نتائج تلاش

  1. عابی مکھنوی

    ایک نظم ۔ ۔ ۔

    دفتر کے دروازے پر لکڑی کا اِک تختہ نصب ہے برسوں سے اُس عمر رسیدہ تختے کا کوئی نام بھی ہو گا عُرفِ عام میں اُس کو ہم سب چوکیدار ہی کہتے ہیں موٹے میلے کالے کپڑوں کا وہ قیدی کُھلی فضا کا زندانی دو عیدوں پر کچھ نہ کچھ ہم حاتم طائی لوگوں سے وہ پا لیتا ہے کمر ہلالی رنگت کالی بجھتی آنکھیں ہر موسم میں...
  2. عابی مکھنوی

    میں جب سے اب تک وہیں کھڑا ہوں

    میں اپنے لہجے کی تلخیوں سے تمھارے نازک ذہن پہ نشتر لگا رہا تھا میں اپنے لفظوں کے روکھے پن سے تمھارے اجڑے چمن کو ابتر بنا رہا تھا میں اپنے اندر کی ہر تھکن کو تمھارے بوجھل بدن کی زینت بنا رہا تھا میں اپنے دامن میں خوشیاں بھر کے تمھارے دل میں دکھوں کا میلہ سجا رہا تھا برا نہیں میں بہت برا ہوں وفا...
  3. عابی مکھنوی

    بسلسلہ یوم اقبال ۔۔۔۔ از:عابی مکھنوی

    ایک سوال بحضور اقبال ۔۔۔بسلسلہ یوم اقبال ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جگر کا خُوں پلا کے تم نے بنیادیں رکھی تھیں کیوں اِک ایسے آشیانے کی ۔۔۔۔ کہ جس کے سب مکینوں کو سلاسل میں ہی پلنا تھا کہ جس کے صحن میں تازہ گُلابوں کو پگھلنا تھا نہ شاہیں پھڑپھڑاتے ہیں ۔۔۔ نہ تارے جگمگاتے ہیں ۔۔۔۔ نہ سایہ...
  4. عابی مکھنوی

    بزبان عافیہ صدیقی :از عابی مکھنوی

    تیری دستار کے ہر بل میں نہاں سجدے ہیں میرا سر ننگا سہی شان مگر باقی ہے اُن کے بس میں ہی نہیں موت اُتاریں مجھ پہ مر گیا جسم مرا جان مگر باقی ہے اِن لبوں سے پہ سُنیں گے وہ کوئی عرض کبھی لڑکھڑاتا ہے بدن آن مگر باقی ہے لاکھ پہرے وہ بٹھائیں یہ صدا گُونجے گی کٹ گئی ہے یہ زباں تان مگر باقی ہے میرے...
  5. عابی مکھنوی

    دِل دھڑکتے کسی نے دیکھا ہے

    دِل دھڑکتےکسی نےدیکھاہے میں دِکھاتا ہوں لو ابھی دیکھو کب تلک دید ہو گی یک طرفہ آؤ تُم بھی ہمیں کبھی دیکھو چاند چہرہ چکور پاگل سا کتنی آساں ہے خُود کشی دیکھو سب مہینے یہاں دسمبر ہیں برف سینوں میں گر جمی دیکھو دفن کر دے اُداسیاں عابی خوبصورت ہے زندگی دیکھو ......... عابی مکھنوی
  6. عابی مکھنوی

    کُتوں کا مقدمہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ از:عابی مکھنوی

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اُردو ادب میں کُتوں کو پطرس بخاری اور جناب فیض صاحب جیسے صاحبانِ قلم بھرپور خراج تحسین پیش کر چُکے ہیں۔اِس سے آپ اِس جانور کی اہمیت کا اندازہ کر سکتے ہیں۔میرا تجربہ کُتوں کے حوالے سے جنابِ پطرس کے بالکل اُلٹ رہا ہے ۔پطرس کا گھوڑے کی رفتار سے چلنے والا قلم بھی کُتے کی...
  7. عابی مکھنوی

    صحرائے تھر سے تازہ ترین خبر پر ایک پُرانی نظم

    صحرائے تھر سے تازہ ترین خبر پر ایک پُرانی نظم """تھر میں قحط سے مزید 2بچے جاں بحق، تعداد 6ہوگئی""" ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سُنا ہے میرے بھائی بیٹے مائیں بیٹیاں بہنیں ۔۔۔ مہینہ ہو گیا اپنی زباں تالو سے چپکائے شمالاً دیکھتے ہیں کیا کوئی آیا ۔۔۔۔۔ شمالاً اُن کو دہشت کے بگولے جب چڑاتے ہیں...
  8. عابی مکھنوی

    ایک پردیسی کی '''عید''' ۔۔۔۔۔۔عابی مکھنوی

    ایک پردیسی کی '''عید''' ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امی روزوں کے بیچ سیتی تھیں کس محبت سے عید کے کپڑے دل دھڑکتا تھا آخری روزے جب بچھڑتی تھی ہم سے افطاری چھت پہ مسجد کی بعد از مغرب بادلوں کی اندھیر نگری میں چاند مل کے تلاش کرتے تھے شب گزرتی تھی جاگتے سوتے صبح ہوتی تھی کس قدر روشن چہرے کھلتے گلاب ہوں جیسے گلیاں...
  9. عابی مکھنوی

    وہ کھٹے میٹھے دن ۔۔۔۔ پر پُرزے ۔۔از:عابی مکھنوی

    ہمارے گاؤں کا نام مقامی زبان ہندکو میں "" مکھناں '' اور اردو میں ""مکھن "" ہے۔ہری پور شہر کے ساتھ متصل زمین کا یہ ٹکڑا اللہ کی صناعی کا عجیب نمونہ ہے۔ہری پور سے براستہ چھپر روڈ موضع مکھن تک بمشکل پندرہ منٹ کی مسافت بنتی ہے۔درمیانی رفتار سے پیدل چلنے والے مخصوص راستے سے تیس منٹ میں گاؤں تک پہنچ...
  10. عابی مکھنوی

    وہ کھٹے میٹھے دن ۔۔۔۔پہلا امتحان ۔۔از :عابی مکھنوی

    گورنمنٹ پرائمری اسکول موضع دو بندی میں ہمارے تعلیمی سفر کا پہلا سنگ میل عبور ہونے والا تھا۔پہلی جماعت میں ہم نے اردو حروف تہجی اور بنیادی گنتی کے علاوہ جو چیز سیکھی تھی وہ تختی دھو کر اس پر "" گھاچی "" لگانا ،سرکنڈے کا قلم تراشنا اور تھوک کی مدد سے "" سلیٹ صاف "" کرنا تھا۔ویسے تو آزمائشوں سے...
  11. عابی مکھنوی

    وہ کھٹے میٹھے دن ۔۔۔۔پہلا سبق ۔۔۔۔۔ از:عابی مکھنوی

    یہ 1981 یا 1982 کی بات ہے۔یہ وہ زمانہ تھا کہ جب پانچ یا چھ سالہ لڑکے کے لیے پورے کپڑے پہننا اور مٹی نہ کھانا تہذیب کی معراج سمجھی جاتی تھی۔ابھی مٹی کا ذائقہ پھیکا بھی نہ پڑا تھا کہ ہمیں ملیشیا یونیفارم میں ڈال کر پڑوسی گاؤں میں واقع پرائمری اسکول کے قصائی صفت اساتذہ کو ہدیہ کر دیا گیا۔ہمیں...
  12. عابی مکھنوی

    سوال ۔۔۔۔ از:عابی مکھنوی

    سنا ہے باقی دنیا میں تماشا یوں نہیں ہوتا کہ جیسے اپنا اٹھتا ہے جنازہ یوں نہیں ہوتا سنا ہے قتل ہونے پر مہینوں ذکر رہتا ہے سنا ہے لوگ سوتے میں کہیں ڈر کر نہیں اٹھتے سنا ہے لوگ راتوں میں اندھیرے کو ترستے ہیں سنا ہے درس گاہوں میں کتابیں ایک ہوتی ہیں سنا ہے ہسپتالوں میں تجارت یوں نہیں ہوتی سنا ہے...
  13. عابی مکھنوی

    ليلة القدر کی تلاش ۔۔۔۔۔۔۔۔ عابی مکھنوی

    مرچ میں اٹھاؤں تو اینٹ کا برادہ ہے دودھ پانی پانی توشہد لیس چینی کی وردیوں میں ڈاکو ہیں کرسیوں پہ کتے ہیں عصمتوں پہ بولی ہے سرحدیں بھی ننگی ہیں چینلوں پہ بکتی ہےبھوک مرنے والوں کی دیر تک رلاتا ہےرش تماش بینوں کا بے زبان لاشوں کا جس جگہ میں رہتا ہوں بے حسوں کی جنت ہے کس قدر یہ سادہ ہیں سود کے...
  14. عابی مکھنوی

    طلاق۔۔۔۔۔۔عابی مکھنوی

    بہت بیزار لگتے ہو بڑے ہلکان رہتے ہو مرے دو چار شکوے بھی بڑی مشکل سے سہتے ہو حقیقت تلخ ہے لیکن بتانا بھی ضروری ہے اگر احساس سو جائے جگانا بھی ضروری ہے وفا کی لاج رکھتی ہوں حیا میرا بچھونا ہے جہاں میں رہنا چاہتی ہوں تمھارا دل وہ کونا ہے فقط اُن تین بولوں سے میں بندی تُو خُدا ٹھہرا مُجھے جنت...
  15. عابی مکھنوی

    خُدا خیر کرے جی ۔۔۔عابی مکھنوی

    نشتر کی جگہ ہاتھ میں مرہم وہ لیے ہیں اِس درجہ عِنایات خُدا خیر کرے جی اِک بار ِ گراں ٹھہرا ہمیں اپنا تنفس پھر اُن کے مفادات خُدا خیر کرے جی کہتے ہیں کہ مر جاؤ تو پھر زندہ کریں گے اُف اُن کی کرامات خُدا خیر کرے جی عابی مکھنوی
  16. عابی مکھنوی

    مزدور ۔۔۔۔۔از:عابی مکھنوی

    وہ روڈ پہ چلتی گاڑی ہو یا خواب نگر کا بنگلہ ہو گاڑی میں لگے ہر پُرزے میں ہے عکس تِری پیشانی کا بنگلے میں چُنی سب اینٹوں میں یہ خُوشبو تیرے خُون کی ہے یہ رونق سب بازاروں کی تُو ہے تو ہے مزدور مِرے وہ اُجلے کپڑوں والے ہوں وہ ڈاکو یا رکھوالے ہوں سب راجکماروں کی جنت جِن ہاتھوں سے تعمیر ہوئی وہ ہاتھ...
  17. عابی مکھنوی

    اپنے اساتذہ کرام کے نام ایک حقیر سا نذرانہ عقیدت ۔۔عابی مکھنوی

    تمھاری باتوں کی بھینی خوشبو ہماری سوچوں میں بس گئی ہے تمھارے نقش قدم سے ہم نے ہزاروں اُجلے خیال پائے تمھارا دستِ شفیق تھاما تمھاری اُنگلی پکڑ کے خود کو سنبھال پائے تمھاری آنکھوں کی روشنی سے ہمارے دِل بھی ہوئے منور تمھارے لفظوں کے سچے موتی ہمارے دامن میں بھر گئے ہیں تمھارے دم سے یہ کھوٹے سکے چمک...
  18. عابی مکھنوی

    جب تلک سلامت ہوں شاعری نہیں کرنی ۔۔۔ عابی مکھنوی

    جب تلک سلامت ہوں شاعری نہیں کرنی ناخنوں کے نیزوں سے زخم تازہ رکھنے ہیں شاعری نہیں کرنی رہبروں کی منڈی میں کوڑیوں کے بھاؤپر کون کتنا بِکتا ہے بس حساب رکھنا ہے شاعری نہیں کرنی خواب تو اُترتے ہیں ڈٹ کے سونے والوں پر جاگنے کا ٹھیکہ ہے جاگتے ہی رہنا ہے شاعری نہیں کرنی شاعری بھی آتی ہے قافیے بھی کافی...
  19. عابی مکھنوی

    نعت ِ رسول ِاکرم صلی اللہ علیہ وسلم

    صلی اللہ علیہ وسلم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپﷺ سے جو مِلا ہدایت ہے آپﷺ نے جو دیا وہ رحمت ہے آپﷺ کی شان ہی نِرالی ہے آپﷺ کو سوچنا عبادت ہے آپﷺسا کوئی بھی نہیں آقاﷺ آپﷺ کی ہر ادا عنایت ہے آپﷺ کا نام کس قدر میٹھا میم سے ہر طرف محبت ہے آپﷺ کی پھونک کا کرشمہ ہے آج بھی خون میں حرارت ہے آپﷺ کا چھوڑ کے دَرِ...
  20. عابی مکھنوی

    "وہ کھٹے میٹھے دِن" ۔۔۔ پہلا سبق۔۔۔۔ دوسری ٹن ٹن

    یہ 1981 یا 1982 کی بات ہے۔یہ وہ زمانہ تھا کہ جب پانچ یا چھ سالہ لڑکے کے لیے پورے کپڑے پہننا اور مٹی نہ کھانا تہذیب کی معراج سمجھی جاتی تھی۔ابھی مٹی کا ذائقہ پھیکا بھی نہ پڑا تھا کہ ہمیں ملیشیا یونیفارم میں ڈال کر پڑوسی گاؤں میں واقع پرائمری اسکول کے قصائی صفت اساتذہ کو ہدیہ کر دیا گیا۔ہمیں...
Top