عائشہ! اب جب بات اہلِ زر اور اہلِ دل والی ہی ہو گئی ہے تو کہیں نہ کہیں سے ایک آدھ تل کا بندوبست کر ہی لیں گے۔ کالے چہروں پر سفید تل اچھا لگے گا میرا خیال ہے۔ :)
زیادہ سے زیادہ گھر سے آفس تک 2 سے اڑھائی گھنٹے کا ۔ پھر رائیونڈ روڈ پہ او لیول کے پیپر ہو رہے ہیں تو لگتا ہے جیسے سارا لاہور ہی او لیول کر رہا ہے :پ اتنا رش ۔
ہادیہ! ویسے موتی چور کہ لڈو کھانے کی بات استعاراً بھی استعمال ہوتی ہے۔ بات تو اُنہی تلوں کی ہو رہی تھی لیکن جب پتہ چلا کہ "ان تلوں میں تیل نہیں ہے" تو دوسرے تلوں کی بات شروع کر دی۔ :)
کالے چہروں پر تل نہیں ہوتے