ابن انشا

  1. پ

    ابن انشا یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں! - ابن انشا

    یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں! یہ باتیں جھوٹی باتیں ہیں، یہ لوگوں نے پھیلائی ہیں تم انشا جی کا نام نہ لو کیا انشا جی سودائی ہیں ہیں لاکھوں روگ زمانے میں ، کیوں عشق ہے رسوا بیچارا ہیں اور بھی وجہیں وحشت کی ، انسان کو رکھتیں دکھیارا ہاں بے کل بےکل رہتا ہے ، ہو پیت میں جس نے جی ہارا پر شام...
  2. سارہ خان

    فراز ہم خوابوں کے بیوپاری تھے - فراز

    ہم خوابوں کے بیوپاری تھےپر اس میں ہوا نقصان بڑا کچھ بخت میں ڈھیروں کالک تھی کچھ غضب کا کال پڑا ہم راکھ لئے ہیں‌جھولی میں‌اور سر پہ ہے ساہوکار کھڑا جب دھرتی صحرا صحرا تھی ہم دریا دریا روئے تھے جب ہاتھ کی ریکھائیں چُپ تھیں اور سُرسنگیت میں کھوئے تھے تب ہم نے جیون کھیتی میں کچھ خواب انوکے بوئے تھے...
  3. پ

    ابن انشا انشا جی کیا بات بنے گی -ابنِ انشا

    انشا جی کیا بات بنے گی انشا جی کیا بات بنے گی ہم لوگوں سے دور ہوئے ہم کس دل کا روگ ہوئے ، کس سینے کا ناسور ہوئے بستی بستی آگ لگی تھی ، جلنے پر مجبور ہوئے رندوں میں کچھ بات چلی تھی شیشے چکنا چور ہوئے لیکن تم کیوں بیٹھے بیٹھے آہ بھری رنجور ہوئے اب تو ایک زمانہ گزرا تم سے کوئی قصور ہوئے...
  4. L

    ابن انشا اک بار کہو تم میری ہو ۔ ابن انشاء

    ہم گُھوم چکے بَستی بَن میں اِک آس کی پھانس لیے مَن میں کوئی ساجن ہو، کوئی پیارا ہو کوئی دیپک ہو، کوئی تارا ہو جب جیون رات اندھیری ہو اِک بار کہو تم میری ہو جب ساون بادل چھائے ہوں جب پھاگن پُول کِھلائے ہوں جب چندا رُوپ لُٹا تا ہو جب سُورج دُھوپ نہا تا ہو یا شام نے بستی گھیری ہو...
  5. پ

    ابن انشا پریوں کی گپھا از ماؤزے تنگ (اردو ترجمہ ابن انشا)

    پریوں کی گپھا ( پریوں کی گپھا ، لوشان پہاڑ پر ایک خوش منظر جگہ ہے ) رنگ ڈالے شفق شام نے شمشاد کے پیڑ ابر خاموش کے لکے ہیں فضاؤں میں رواں روپ قدرت کا ہے پریوں کی گپھا میں مرکوز قلہ کوہ پر ہے حسن یہاں حسن وہاں ماؤزے تنگ ترجمہ ابن انشا
  6. پ

    ابن انشا نظم- سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل(انشاء جی)

    سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل سند باد آج تو ہمراہ مجھے بھی لے چل دل جو بہلا تو خیالوں ہی میں اپنا بہلا میں تیرے ساتھ زمانے کی نظر سے اوجھل لے کے چلتا ہوں خیالوں کا سفینہ اپنا جاہیں نکلیں گے کسی شہر میں آج نہ کل شور غل شہرر کا مدھم ہوا ، پھر ڈوب گیا آج بستی سے بہت دور نکل آیا...
  7. طالوت

    ابن انشا یہ بچہ کس کا بچہ ہے ---- ابن انشاء

    یہ بچہ کس کا بچہ ہے یہ بچہ کالا کالا سا یہ کالا سا مٹیالا سا یہ بچہ بھوکا بھوکا سا یہ بچہ سوکھا سوکھا سا یہ بچہ کس کا بچہ ہے یہ بچہ کیسا بچہ ہے جو ریت پہ تنہا بیٹھا ہے نا اس کے پیٹ میں روٹی ہے نا اس کے تن پر کپڑا ہے نا اس کے سر پر ٹوپی ہے نا اس کے پیر میں جوتا ہے نا اس کے پاس...
  8. طالوت

    ابن انشا خاموش رہو ------ ابن انشاء

    کچھ کہنے کا وقت نہیں یہ ، کچھ نہ کہو خاموش رہو اے لوگو خاموش رہو ، ہاں اے لوگو خاموش رہو سچ اچھا پر اس کے جلو میں زہر کا ہے اک پیالہ بھی پاگل ہو ؟ کیوں ناحق سقراط بنو ، خاموش رہو اُن کا یہ کہنا سورج ہی دھرتی کے پھیرے کرتا ہے سر آنکھوں پر ، سورج کو ہی گھومنے دو ، خاموش رہو مجلس میں...
  9. پ

    ابن انشا کل ھم نے سپنا دیکھا ھے -انشاء جی

    کل ھم نے سپنا دیکھا ھے کل ھم نے سپنا دیکھا ھے جو اپنا ھو نہیں سکتا اس شخص کو اپنا دیکھا ھے وہ شخص کہ جس کی خاطر ھم اس دیس پھریں اس دیس پھریں جوگی کا بنا کر بھیس پھریں چاہت کے نرالے گیت لکھیں جی موہنے والے گیت لکیں دھرتی کے مہکتے باغوں سے کلیوں کی جھولی بھر لائیں انبر کے سجیلے منڈل...
  10. طالوت

    ابن انشا عرب کے عوام ------- ابن انشاء

    قاہرہ کے شبینہء کلب کے حسینو ! اپنے جلوے نہ اتنے نمایاں کرو کوئے بیروت و بصرہ کے بے آستینو ! اپنے غمزوں کو نہ اتنا ارزاں کرو شیخ عالی مقام ! باز کچھ روز کج قفس میں رہیں شاہ ذی احترام ! تجھ کو ناموس امت کی قسمیں رہیں اے عرب کے عوام ! ہاں رقابت کے جذبات بس میں رہیں ورنہ قطرہ یہ آل...
  11. ش زاد

    ابن انشا ہم اس پر کچھ نہیں لکھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابنِ انشاء

    ہم اس پر کچھ نہیں لکھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ابنِ انشاء ہم اس پر کچھ نہیں لکھیں گے۔۔۔! ہم اس پر لکھیں نام ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں پیغام۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں اشعار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نہیں سرکارنہیں ہم اس پر کچھ نہیں لکھیں گے دل کا جو تمھارے صفحہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔! وہ آج جو بالکل سادہ...
  12. پ

    ابن انشا نظم- ابنِ انشا

    یہ سرائے ہے، یہاں کس کا ٹھکانہ ڈھونڈو یاں تو آتے ہیں مسافر، سو چلے جاتے ہیں ہاں یہی نام تھا، کچھ ایسا ہی چہرہ مہرا یاد پڑتا ہے کہ آیا تھا مسافر کوئی سونے آنگن میں پھرا کرتا تھا تنہا تنہا کتنی گہری تھی نگاہوں کی اداسی اس کی لوگ کہتے تھے کہ ہوگا کوئی آسیب زدہ ہم نے ایسی بھی کوئی بات نہ اس...
  13. پ

    ابن انشا غزل - کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے - ابنِ انشا

    کس کو پار اتارا تم نے کس کو پار اتارو گے ملاحو تم پردیسی کو بیچ بھنور میں مارو گے منہ دیکھے کی میٹھی باتیں سنتے اتنی عمر ھوئی آنکھ سے اوجھل ھوتے ھوتے جی سے ھمیں بسارو گے آج تو ھم کو پاگل کہہ لو پتھر پھینکو طنز کرو عشق کی بازی کھیل نہیں ھے کھیلو گے تو ھارو گے اہل وفا سے ترک تعلق کر لو پر ایک بات...
  14. پ

    ابن انشا غزل- اور تو کوئی بس نا چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا - ابنِ انشا

    اور تو کوئی بس نا چلے گا ہجر کے درد کے ماروں کا صبح کا ھونا دوبھر کر دیں رستہ روک ستاروں کا جھوٹے سکوں میں بھی اٹھا دیتے ھیں یہ اکثر سچا مال شکلیں دیکھ کے سودا کرنا کام ھے ان بنجاروں کا اپنی زبان سے کچھ نہ کہیں چپ ھی رہیں گے عاشق لوگ تم سے تو اتنا ھو سکتا ھے پوچھو حال بچاروں کا جس جپسی کا ذکر ھے...
  15. نبیل

    استاد امانت علی کل چودھویں کی رات تھی، شب بھر رہا چرچا ترا (استاد امانت علی خان)

    [ame] کل چودھویں کی رات تھی شب بھر رہا چرچا تیرا کچھ نے کہا یہ چاند ھے کچھ نے کہا چہرا تیرا ہم بھی وہیں موجودتھےہم سےبھی سب نےپوچھا کیے ہم ہنس دیئے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ تیرا اس شہرمیں کس سےملیں ہم سےتو چھوٹیں محفلیں ہر شخص تیرا نام لے ، ہر شخص دیوانہ تیرا تو با وفا ، تو مہرباں ، ہم...
  16. نبیل

    استاد امانت علی انشا جی اٹھو اب کوچ کرو (امانت علی خان)

    انشا جي اٹھو اب کوچ کرو، اس شہر ميں جي کو لگانا کيا وحشي کو سکوں سےکيا مطلب، جوگي کا نگر ميں ٹھکانا کيا اس وک کے دريدہ دامن کو، ديکھو تو سہي سوچو تو سہي جس جھولي ميں سو چھيدا ہوئے، اس جھولي کا پھيلانا کيا شب بيتي، چاند بھي ڈوب چلا، زنجير پڑي دروازے میں کيوں دير گئے گھر آئے، سجني سے کرو گے...
  17. محمداحمد

    ابن انشا غزل ۔ شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی ... ابنِ انشا

    غزل شامِ غم کی سحر نہیں ہوتی یا ہمیں کوخبر نہیں ہوتی ہم نے سب دکھ جہاں کے دیکھے ہیں بے کلی اس قدر نہیں ہوتی نالہ یوں نا رسا نہیں رہتا آہ یوں بے اثر نہیں ہوتی چاند ہے، کہکشاں ہے تارے ہیں کوئی شے نامہ بر نہیں ہوتی ایک جاں سوز و نامراد خلش اس طرف ہے اُدھر نہیں ہوتی دوستو، عشق...
  18. جیا راؤ

    ابن انشا دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو۔۔۔۔۔ انشاء جی

    دل ہجر کے درد سے بوجھل ہے، اب آن ملو تو بہتر ہو اس بات سے ہم کو کیا مطلب، یہ کیسے ہو، یہ کیونکر ہو یہ دل ہے کہ جلتے سینے میں، اک درد کا پھوڑا الہڑ سا نہ گپت رہے، نہ پھوٹ بہے، کوئی مرہم ہو، کوئی نشتر ہو ہم سانجھ سمے کی چھایا ہیں، تم چڑھتی رات کی چندرما ہم جاتے ہیں، تم آتے ہو، پھر میل کی...
  19. کاشف رفیق

    ابن انشا اس بستی کے اِک کُوچے میں۔ ابن انشاء

    "اس بستی کے اِک کُوچے میں" اس بستی کے اِک کُوچے میں، اِک انشاء نام کا دیوانا اِک نار پہ جان کو ہار گیا، مشہور ہے اس کا افسانہ اس نار میں ایسا رُوپ نہ تھا، جس رُوپ سے دن کی دُھوپ دبے اس شہر میں کیا کیا گوری ہے، مہتاب رخِ گلنار لیے کچھ بات تھی اُس کی باتوں میں، کچھ بھید تھے اُس کے چتون میں...
  20. فرخ منظور

    قتیل شفائی یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی - قتیل شفائی

    یہ کس نے کہا تم کوچ کرو، باتیں نہ بناؤ انشا جی یہ شہر تمہارا اپنا ہے، اسے چھوڑ نہ جاؤ انشا جی جتنے بھی یہاں کے باسی ہیں، سب کے سب تم سے پیار کریں کیا اِن سے بھی منہہ پھیروگے، یہ ظلم نہ ڈھاؤ انشا جی کیا سوچ کے تم نے سینچی تھی، یہ کیسر کیاری چاہت کی تم جن کو ہنسانے آئے تھے، اُن کو نہ رلاؤ انشا...
Top