نتائج تلاش

  1. جنود ِ خزاں

    شرمندہ تعبیرمیرا۔۔۔۔

    شرمندہ تعبیر میرا خواب ہوا ہے میرا دل ہر سوال کا جواب ہوا ہے خوبصورتی نگاہ کو کیا بیاں کروں جہاں بھی یہ گئی ہے، حجاب ہوا ہے جو تُو نام لے اُس کا میرے سامنے میرا دل کاہر تار مضراب ہوا ہے جگہ بچی ہی نہ تھی دنیا میں کہیں سجدے کی اِس بتکدے میں میرا دل ہی میری محراب ہوا ہے
  2. جنود ِ خزاں

    یہاں آہ و سنگ نہیں۔۔۔

    یاں آہ وسنگ نہیں، یہ عجیب بستی ہے جہاں تک نگاہ جائے، مستی ہی مستی ہے سبب بیان کر دیا تو نے دل کی موت کا یہ ظلمت کچھ گراں نہیں ،سستی ہی سستی ہے نگاہیں پھیر کر تو خود اپنا جہاں ہو جا اِس جہاں پر جو نگاہ کی، پستی ہی پستی ہے
Top