اصغر گونڈوی

  1. ر

    اصغر گونڈوی یہ عشق نے دیکھا ہے، یہ عقل سے پنہاں ہے ۔اصغر گونڈوی

    یہ عشق نے دیکھا ہے، یہ عقل سے پنہاں ہے قطرہ میں سمندر ہے، ذرہ میں بیاباں ہے ہے عشق کہ محشر میں یوں مست و خراماں ہے دوزخ بگریباں ہے، فردوس بہ داماں ہے ہے عشق کی شورش سے رعنائی و زیبائی جو خون اچھلتا ہے وہ رنگ گلستاں ہے پھر گرم نوازش ہے ضو مہر درخشاں کی پھر قطرہ شبنم میں ہنگامہ...
Top