بیاض نیرنگ

  1. نیرنگ خیال

    میریاں راتاں چانن چانن، نھیرے اوہناں ملے نیں - نیرنگ خیال

    اے غزل چند ورھے پرا نی مگر اج تیکر کدھرے پیش کرن دی ہمت نئیں کیتی۔۔۔ اک ادھا شعر ادھر ادھر لا کے تے ہاں ٹھار لئی دا اے۔۔۔۔ اج الف نظامی صاب ہوراں دی تحریک دلاون تے اے پیش کر ریا۔۔۔۔۔ کمی کوتاہی معاف۔۔۔۔ کیوں کہ تہانوں پتا میں شاعر نئیں ہے گا۔۔۔۔ میریاں راتاں چانن چانن، نھیرے اوہناں ملے نیں...
  2. نیرنگ خیال

    بشیر بدر وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے

    وہی تاج ہے وہی تخت ہے وہی زہر ہے وہی جام ہے یہ وہی خُدا کی زمین ہے یہ وہی بتوں کا نظام ہے بڑے شوق سے مرے گھر جلا، کوئی آنچ تجھ پہ نہ آئے گی یہ زباں کسی نے خرید لی، یہ قلم کسی کا غلام ہے یہاں ایک بچے کے خون سے جو لکھا ہُوا ہے اُسے پڑھیں تِرا کیرتن ابھی پاپ ہے ابھی میرا سجدہ حرام ہے میں یہ...
  3. نیرنگ خیال

    میں نے کس شوق سے اِک عمر غزل خوانی کی (شبنم رومانی)

    میں نے کس شوق سے اِک عمر غزل خوانی کی کتنی گہری ہیں لکیریں مری پیشانی کی وقت ہے میرے تعاقب میں چھپا لے مجھ کو جوئے کم آب!قسم تجھ کو ترے پانی کی یُوں گزرتی ہے رگ و پے سے تری یاد کی لہر جیسے زنجیر چھنک اُٹھتی ہے زندانی کی اجنبی سے نظر آئے ترے چہرے کے نقوش جب ترے حُسن پہ میں نے نظرثانی کی مجھ...
  4. نیرنگ خیال

    گِن گِن تارے لنگھدیاں راتاں (برؔی نظامی)

    گِن گِن تارے لنگھدیاں راتاں سپّاں وانگر ڈنگدیاں راتاں رانجھا تخت ہزارہ بُھلیا بُھلیا ں نئیں پر جھنگ دیاں راتاں اکھیاں وچ جگراتے رہندے سُولی اُتے ٹنگدیاں راتاں ہور کسے ول جان ناں دیون اپنے رنگ وِچ رنگدیاں راتاں مینوں کوئی سمجھ ناں آوے آئیاں کہدے ڈھنگ دیاں راتاں برؔی نظامی یاد نئیں مینوں...
  5. نیرنگ خیال

    مجذوب ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا (خواجہ عزیز الحسن مجذؔوب)

    ادا شناس ترا بےزباں نہیں ہوتا کہے وہ کس سے کوئی نکتہ داں نہیں ہوتا سب ایک رنگ میں ہیں مے کدے کے خورد و کلاں یہاں تفاوت پیر و جواں نہیں ہوتا قمار عشق میں سب کچھ گنوا دیا میں نے امید نفع میں خوف زیاں نہیں ہوتا سہم رہا ہوں میں اے اہل قبر بتلا دو زمیں تلے تو کوئی آسماں نہیں ہوتا وہ محتسب ہو کہ...
  6. نیرنگ خیال

    میر آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ

    آگے تو رسم دوستی کی تھی جہاں کے بیچ اب کیسے لوگ آئے زمیں آسماں کے بیچ میں بے دماغ عشق اٹھا سو چلا گیا بلبل پکارتی ہی رہی گلستاں کے بیچ تحریک چلنے کی ہے جو دیکھو نگاہ کر ہیئت کو اپنی موجوں میں آب رواں کے بیچ کیا میل ہو ہما کی پس از مرگ میری اور ہے جائے گیر عشق کی تب اُستخواں کے بیچ کیا...
  7. نیرنگ خیال

    ہم جیسے تیغ ظلم سے ڈر بھی گئے تو کیا (باصؔر سلطان کاظمی)

    ہم جیسے تیغ ظلم سے ڈر بھی گئے تو کیا کچھ وہ بھی ہیں جو کہتے ہیں سر بھی گئے تو کیا اٹھتی رہیں گی درد کی ٹیسیں تمام عمر ہیں زخم تیرے ہاتھ کے بھر بھی گئے تو کیا ہیں کون سے بہار کے دن اپنے منتظر یہ دن کسی طرح سے گزر بھی گئے تو کیا اک مکر ہی تھا آپ کا ایفائے عہد بھی اپنے کہے سے آج مکر بھی گئے تو...
  8. نیرنگ خیال

    گلزار ایک خواب

    ایک خواب ایک ہی خواب کئی بار یوں ہی دیکھا ہے میں نے تو نے ساڑی میں اڑس لی ہیں مری چابیاں گھر کی اور چلی آئی ہے بس یوں ہی مرا ہاتھ پکڑ کر گھر کی ہر چیز سنبھالے ہوئے اپنائے ہوئے تو تو مرے پاس مرے گھر پہ مرے ساتھ ہے سونوںؔ میز پر پھول سجاتے ہوئے دیکھا ہے کئی بار اور بستر سے کئی بار جگایا بھی ہے...
  9. نیرنگ خیال

    غالب کیا ہے ترکِ دنیا کاہلی سے

    کیا ہے ترکِ دنیا کاہلی سے ہمیں حاصل نہیں بے حاصلی سے خراجِ دیہہِ ویراں، یک کفِ خاک بیاباں خوش ہوں تیری عاملی سے پرافشاں ہو گئے شعلے ہزاروں رہے ہم داغ، اپنی کاہلی سے خدا، یعنی پدر سے مہرباں تر پھرے ہم در بدر ناقابلی سے اسؔد قربانِ لطفِ جورِ بیدل خبر لیتے ہیں، لیکن بیدلی سے
  10. نیرنگ خیال

    ساری خلقت ایک طرف تھی اور دوانہ ایک طرف (اختر شمار)

    ساری خلقت ایک طرف تھی اور دوانہ ایک طرف تیرے لیے میں پاؤں پہ اپنے جم کے کھڑا تھا ایک طرف ایک اک کر کے ہر منزل کی سمت ہی بھول رہا تھا میں دھیرے دھیرے کھینچ رہا تھا تیرا رشتہ ایک طرف دونوں سے میں بچ کر تیرے خواب و خیال سے گزر گیا دل کا صحرا ایک طرف تھا آنکھ کا دریا ایک طرف آگے آگے بھاگ رہا ہوں...
  11. نیرنگ خیال

    جو دکھ رہا اسی کے اندر جو ان دکھا ہے وہ شاعری ہے (احمد سلمان)

    جو دکھ رہا اسی کے اندر جو ان دکھا ہے وہ شاعری ہے جو کہہ سکا تھا وہ کہہ چکا ہوں جو رہ گیا ہے وہ شاعری ہے یہ شہر سارا تو روشنی میں کھلا پڑا ہے سو کیا لکھوں میں وہ دور جنگل کی جھونپڑی میں جو اک دیا ہے وہ شاعری ہے دلوں کے مابین گفتگو میں تمام باتیں اضافتیں ہیں تمہاری باتوں کا ہر توقف جو بولتا ہے...
  12. نیرنگ خیال

    جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے، جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے (احمد سلمان)

    جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے، جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب جھیلے تو لوگ سمجھے وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے مسافروں کو اٹھا دیا تھا انہیں درختوں پہ اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے اس ایک کچی سی عمر والی کے فلسفے کو کوئی نہ سمجھا جب اس کے کمرے سے لاش نکلی، خطوط...
  13. نیرنگ خیال

    یوں تو کوئی دوش نہیں تھا کشتی کا ، پتواروں کا (محمد احمد)

    غزل یوں تو کوئی دوش نہیں تھا کشتی کا ، پتواروں کا ہم نے خود ہی دیکھ لیا تھا ایک سراب کناروں کا جھڑتی اینٹیں سُرخ بُرادہ کب تک اپنے ساتھ رکھیں وقت چھتوں کو چاٹ رہا ہے ، دشمن ہے دیوارں کا تیز ہوا نے تنکا تنکا آنگن آنگن دان کیا گم صُم چڑیا طاق میں بیٹھی سوچ رہی ہے پیاروں کا سُرخ گلابوں کی رنگت...
  14. نیرنگ خیال

    ہم اپنی حقیقت کس سے کہیں، ہیں پیاسے کہ سیراب ہیں ہم (محمداحمد)

    محمداحمد بھائی کی ایک طرحی غزل ہم اپنی حقیقت کس سے کہیں، ہیں پیاسے کہ سیراب ہیں ہم ہم صحرا ہیں اور جل تھل ہیں، ہیں دریا اور پایاب ہیں ہم اب غم کوئی، نہ سرشاری، بس چلنے کی ہے تیاری اب دھوپ ہے پھیلی آنگن میں، اور کچی نیند کے خواب ہیں ہم ہاں شمعِ تمنّا بجھ بھی گئی، اب دل تِیرہ، تاریک بہت اب...
  15. نیرنگ خیال

    افتخار عارف پس چہ باید کرد

    آج ظہیراحمدظہیر صاحب کے توجہ دلانے پر ہم نے دیکھا تو پتا چلا کہ افتخار عارف صاحب کی یہ مشہور زمانہ نظم محفل تو درکنار اردو ٹائپنگ میں ہی میسر نہیں۔ سو ریختہ سے دیکھ کر ٹائپ کر دی۔ پس چہ باید کرد خواب خس خانہ و برفاب کے پیچھے پیچھے گرمیٔ شہر مقدر کے ستائے ہوئے لوگ کیسی یخ بستہ زمینوں کی طرف...
  16. نیرنگ خیال

    گلزار کتنی گرہیں کھولی ہیں میں نے

    کتنی گرہیں کھولی ہیں میں نے کتنی گرہیں اب باقی ہیں پاؤں میں پائل باہوں میں کنگن گلے میں ہنسلی کمر بند، چھلّے اور بِچھوے ناک کان چِھدوائے گئے ہیں اور زیور زیور کہتے کہتے رِیت رواج کی رسیوں سے میں جکڑی گئی اُف کتنی طرح میں پکڑی گئی اب چِھلنے لگے ہیں ہاتھ پاؤں اور کتنی خراشیں اُبھری ہیں کتنی...
  17. نیرنگ خیال

    سُراغِ جادہ و منزل اگر نہیں ملتا (محمداحمد)

    غزل رعنائی خیال بلاگ پر سُراغِ جادہ و منزل اگر نہیں ملتا ہمیں کہیں سے جوازِ سفر نہیں ملتا لکھیں بھی دشت نوردی کا کچھ سبب تو کیا بجُز کہ قیس کو لیلیٰ کا گھر نہیں ملتا یہاں فصیلِ انا حائلِ مسیحائی وہاں وہ لوگ جنہیں چارہ گر نہیں ملتا ہزار کو چہء نکہت میں ڈالیے ڈیرے مگر وہ پھول سرِ رہگزر نہیں...
  18. نیرنگ خیال

    چراغ اپنی تھکن کی کوئی صفائی نہ دے (معرؔاج فیض آبادی)

    چراغ اپنی تھکن کی کوئی صفائی نہ دے وہ تیرگی ہے کہ اب خواب تک دکھائی نہ دے مسرتوں میں بھی جاگے گناہ کا احساس مرے وجود کو اتنی بھی پارسائی نہ دے بہت ستاتے ہیں رشتے جو ٹوٹ جاتے ہیں خدا کسی کو بھی توفیق آشنائی نہ دے میں ساری عمر اندھیروں میں کاٹ سکتا ہوں مرے دیوں کو مگر روشنی پرائی نہ دے اگر یہی...
  19. نیرنگ خیال

    اے دشت آرزو مجھے منزل کی آس دے ( معؔراج فیض آبادی)

    اے دشت آرزو مجھے منزل کی آس دے میری تھکن کو گرد سفر کا لباس دے پروردگار تو نے سمندر تو دے دیے اب میرے خشک ہونٹوں کو صحرا کی پیاس دے فرصت کہاں کہ ذہن مسائل سے لڑ سکیں اس نسل کو کتاب نہ دے اقتباس دے آنسو نہ پی سکیں گے یہ تنہائیوں کا زہر بخشا ہے غم مجھے تو کوئی غم شناس دے لفظوں میں جذب ہوگیا سب...
  20. نیرنگ خیال

    تھکی ہوئی مامتا کی قیمت لگا رہے ہیں (معؔراج فیض آبادی)

    تھکی ہوئی مامتا کی قیمت لگا رہے ہیں امیر بیٹے دعا کی قیمت لگا رہے ہیں میں جن کو انگلی پکڑ کے چلنا سکھا چکا ہوں وہ آج میرے عصا کی قیمت لگا رہے ہیں مری ضرورت نے فن کو نیلام کر دیا ہے تو لوگ میری انا کی قیمت لگا رہے ہیں میں آندھیوں سے مصالحت کیسے کر سکوں گا چراغ میرے ہوا کی قیمت لگا رہے ہیں...
Top