چلیں ہم صَرفِ صغیر شَپَر یَشپِرُ من باب ضرَب یضرِب کے اولین صیغے لکھ دیتے ہیں۔ آپ پہلے سبھی کو مفصل لکھیں گے اور بعد میں ثلاثی مجرد کے بجائے ثلاثی مزید فیہ کے ابواب کے ساتھ اس لفظ کا مظلب بتائیں گے۔ :) :) :)

گردان صرف صغیر باب ضرب:

شَپَر یَشپِر شَپراً فہو شاپِر و شُپِر یُشپِر شُپراً فہو مَشپُور
الامر منہ اِشپِر و النہی عنہ لا تَشپِر
الضرف منہ مَشپَر و الآلۃ منہ مِشپَر و تثنیتہما مَشپَران و مِشپَران و الجمع منہما مَشپَرون و مِشپَرون
افعل التفضیل منہ اَشپَر و المؤنث منہ شُپریٰ و تثنیتہما اَشپَران و شُپرَیان و الجمع منہما اَشپَرون و اَشاپِر و شُپر و شُپرَیات
حسب وعدہ!
ایسا معلوم ہو رہا ہے گویا ہماری صرف کا امتحان ہے۔ خیر میں تفصیل سے لکھتا ہوں! :ROFLMAO:
ثلاثی مزید فیہ میں اس مادہ کی صرف:
باب افعال:
اشپر۔ یشپر۔ اشپارا۔ لیشپر۔ اشپر۔ مشپِر۔ مشپَر
باب تفعیل:
شپّرَ ۔ یُشپّرُ ۔ تشپیرا، تشپرتا، تشپارا، شپارا، شپّارا ۔ لیشپّر ۔ شپّر ۔ مشپّر ۔ مشپَّر
باب مفاعلہ:
شاپر۔ یشاپر۔ مشاپرۃ، شپارا، شیپارا۔ لیشاپر۔ شاپر۔ مشاپِر۔ مشاپَر
افتعال:
اشتپر۔ یشتپر۔ اشتپارا۔ لیشتپر۔ اشتپر، مشتپِر، مشتپر
انفعال:
انشپر۔ ینشپر۔ انشپارا۔ لینشپر۔ انشپر۔ مشپِر۔ مشپَر
تفعل:
تشپّر۔ یتشپّر۔ تشپّرا۔ لیتشپّر۔ تشپّر۔ متشپِّر، متشپَّر
تفاعل:
تشاپر۔ یتشاپر۔ تشپرا۔ لیتشاپر۔ تشاپر۔ متشاپِر۔ متشاپَر
افعلال:
اشپرّ۔ یشپرّ۔ اشپرارا۔ لیشپرَّ، لیشپرِّ، لیشپرِر۔ اشپرَّ، اشپرِّ، اشپرِر۔ مشپرّ
استفعال:
استشپر۔ یستشپر۔ استشپارا۔ لیستشپر۔ استشپر۔ مستشپِر۔ مستشپَر
افعیلال:
اشپارّ۔ یشپارّ۔ اشپیرارا۔ لیشپارَّ، لیشپارِّ، لیشپارِر۔ اشپارَّ، اشپارِّ، اشپارِر۔ مشپارّ
(ثلاثی مزید کے 10 مشہور ابواب)​
 
حسب وعدہ!

ثلاثی مزید فیہ میں اس مادہ کی صرف:
باب افعال:
اشپر۔ یشپر۔ اشپارا۔ لیشپر۔ اشپر۔ مشپِر۔ مشپَر
باب تفعیل:
شپّرَ ۔ یُشپّرُ ۔ تشپیرا، تشپرتا، تشپارا، شپارا، شپّارا ۔ لیشپّر ۔ شپّر ۔ مشپّر ۔ مشپَّر
باب مفاعلہ:
شاپر۔ یشاپر۔ مشاپرۃ، شپارا، شیپارا۔ لیشاپر۔ شاپر۔ مشاپِر۔ مشاپَر
افتعال:
اشتپر۔ یشتپر۔ اشتپارا۔ لیشتپر۔ اشتپر، مشتپِر، مشتپر
انفعال:
انشپر۔ ینشپر۔ انشپارا۔ لینشپر۔ انشپر۔ مشپِر۔ مشپَر
تفعل:
تشپّر۔ یتشپّر۔ تشپّرا۔ لیتشپّر۔ تشپّر۔ متشپِّر، متشپَّر
تفاعل:
تشاپر۔ یتشاپر۔ تشپرا۔ لیتشاپر۔ تشاپر۔ متشاپِر۔ متشاپَر
افعلال:
اشپرّ۔ یشپرّ۔ اشپرارا۔ لیشپرَّ، لیشپرِّ، لیشپرِر۔ اشپرَّ، اشپرِّ، اشپرِر۔ مشپرّ
استفعال:
استشپر۔ یستشپر۔ استشپارا۔ لیستشپر۔ استشپر۔ مستشپِر۔ مستشپَر
افعیلال:
اشپارّ۔ یشپارّ۔ اشپیرارا۔ لیشپارَّ، لیشپارِّ، لیشپارِر۔ اشپارَّ، اشپارِّ، اشپارِر۔ مشپارّ
(ثلاثی مزید کے 10 مشہور ابواب)​
ایک تو آپ سارا کا سارا صرف کبیر گول کر گئے نیز یہ کہ معانی بھی نہیں بتائے۔ مثلاً باب مفاعلہ میں دو فریقوں کے درمیان مقابلے کا مفہوم پایا جاتا ہے جیسے معانقہ (ایک دوسرے سے گلے ملنا)، مقاتلہ (ایک دوسرے کو قتل کرنا)، مباحثہ (ایک دوسرے سے بحث کرنا)، مقابلہ (ایک دوسرے کا سامنا کرنا) وغیرہ۔۔۔ ایسے میں مشاپرۃ کا مفہوم کیا ہوگا اور باقی ابواب کی ذیل میں مفہوم کس طرح بدلے گا۔ :) :) :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
"جہالت ایک عظیم علم ہے "
اگر آپ کو کوئی انتہائی سنجیدہ ہو کر اس طرح کی کوٹیشن سنائے اور آپ کو متاثر کرنے کی کوشش کرے، تو سمجھ لیجیے کہ اس نےآپ کو شاپر کروایا ہے
محمد امین یہ شاپریت کہ کلاسیک عملی مثال ہے. اب تو کوئی ابہام نہیں رہنا چاہیے.
 
کہہ دو اِن شاپروں سے کہیں اور جا بسیں۔۔۔
ویسے بہادر شاہ ظفر نے اس مصرعے میں حسرت کی ح دبا دی ہے جو کسی طور پر جائز نہیں ہو سکتا۔ ہمارے نصاب میں بھی یہ شعر ایسے تھا
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
یعنی
ان شاپروں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
 

محمد امین

لائبریرین
ویسے بہادر شاہ ظفر نے اس مصرعے میں حسرت کی ح دبا دی ہے جو کسی طور پر جائز نہیں ہو سکتا۔ ہمارے نصاب میں بھی یہ شعر ایسے تھا
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
یعنی
ان شاپروں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں

ح کیسے دب رہی ہے؟
 

عباس اعوان

محفلین
ویسے بہادر شاہ ظفر نے اس مصرعے میں حسرت کی ح دبا دی ہے جو کسی طور پر جائز نہیں ہو سکتا۔ ہمارے نصاب میں بھی یہ شعر ایسے تھا
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
یعنی
ان شاپروں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
یادداشت تو ہماری بھی ایسا ہی کہہ رہی تھی، لیکن محفل کی ایک لڑی میں جہاں یہ غزل اشتراکی گئی تھی، وہاں پر یہ شعر ایسے ہی لکھا تھا۔
اس لڑی میں چونکہ محفل کے بڑے بڑے شعرا کا تبصرہ موجود تھا، تو ہم نے بھی اس غزل کو مستند مانا اور ایسے ہی لکھ دیا۔
ملاحظہ ہو:۔
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/لگتا-نہیں-ہے-جی-مرا-اُجڑے-دیار-میں-بہادر-شاہ-ظفر.54745/
 
ویسے بہادر شاہ ظفر نے اس مصرعے میں حسرت کی ح دبا دی ہے جو کسی طور پر جائز نہیں ہو سکتا۔ ہمارے نصاب میں بھی یہ شعر ایسے تھا
ان حسرتوں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
یعنی
ان شاپروں سے کہہ دو کہیں اور جا بسیں
اگر میں غلطی پر نہیں تو آپ بھی شاپریت کے درجہ پر فائز ہو چکے ہیں.
سند کے لئے رجوع فرماتے ہیں جنابِ نیرنگ خیال اور محترم فلک شیر صاحب سے.
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ایک تو آپ سارا کا سارا صرف کبیر گول کر گئے نیز یہ کہ معانی بھی نہیں بتائے۔ مثلاً باب مفاعلہ میں دو فریقوں کے درمیان مقابلے کا مفہوم پایا جاتا ہے جیسے معانقہ (ایک دوسرے سے گلے ملنا)، مقاتلہ (ایک دوسرے کو قتل کرنا)، مباحثہ (ایک دوسرے سے بحث کرنا)، مقابلہ (ایک دوسرے کا سامنا کرنا) وغیرہ۔۔۔ ایسے میں مشاپرۃ کا مفہوم کیا ہوگا اور باقی ابواب کی ذیل میں مفہوم کس طرح بدلے گا۔ :) :) :)
اس مثال میں مہدی و سعود مشاپرۃ ہوئے؟
 
کہہ دو ان حسرتوں سے کہیں اور جا بسیں
یہ کچھ اس طرح پڑھا جا رہا ہے۔
کہہ دو انسرتوں سے کہیں اور جا بسیں

کہہ دو:شاپر
انس رتو:شپائرن
سکہی او: شپراتن
رجا بسیں: شپائرن
(تقطیع حقیقی سے یہ والی تقطیع زیادہ convenient ہے)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین

ماہی احمد

لائبریرین
13645319_867574733349117_8357750324777275012_n.jpg

اس تصویر کو دیکھتے ہی مجھے اس کوچے کی یاد ستانے لگی!
 
Top