں شام آ گئی ہے لوٹ کے گھر جائیں ہم تو کیا دل کی خلش تو ساتھ رہے گی تمام عمر دریائے غم کے پار اتر جائیں ہم...
  12. ایم اے راجا

    تھا جو یادوں کا خزانہ مرے گھر پر رکھا ۔ یاسمین حمید

    تھا جو یادوں کا خزانہ مرے گھر پر رکھا اس کی خاطر نہ کبھی پاؤں سفر پر رکھا پوچھتا ہے یہ ترے شام و سحر کی بابت یاد کا لمحہ جو ہے دیدہءِ تر پر رکھا ایک پل ہوگا فقط دید کا' جسکی خاطر میں نے صدیوں کو تری راہگزر پر رکھا توڑ دے یا اسے خورشید کا ہمسر کر دے ایک شیشہ ہوں ترے دستِ ہنر پر رکھا شام سے...
  13. ایم اے راجا

    نہیں کہ ملنے ملانے کا سلسلہ رکھنا - ظفر اقبال

    نہیں کہ ملنے ملانے کا سلسلہ رکھنا کسی بھی سطح پہ کوئی تو رابطہ رکھنا مریں گے لوگ ہمارے سوا بھی تم پہ بہت یہ جرم ہے تو پھر اس جرم کی سزا رکھنا مدد کی تم سے توقع تو خیر کیا ہوگی غریبِ شہرِ ستم ہوں' مرا پتا رکھنا بس ایک شام ہمیں چاہیے' نہ پوچھنا کیوں یہ بات اور کسی شام پر اٹھا رکھنا نئے سفر پر...
  14. ظ

    جون ایلیا اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے ( جون ایلیا )

    اب جنوں کب کسی کے بس میں ہے اُس کی خوشبو، نفس نفس میں ہے حال اس صید کا سنایئے کیا ؟ جس کا صیاد خود قفس میں ہے کیا ہے گر زندگی کا بس نہیں چلا زندگی کب کسی کے بس میں ہے غیر سے رہیو تُو ذرا ہشیار وہ ترے جسم کی ہوس میں ہے پاشکستہ پڑا ہوں مگر دل کسی نغمہِ جرس میں ہے جون ہم...
  15. ظ

    جون ایلیا مرمٹا ہوں خیال پر اپنے ( جون ایلیا )

    مرمٹا ہوں خیال پر اپنے وجد آتا ہے حال پر اپنے ابھی مت دیجیو جواب کہ میں جھوم تو لوں سوال پر اپنے عمر بھر اپنی آرزو کی ہے مر نہ جاؤں وصال پر اپنے اک عطا ہے مری ہوس نگہی ناز کر خدو خال پر اپنے اپنا شوق ایک، حیلہ ساز آؤ شک ہے اس کو جمال پر اپنے جانے اس دم وہ کس کا ممکن ہو بحث مت کر محال...
  16. خرم شہزاد خرم

    غزل۔ نہیں زمیں پہ کسی کا بھی اعتبار مجھے ۔اختر عثمان

    نہیں زمیں پہ کسی کا بھی اعتبار مجھے کہا تھا کس نے کہ افلاک سے اتار مجھے بہ سطحِ کوزہ گرِ دہر چیختا ہے کوئی میں جیسے حال میں ہوں چاک سے اتار مجھے بس ایک دن کے لئے تو مری جگہ آ جا بس ایک دن کے لئے سونپ اختیار مجھے تجھے کہا تھا کہ لو دے اٹھے گی لاش مری تجھے کہا تھا کہ تو روشنی میں مار...
  17. ظ

    جون ایلیا بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں (جون ایلیا)

    بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں کہ اُن کے خط انہیں لوٹا رہے ہیں نہیں ترکِ محبت پر وہ راضی قیامت ہے کہ ہم سمجھا رہے ہیں یقیں کا راستہ طے کرنے والے بہت تیزی سے واپس آ رہے ہیں یہ مت بُھولو کہ یہ لمحات ہم کو بچھڑنے کے لیے ملوا رہے ہیں تعجب ہے کہ عشق و عاشقی سے ابھی کچھ لوگ دھوکا کھا رہے...
  18. فاتح

    بشیر بدر یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو ۔ بشیر بدر

    یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اسے چپکے چپکے پڑھا کرو کوئی ہا تھ بھی نہ ملائے گا جو گلے ملو گے تپاک سے یہ نئے مزاج کا شہر ہے، ذرا فاصلے سے ملا کرو مجھے اشتہار سی لگتی ہیں یہ محبتوں کی کہانیاں جو کہا نہیں وہ سنا کرو، جو سنا نہیں وہ کہا کرو ابھی راہ...
  19. عمران شناور

    اک عجب کیفیتِ ہوش ربا طاری تھی (سرور ارمان)

    اک عجب کیفیتِ ہوش ربا طاری تھی قریہء جاں میں‌کسی جشن کی تیاری تھی سر جھکائے ہوئے مقتل میں کھڑے تھے جلاد تختہء دار پہ لٹکی ہوئی خودداری تھی خون ہی خون تھا دربار کی دیواروں پر قابضِ تختِ وراثت کی ریاکاری تھی ایک ساعت جو تری زلف کے سائے میں کٹی ہجر بردوش زمانوں سے کہیں بھاری تھی اور...
  20. پ

    غزل -کون آیا تھا دبے پاؤں ستاروں کی طرح- تاب اسلم

    غزل کون آیا تھا دبے پاؤں ستاروں کی طرح دل کا ہر زخم مہکنے لگا پھولوں کی طرح ذہن میں اب بھی ہیں روشن ترے چہرے کے خطوط چاندنی رات میں بکھرے ہوئے رنگوں کی طرح کیا خبر! روح کے صحرا پہ برس کے گزرے گھر کے آیا ہے جو بادل تری یادوں کی طرح اے شبِ غم مرے سینے سے لپٹ کر سو جا تو بھی مدت سے...
Top